Damadam.pk
DrEaMs_HaCkEr's posts | Damadam

DrEaMs_HaCkEr's posts:

DrEaMs_HaCkEr
 

نِگہ اُلجھی ہوئی ہے رنگ و بُو میں
 خرد کھوئی گئی ہے چار سُو میں
 نہ چھوڑ اے دِل فغانِ صُبح گاہی
 اماں شاید مِلے، ’اللہ ھُو‘ میں!

DrEaMs_HaCkEr
 

خودی کی جلوَتوں میں مُصطفائی
 خودی کی خلوَتوں میں کبریائی
 زمین و آسمان و کُرسی و عرش
 خودی کی زد میں ہے ساری خُدائی!

DrEaMs_HaCkEr
 

نہ مومن ہے نہ مومن کی امیری
 رہا صُوفی، گئی روشن ضمیری
 خدا سے پھر وہی قلب و نظر مانگ
 نہیں ممکن امیری بے فقیری

DrEaMs_HaCkEr
 

کوئی دیکھے تو میری نَے نوازی
 نفس ہندی، مقامِ نغمہ تازی
 نِگہ آلُودۂ اندازِ افرنگ
 طبیعت غزنوی، قسمت ایازی!

DrEaMs_HaCkEr
 

عرب کے سوز میں سازِ عجم ہے
 حرم کا راز توحیدِ اُمَم ہے
 تہی وحدت سے ہے اندیشۂ غرب
 کہ تہذیبِ فرنگی بے حرم ہے

DrEaMs_HaCkEr
 

یقیں، مثلِ خلیل آتش نشینی
 یقیں، اللہ مستی، خود گُزینی
 سُن، اے تہذیبِ حاضر کے گرفتار
 غلامی سے بَتر ہے بے یقینی

DrEaMs_HaCkEr
 

پریشاں کاروبارِ آشنائی
 پریشاں تر مری رنگیں نوائی!
 کبھی مَیں ڈھونڈتا ہوں لذّتِ وصل
 خوش آتا ہے کبھی سوزِ جُدائی!

DrEaMs_HaCkEr
 

خودی کی خلوتوں میں گُم رہا مَیں
 خدا کے سامنے گویا نہ تھا مَیں
 نہ دیکھا آنکھ اٹھا کر جلوۂ دوست
 قیامت میں تماشا بن گیا مَیں!

DrEaMs_HaCkEr
 

مکانی ہُوں کہ آزادِ مکاں ہُوں
 جہاںبِیں ہُوں کہ خود سارا جہاں ہُوں
 وہ اپنی لامکانی میں رہیں مست
 مجھے اتنا بتا دیں مَیں کہاں ہُوں!

DrEaMs_HaCkEr
 

ظلامِ بحر میں کھو کر سنبھل جا
 تڑپ جا، پیچ کھا کھا کر بدل جا
 نہیں ساحل تری قسمت میں اے موج
 اُبھر کر جس طرف چاہے نِکل جا!

DrEaMs_HaCkEr
 

رہ و رسمِ حرم نا محرمانہ
 کلیسا کی ادا سوداگرانہ
 تبرّک ہے مرا پیراہنِ چاک
 نہیں اہلِ جُنوں کا یہ زمانہ

DrEaMs_HaCkEr
 

ہے یاد مجھے نکتۂ سلمانِ* خوش آہنگ
 دنیا نہیں مردانِ جفاکش کے لیے تنگ
 چیتے کا جگر چاہیے، شاہیں کا تجسّس
 جی سکتے ہیں بے روشنیِ دانش و فرہنگ
 کر بُلبل و طاؤس کی تقلید سے توبہ
 بُلبل فقط آواز ہے، طاؤس فقط رنگ!

DrEaMs_HaCkEr
 

لذّتِ نغمہ کہاں مُرغِ خوش الحاں کے لیے
 آہ، اس باغ میں کرتا ہے نفَس کوتاہی
 ایک سرمستی و حیرت ہے سراپا تاریک
 ایک سرمستی و حیرت ہے تمام آگاہی

DrEaMs_HaCkEr
 

لذّتِ نغمہ کہاں مُرغِ خوش الحاں کے لیے
 آہ، اس باغ میں کرتا ہے نفَس کوتاہی
 ایک سرمستی و حیرت ہے سراپا تاریک
 ایک سرمستی و حیرت ہے تمام آگاہی

DrEaMs_HaCkEr
 

کھو نہ جا اس سحَر و شام میں اے صاحبِ ہوش!
 اک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش

DrEaMs_HaCkEr
 

نگاہ پاک ہے تیری تو پاک ہے دل بھی
 کہ دل کو حق نے کِیا ہے نگاہ کا پَیرو
 پنَپ سکا نہ خیاباں میں لالۂ دل سوز
 کہ ساز گار نہیں یہ جہانِ گندم و جَو
 رہے نہ ایبک و غوری کے معرکے باقی
 ہمیشہ تازہ و شیریں ہے نغمۂ خسروؔ

DrEaMs_HaCkEr
 

آزر کا پیشہ خارا تراشی
 کارِ خلیلاں خارا گدازی
 تُو زندگی ہے، پائندگی ہے
 باقی ہے جو کچھ، سب خاکبازی

DrEaMs_HaCkEr
 

دل ہے مسلماں میرا نہ تیرا
 تُو بھی نمازی، میں بھی نمازی!
 میں جانتا ہوں انجام اُس کا
 جس معرکے میں مُلّا ہوں غازی
 تُرکی بھی شیریں، تازی بھی شیریں
 حرفِ محبّت تُرکی نہ تازی

DrEaMs_HaCkEr
 

کی حق سے فرشتوں نے اقبالؔ کی غمّازی
 گُستاخ ہے، کرتا ہے فطرت کی حِنابندی
 خاکی ہے مگر اس کے انداز ہیں افلاکی
 رومی ہے نہ شامی ہے، کاشی نہ سمرقندی
 سِکھلائی فرشتوں کو آدم کی تڑپ اس نے
 آدم کو سِکھاتا ہے آدابِ خداوندی!

DrEaMs_HaCkEr
 

کیے ہیں فاش رمُوزِ قلندری میں نے
 کہ فکرِ مدرسہ و خانقاہ ہو آزاد
 رِشی کے فاقوں سے ٹوٹا نہ برہَمن کا طِلسم
 عصا نہ ہو تو کلیمی ہے کارِ بے بنیاد