Damadam.pk
DrEaMs_HaCkEr's posts | Damadam

DrEaMs_HaCkEr's posts:

DrEaMs_HaCkEr
 

اگر ہوتا وہ مجذوبِ* فرنگی اس زمانے میں
 تو اقبالؔ اس کو سمجھاتا مقامِ کبریا کیا ہے

DrEaMs_HaCkEr
 

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
 خدا بندے سے خود پُوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے

DrEaMs_HaCkEr
 

خِردمندوں سے کیا پُوچھوں کہ میری ابتدا کیا ہے
 کہ مَیں اس فکر میں رہتا ہوں، میری انتہا کیا ہے

DrEaMs_HaCkEr
 

رازِ حرم سے شاید اقبالؔ باخبر ہے
 ہیں اس کی گفتگو کے انداز محرمانہ

DrEaMs_HaCkEr
 

تیری نگاہ سے دل سینوں میں کانپتے تھے
 کھویا گیا ہے تیرا جذبِ قلندرانہ

DrEaMs_HaCkEr
 

اے لَا اِلٰہ کے وارث! باقی نہیں ہے تجھ میں
 گُفتارِ دلبرانہ، کردارِ قاہرانہ

DrEaMs_HaCkEr
 

غافل نہ ہو خودی سے، کر اپنی پاسبانی
 شاید کسی حرم کا تُو بھی ہے آستانہ

DrEaMs_HaCkEr
 

یہ بندگی خدائی، وہ بندگی گدائی
 یا بندۂ خدا بن یا بندۂ زمانہ!

DrEaMs_HaCkEr
 

کچھ قدر اپنی تُو نے نہ جانی
 یہ بےسوادی، یہ کم نگاہی!
 دنیائے دُوں کی کب تک غلامی
 یا راہبی کر یا پادشاہی
 پیرِ حرم کو دیکھا ہے میں نے
 کِردار بے سوز، گُفتار واہی

DrEaMs_HaCkEr
 

ہر شے مسافر، ہر چیز راہی
 کیا چاند تارے، کیا مرغ و ماہی
 تُو مردِ میداں، تُو میرِ لشکر
 نوری حضوری تیرے سپاہی

DrEaMs_HaCkEr
 

کیا دبدبۂ نادر، کیا شوکتِ تیموری
 ہو جاتے ہیں سب دفتر غرقِ مئے ناب آخر
 خلوَت کی گھڑی گزری، جلوَت کی گھڑی آئی
 چھٹنے کو ہے بجلی سے آغوشِ سحاب آخر
 تھا ضبط بہت مشکل اس سیلِ معانی کا
 کہہ ڈالے قلندر نے اسرارِ کتاب آخر

DrEaMs_HaCkEr
 

مَیں تجھ کو بتاتا ہُوں، تقدیرِ اُمَم کیا ہے
 شمشیر و سناں اوّل، طاؤس و رباب آخر
Juma Mubarak..

DrEaMs_HaCkEr
 

احوالِ محبّت میں کچھ فرق نہیں ایسا
 سوز و تب و تاب اوّل، سوز و تب و تاب آخر

DrEaMs_HaCkEr
 

افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
 کرتے ہیں خطاب آخر، اُٹھتے ہیں حجاب آخر

DrEaMs_HaCkEr
 

کلی کو دیکھ کہ ہے تشنۂ نسیمِ سحَر
 اسی میں ہے مرے دل کا تمام افسانہ
 کوئی بتائے مجھے یہ غیاب ہے کہ حضور
 سب آشنا ہیں یہاں، ایک مَیں ہوں بیگانہ

DrEaMs_HaCkEr
 

خِرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ
 سِکھائی عشق نے مجھ کو حدیثِ رِندانہ
 نہ بادہ ہے، نہ صُراحی، نہ دورِ پیمانہ
 فقط نگاہ سے رنگیں ہے بزمِ جانانہ

DrEaMs_HaCkEr
 

Subha h0 Ga!! MaMu..

DrEaMs_HaCkEr
 

فضا تری مہ و پرویں سے ہے ذرا آگے
 قدم اُٹھا، یہ مقام آسماں سے دور نہیں
 کہے نہ راہنُما سے کہ چھوڑ دے مجھ کو
 یہ بات راہروِ نکتہداں سے دُور نہیں

DrEaMs_HaCkEr
 

تُو اے اسیرِ مکاں! لامکاں سے دور نہیں
 وہ جلوہگاہ ترے خاکداں سے دور نہیں
 وہ مرغزار کہ بیمِ خزاں نہیں جس میں
 غمیں نہ ہو کہ ترے آشیاں سے دور نہیں

DrEaMs_HaCkEr
 

نہ تُو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے
 جہاں ہے تیرے لیے، تُو نہیں جہاں کے لیے
 یہ عقل و دِل ہیں شرر شُعلۂ محبّت کے
 وہ خار و خَس کے لیے ہے، یہ نیستاں کے لیے