Damadam.pk
DrEaMs_HaCkEr's posts | Damadam

DrEaMs_HaCkEr's posts:

DrEaMs_HaCkEr
 

اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم
 مقاماتِ آہ و فغاں اور بھی ہیں

DrEaMs_HaCkEr
 

قناعت نہ کر عالمِ رنگ و بُو پر
 چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں

DrEaMs_HaCkEr
 

تہی، زندگی سے نہیں یہ فضائیں
 یہاں سینکڑوں کارواں اور بھی ہیں

DrEaMs_HaCkEr
 

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
 ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں

DrEaMs_HaCkEr
 

عیشِ منزل ہے غریبانِ محبّت پہ حرام
 سب مسافر ہیں، بظاہر نظر آتے ہیں مقیم

DrEaMs_HaCkEr
 

عقل عیّار ہے، سَو بھیس بنا لیتی ہے
 عشق بے چارہ نہ مُلّا ہے نہ زاہد نہ حکیم!

DrEaMs_HaCkEr
 

کوئی تقدیر کی منطق سمجھ سکتا نہیں ورنہ
 نہ تھے ترکانِ عثمانی سے کم ترکانِ تیموری
 فقیرانِ حرم کے ہاتھ اقبالؔ آگیا کیونکر
 میّسر میر و سُلطاں کو نہیں شاہینِ کافوری

DrEaMs_HaCkEr
 

کبھی حیرت، کبھی مستی، کبھی آہِ سحَرگاہی
 بدلتا ہے ہزاروں رنگ میرا دردِ مہجوری
 حدِ ادراک سے باہر ہیں باتیں عشق و مستی کی
 سمجھ میں اس قدر آیا کہ دل کی موت ہے، دُوری

DrEaMs_HaCkEr
 

یہ پِیرانِ کلیسا و حرم، اے وائے مجبوری!
 صِلہ ان کی کدوی کاوش کا ہے سینوں کی بے نوری
 یقیں پیدا کر اے ناداں! یقیں سے ہاتھ آتی ہے
 وہ درویشی، کہ جس کے سامنے جھُکتی ہے فغفوری

DrEaMs_HaCkEr
 

تاروں کی فضا ہے بیکرانہ
 تُو بھی یہ مقام آرزو کر
 عُریاں ہیں ترے چمن کی حوریں
 چاکِ گُل و لالہ کو رفو کر
 بے ذوق نہیں اگرچہ فطرت
 جو اس سے نہ ہو سکا، وہ تُو کر!

DrEaMs_HaCkEr
 

فطرت کو خِرد کے رُوبرو کر
 تسخیرِ مقامِ رنگ و بو کر
 تُو اپنی خودی کو کھو چکا ہے
 کھوئی ہوئی شے کی جُستجو کر

DrEaMs_HaCkEr
 

اسی اقبالؔ کی مَیں جُستجو کرتا رہا برسوں
 بڑی مُدّت کے بعد آخر وہ شاہیں زیرِ دام آیا

DrEaMs_HaCkEr
 

دیا اقبالؔ نے ہندی مسلمانوں کو سوز اپنا
 یہ اک مردِ تنآساں تھا، تنآسانوں کے کام آیا

DrEaMs_HaCkEr
 

یہ مصرع لِکھ دیا کس شوخ نے محرابِ مسجد پر
 یہ ناداں گر گئے سجدوں میں جب وقتِ قیام آیا

DrEaMs_HaCkEr
 

ذرا تقدیر کی گہرائیوں میں ڈُوب جا تُو بھی
 کہ اس جنگاہ سے مَیں بن کے تیغِ بے نیام آیا

DrEaMs_HaCkEr
 

مجھے آہ و فغانِ نیم شب کا پھر پیام آیا
 تھم اے رہرو کہ شاید پھر کوئی مشکل مقام آیا

DrEaMs_HaCkEr
 

دارا و سکندر سے وہ مردِ فقیر اَولیٰ
 ہو جس کی فقیری میں بُوئے اسَد اللّٰہی

DrEaMs_HaCkEr
 

نَومید نہ ہو ان سے اے رہبرِ فرزانہ!
 کم کوش تو ہیں لیکن بے ذوق نہیں راہی

DrEaMs_HaCkEr
 

عطّارؔ ہو، رومیؔ ہو، رازیؔ ہو، غزالیؔ ہو
 کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہِ سحَرگاہی

DrEaMs_HaCkEr
 

نوائے صُبحگاہی نے جگر خُوں کر دیا میرا
 خدایا جس خطا کی یہ سزا ہے، وہ خطا کیا ہے!