Damadam.pk
DrEaMs_HaCkEr's posts | Damadam

DrEaMs_HaCkEr's posts:

DrEaMs_HaCkEr
 

نہ فلسفی سے، نہ مُلّا سے ہے غرض مجھ کو
 یہ دل کی موت، وہ اندیشہ و نظر کا فساد
 فقیہِ شہر کی تحقیر! کیا مجال مری
 مگر یہ بات کہ مَیں ڈھُونڈتا ہوں دل کی کشاد
 خرید سکتے ہیں دنیا میں عشرتِ پرویز
 خدا کی دین ہے سرمایۂ غمِ فرہاد

DrEaMs_HaCkEr
 

کریں گے اہلِ نظر تازہ بستیاں آباد
 مری نگاہ نہیں سُوئے کوفہ و بغداد
 یہ مدرسہ، یہ جواں، یہ سُرور و رعنائی
 انھی کے دم سے ہے میخانۂ فرنگ آباد

DrEaMs_HaCkEr
 

خبر مِلی ہے خدایانِ بحر و بَر سے مجھے
 فرنگ رہ گزرِ سیلِ بے پناہ میں ہے
 تلاش اس کی فضاؤں میں کر نصیب اپنا
 جہانِ تازہ مری آہِ صُبح گاہ میں ہے

DrEaMs_HaCkEr
 

وہی جہاں ہے تِرا جس کو تُو کرے پیدا
 یہ سنگ و خِشت نہیں، جو تری نگاہ میں ہے
 مہ و ستارہ سے آگے مقام ہے جس کا
 وہ مُشتِ خاک ابھی آوارگانِ راہ میں ہے

DrEaMs_HaCkEr
 

نہ تخت و تاج میں نَے لشکر و سپاہ میں ہے
 جو بات مردِ قلندر کی بارگاہ میں ہے
 صنَمکدہ ہے جہاں اور مردِ حق ہے خلیل
 یہ نکتہ وہ ہے کہ پوشیدہ لااِلٰہ میں ہے

DrEaMs_HaCkEr
 

یا شرعِ مسلمانی یا دَیر کی دربانی
 یا نعرۂ مستانہ، کعبہ ہو کہ بُت خانہ!
 مِیری میں فقیری میں، شاہی میں غلامی میں
 کچھ کام نہیں بنتا بے جُرأتِ رِندانہ

DrEaMs_HaCkEr
 

یا حیرتِ فارابیؔ یا تاب و تبِ رومیؔ
 یا فکرِ حکیمانہ یا جذبِ کلیمانہ!
 یا عقل کی رُوباہی یا عشقِ یدُاللّٰہی
 یا حِیلۂ افرنگی یا حملۂ ترکانہ!

DrEaMs_HaCkEr
 

یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہرِ یک دانہ
 یک رنگی و آزادی اے ہمّتِ مردانہ!
 یا سنجر و طغرل کا آئینِ جہاںگیری
 یا مردِ قلندر کے اندازِ ملوکانہ!

DrEaMs_HaCkEr
 

عِلم کی حد سے پرے، بندۂ مومن کے لیے
 لذّتِ شوق بھی ہے، نعمتِ دیدار بھی ہے

DrEaMs_HaCkEr
 

مکتبوں میں کہیں رعنائیِ افکار بھی ہے؟
 خانقاہوں میں کہیں لذّتِ اسرار بھی ہے؟
 منزلِ راہرواں دُور بھی، دشوار بھی ہے
 کوئی اس قافلے میں قافلہ سالار بھی ہے؟
 بڑھ کے خیبر سے ہے یہ معرکۂ دین و وطن
 اس زمانے میں کوئی حیدرِؓ کرّار بھی ہے؟

DrEaMs_HaCkEr
 

مجھے وہ درسِ فرنگ آج یاد آتے ہیں
 کہاں حضور کی لذّت، کہاں حجابِ دلیل!
 اندھیری شب ہے، جُدا اپنے قافلے سے ہے تُو
 ترے لیے ہے مرا شُعلۂ نوا، قندیل
 غریب و سادہ و رنگیِں ہے داستانِ حرم
 نہایت اس کی حُسینؓ، ابتدا ہے اسمٰعِیلؑ

DrEaMs_HaCkEr
 

فریب خوردۂ منزل ہے کارواں ورنہ
 زیادہ راحتِ منزل سے ہے نشاطِ رحیل
 نظر نہیں تو مرے حلقۂ سخن میں نہ بیٹھ
 کہ نُکتہہائے خودی ہیں مثالِ تیغِ اصیل
 مجھے وہ درسِ فرنگ آج یاد آتے ہیں
 کہاں حضور کی لذّت، کہاں حجابِ دلیل!

DrEaMs_HaCkEr
 

خودی ہو علم سے محکم تو غیرتِ جبریل
 اگر ہو عشق سے محکم تو صُورِ اسرافیل
 عذابِ دانشِ حاضر سے باخبر ہوں میں
 کہ مَیں اس آگ میں ڈالا گیا ہوں مثلِ خلیل

DrEaMs_HaCkEr
 

عشق تری انتہا، عشق مری انتہا
 تُو بھی ابھی ناتمام، میں بھی ابھی ناتمام
 آہ کہ کھویا گیا تجھ سے فقیری کا راز
 ورنہ ہے مالِ فقیر سلطنتِ روم و شام

DrEaMs_HaCkEr
 

گرچہ ہے افشائے راز، اہلِ نظر کی فغاں
 ہو نہیں سکتا کبھی شیوۂ رِندانہ عام
 حلقۂ صُوفی میں ذکر، بے نم و بے سوز و ساز
 میں بھی رہا تشنہ کام، تُو بھی رہا تشنہ کام

DrEaMs_HaCkEr
 

پیرِ حرم نے کہا سُن کے مری رُوئداد
 پُختہ ہے تیری فغاں، اب نہ اسے دل میں تھام
 تھا اَرِنی گو کلیم، میں اَرِنی گو نہیں
 اُس کو تقاضا روا، مجھ پہ تقاضا حرام

DrEaMs_HaCkEr
 

ڈھُونڈ رہا ہے فرنگ عیشِ جہاں کا دوام
 وائے تمنّائے خام، وائے تمنّائے خام!

DrEaMs_HaCkEr
 

گئے دن کہ تنہا تھا مَیں انجمن میں
 یہاں اب مِرے رازداں اور بھی ہیں

DrEaMs_HaCkEr
 

اسی روز و شب میں اُلجھ کر نہ رہ جا
 کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں

DrEaMs_HaCkEr
 

تو شاہیں ہے، پرواز ہے کام تیرا
 ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں