Me Nahra.e.Mastana,,
Me Shokhi.e.Rindhana..
اثر کرے نہ کرے، سُن تو لے مِری فریاد
نہیں ہے داد کا طالب یہ بندۂ آزاد
یہ مُشتِ خاک، یہ صرصر، یہ وسعتِ افلاک
کرم ہے یا کہ سِتم تیری لذّت ایجاد!
ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گُل
یہی ہے فصلِ بہاری، یہی ہے بادِ مُراد؟
دِلوں کو مرکزِ مہر و وفا کر
حریمِ کبریا سے آشنا کر
جسے نانِ جویں بخشی ہے تُو نے
اُسے بازُوئے حیدرؓ بھی عطا کر
روزِ حساب جب مرا پیش ہو دفترِ عمل
آپ بھی شرمسار ہو، مجھ کو بھی شرمسار کر
باغِ بہشت سے مجھے حکمِ سفر دیا تھا کیوں
کارِ جہاں دراز ہے، اب مرا انتظار کر
نغمۂ نَو بہار اگر میرے نصیب میں نہ ہو
If I am not destined to sing at the advent of Spring,
اس دمِ نیم سوز کو طائرکِ بہار کر
Make this half-enraptured breath a skylark of the Spring.
میں ہُوں صدَف تو تیرے ہاتھ میرے گُہر کی آبرو
If I am a mother-of-pearl, the lustre of my pearl is in Your hands,
میں ہُوں خزَف تو تُو مجھے گوہرِ شاہوار کر
But if I am a piece of brick, give me a diamond’s sheen.
تُو ہے محیطِ بےکراں، میں ہُوں ذرا سی آبُجو
یا مجھے ہمکنار کر یا مجھے بے کنار کر
عشق بھی ہو حجاب میں، حُسن بھی ہو حجاب میں
یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر
گیسوئے تابدار کو اور بھی تابدار کر
Bright are Your tresses: brighten them even more:
ہوش و خرد شکار کر، قلب و نظر شکار کر
Ravish the senses and the mind, ravish the heart and the eyes.
اسی کوکب کی تابانی سے ہے تیرا جہاں روشن
Your world is illuminated by the radiance of the same star
زوالِ آدمِ خاکی زیاں تیرا ہے یا میرا؟
Whose loss was the fall of Adam, that creature of earth, was it Yours or mine?
محمدؐ بھی ترا، جبریل بھی، قرآن بھی تیرا
مگر یہ حرفِ شیریں ترجماں تیرا ہے یا میرا؟
سے صبحِ ازل انکار کی جُرأت ہوئی کیونکر
مجھے معلوم کیا، وہ راز داں تیرا ہے یا میرا؟
4 me se 3 match haar gaey,
3 Baki Hain 
hoslay buland lay k Jeet ki umeed rakhty huay team ko good luck wishes.
اگر ہنگامہ ہائے شوق سے ہے لامکاں خالی
خطا کس کی ہے یا رب! لامکاں تیرا ہے یا میرا؟
اگر کج رَو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا
مجھے فکرِ جہاں کیوں ہو، جہاں تیرا ہے یا میرا؟
گرچہ ہے میری جُستجو دَیر و حرم کی نقش بند
میری فغاں سے رستخیز کعبہ و سومنات میں
گاہ مری نگاہِ تیز چِیر گئی دلِ وجُود
گاہ اُلجھ کے رہ گئی میرے توہّمات میں
تُو نے یہ کیا غضب کِیا، مجھ کو بھی فاش کر دیا
مَیں ہی تو ایک راز تھا سینۂ کائنات میں!
میری نوائے شوق سے شور حریمِ ذات میں
غلغلہ ہائے الاماں بُت کدۂ صفات میں
حُور و فرشتہ ہیں اسیر میرے تخیّلات میں
میری نگاہ سے خلل تیری تجلّیات میں
اُٹھ کہ خورشید کا سامانِ سفر تازہ کریں
Arise in order that we may make the order of the sun’s journey fresh
نفَسِ سوختۂ شام و سحَر تازہ کریں
That we may make the burnt out spirit of evening and morning fresh.
Screenshot kitnay kbs ka hota hai Jo freebasics se upload nai ho Raha. !!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain