بچۂ شاہیں سے کہتا تھا عقابِ سالخورد
An eagle full of years to a young hawk said—
اے ترے شہپر پہ آساں رفعتِ چرخِ بریں
Easy your royal wings through high heaven spread:
ہے شباب اپنے لہُو کی آگ میں جلنے کا نام
To burn in the fire of our own veins is youth!
سخت کوشی سے ہے تلخِ زندگانی انگبیں
Strive, and in strife make honey of life’s gall;
جو کبوتر پر جھپٹنے میں مزا ہے اے پِسَر!
Maybe the blood of the pigeon you destroy,
وہ مزا شاید کبوتر کے لہُو میں بھی نہیں
My son, is not what makes your swooping joy!
عقابی رُوح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے اس کو اپنی منزل آسمانوں میں
نہ ہو نومید، نومیدی زوالِ علم و عرفاں ہے
اُمیدِ مردِ مومن ہے خدا کے راز دانوں میں
نہیں تیرا نشیمن قصرِ سُلطانی کے گُنبد پر
تو شاہیں ہے، بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
ترے صوفے ہیں افرنگی، ترے قالیں ہیں ایرانیِ
لہُو مجھ کو رُلاتی ہے جوانوں کی تن آسانی
امارت کیا، شکوہِ خسروی بھی ہو تو کیا حاصل
نہ زورِ حیدری تجھ میں، نہ استغنائے سلمانی
نہ ڈھُونڈ اس چیز کو تہذیبِ حاضر کی تجلّی میں
کہ پایا مَیں نے استغنا میں معراجِ مسلمانی
کِس نے بھردی موتیوں سے خوشۂ گندم کی جیب
موسموں کو کِس نے سِکھلائی ہے خُوئے انقلاب؟
دِہ خُدایا! یہ زمیں تیری نہیں، تیری نہیں
تیرے آبا کی نہیں، تیری نہیں، میری نہیں
پالتا ہے بیج کو مٹّی کی تاریکی میں کون
کون دریاؤں کی موجوں سے اُٹھاتا ہے سحاب؟
کون لایا کھینچ کر پچھم سے بادِ سازگار
خاک یہ کس کی ہے، کس کا ہے یہ نُورِ آفتاب؟
ہُوئی دِین و دولت میں جس دم جُدائی
ہوَس کی امیریِ، ہوَس کی وزیری
دُوئی ملک و دِیں کے لیے نامرادی
دوئی چشمِ تہذیب کی نابصیری
یہ اعجاز ہے ایک صحرا نشیں کا
بشیری ہے آئینہ دارِ نذیری!
اسی میں حفاظت ہے انسانیت کی
کہ ہوں ایک جُنیّدی و اردشیری
Deen o siyasat...
کلیِسا کی بُنیاد رُہبانیت تھی
سماتی کہاں اس فقیری میں مِیری
خصومت تھی سُلطانی و راہبی میں
کہ وہ سربلندی ہے یہ سربزیری
سیاست نے مذہب سے پِیچھا چھُٹرایا
چلی کچھ نہ پِیرِ کلیسا کی پیری
Mullaa Or Behshat...
مَیں بھی حاضر تھا وہاں، ضبطِ سخن کر نہ سکا
حق سے جب حضرتِ مُلّا کو مِلا حکمِ بہشت
عرض کی مَیں نے، الٰہی! مری تقصیر معاف
خوش نہ آئیں گے اسے حُور و شراب و لبِ کشت
نہیں فردوس مقامِ جَدل و قال و اقول
بحث و تکرار اس اللہ کے بندے کی سرشت
ہے بد آموزیِ اقوام و مِلل کام اس کا
اور جنّت میں نہ مسجد، نہ کلیسا، نہ کُنِشت!
Ya Allah hamaray liay anay walay saal ko Mubarak farma.
Ehl.e.islam ko Naya saal Mubarak.
Ya Allah Shuhadaa, Or Saleheen k sadqay hamaray gunahoon ki bakhshish farma or hamain mutaqi or parhezgaar bana. Ameen.
ہوئی نہ زاغ میں پیدا بلند پروازی
خراب کر گئی شاہیں بچے کو صُحبتِ زاغ
حیا نہیں ہے زمانے کی آنکھ میں باقی
خدا کرے کہ جوانی تری رہے بے داغ
ٹھہَر سکا نہ کسی خانقاہ میں اقبالؔ
کہ ہے ظریف و خوش اندیشہ و شگُفتہ دماغ
Parwana Or JuGNu..
پروانے کی منزل سے بہت دُور ہے جُگنو
کیوں آتشِ بے سوز پہ مغرور ہے جُگنو
اللہ کا سَو شکر کہ پروانہ نہیں مَیں
دریُوزہ گرِ آتشِ بیگانہ نہیں مَیں
عینِ وصال میں مجھے حوصلۂ نظر نہ تھا
گرچہ بہانہ جُو رہی میری نگاہِ بے ادب
عالمِ سوز و ساز میں وصل سے بڑھ کے ہے فراق
وصل میں مرگِ آرزو، ہجر میں لذّتِ طلب
شوق ترا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
میرا قیام بھی حجاب، میرا سجود بھی حجاب
تیری نگاہ ناز سے دونوں مراد پا گئے
عقل غیاب و جستجو، عشق حضور و اضطراب
گرمیِ آرزو فراق، شورشِ ہاے و ہُو فراق
Separation is the warmth of hot-pursuit; it is at the heart of fond lamentation—
مَوج کی جُستجو فراق، قطرے کی آبرو فراق!
It is why the wave is in search; it is why the pearl is precious.
بادِ صبا کی موج سے نشوونَمائے خار و خس
میرے نَفس کی موج سے نشوونَمائے آرزو
خُونِ دل و جگر سے ہے میری نَوا کی پرورش
ہے رگِ ساز میں رواں صاحبِ ساز کا لہُو
آیۂ کائنات کا معنیِ دیر یاب تُو
نکلے تری تلاش میں قافلہ ہائے رنگ و بُو
جلوَتیانِ مدرسہ کور نگاہ و مُردہ ذوق
خلوَتیانِ مے کدہ کم طلب و تہی کدُو
مَیں کہ مری غزل میں ہے آتشِ رفتہ کا سُراغ
میری تمام سرگزشت کھوئے ہُوؤں کی جُستجو
قافلۂ حجاز میں ایک حُسینؓ بھی نہیں
گرچہ ہے تاب دار ابھی گیسوئے دجلہ و فرات
عقل و دل و نگاہ کا مُرشدِ اوّلیں ہے عشق
عشق نہ ہو تو شرع و دِیں بُت کدۂ تصوّرات
صدقِ خلیلؑ بھی ہے عشق، صبر حُسینؓ بھی ہے عشق
معرکۂ وجُود میں بدر و حُنَین بھی ہے عشق
کس سے کہوں کہ زہر ہے میرے لیے مئے حیات
کُہنہ ہے بزمِ کائنات، تازہ ہیں میرے واردات
کیا نہیں اور غزنوی کارگہِ حیات میں
بیٹھے ہیں کب سے منتظر اہلِ حرم کے سومنات
ذکرِ عرب کے سوز میں، فکرِ عجم کے ساز میں
نے عربی مشاہدات، نے عجمی تخیّلات
دریغ آمدم زاں ہمہ بوستاں
I could not go to my friends empty-handed
تہی دست رفتن سوئے دوستاں‘
From an orchard!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain