مل نہ پائے جواب جیتے جی ایسا مشکل سوال ہے جینا
ساتھ چلنے کو چلے تھے سب دوست لیکن
میری منزل کا ساتھی میرا سایہ نکلا
وقت ہر چیز کا امکان بدل سکتا ہے
عین ممکن ہے ترا دھیان بدل سکتا ہے
کتنی حسرت تھی کے انجام بدل جائے
آخری ورق کیٔ بار پلٹ کر دیکھا ہم نے
Muhabbat Us Waqt Urooj Pr Pohnchti Hai
Jb Aurat Apni Zid Tark Krde
Or Mard Apna Ghurur Tark Kr De...............
Me Chahti Hn Mera Ikhtitaam Tujh Pr Ho
So Tere Sath Muhabbat Bhi Aakhri Ki Hai................
Wo baat Tak Krne Me Nahi Muttafiq
Or Me Galy Milne Ki Hasrat Liye Bethi Hn...............
Kuch Logon Ko Mukhlisi Raas Nahi Aati
Wo Apne Jaison Me Jaa Kr Hi Khush Hoty Hn...............
Naraz Bande Ko Manane Ka Sab Se Acha Tareeka Ye Hai
Ky Ap Us Se Naraz Ho Jao................
Tujh Pe Jo Bhi Zawal Aya Hai
Sab Tera Hi Kiya Karaya Hai.....................
Dekhny Waly Mujhy Tanha Samjh Lete Hn
Yr Wo Shakhs Mere Pas Yahin Hota Hai.........
Faqat Ek Lamha Lagta Hai
Or Saare Maan Toot Jaty Hn..............
یعنی تم بھی بہار جیسے ہو چھوڑ دو گے ہرا بھرا کر کے
Mene Ane Na Dia Koi Bhi ilzaam Us Pr
Mene Har Ek Se Kaha Mujhse Nibhaai Na Gi................
بھول جانا اسے مشکل تو نہیں ہے
لیکن
کام آسان بھی ہم سے کہاں ہوتے ہیں
کیسی لت لگ گئی ہے اس نادان دل کو تیری
بات کروں تو دل نہیں بھرتا، نہ کروں تو دل نہیں لگتا
تنہائی تو تیرے ساتھ بھی ہے،
تو ہے بہتر تیرے بغیر رہوں،
ہوتے ہیں تجھ جیسے اپنے اگر،
تو بھی غیر رہے میں بھی غیر رہوں،
کیا پا لوگے تم مجھ سے سازش میں، جلتے ہی رہوگے خود ہی آتش میں،
آس ہی نہیں جب اب تجھ سے کوئ، کیا پاؤگے تم مجھ سے رنجش میں،
زہن ہے تمہارا بالش بھر کا، جسم ہی بڑا ہے بس ورزش میں ،
مجھ کو مجھ میں سے نکال کے دکھاؤ،
بارو گے تم اس کوشش میں ،
کچھ لوگ ہیں مرے زہن کے در پہ ، دیتے ہیں عقل مفت میں بخشش میں
اپنا معیار مجھے آپ نہ ہی بتائیں ، اڑتے ہیں عرش میں گرتے ہیں فرش میں،
یونہی مشہور رہو بس، بن کے مغرور رہو بس،
کوئی قبول کرے نہ کرے،
خود کو منظور رہو بس،
تم ہو ایک لاکھوں میں ایک،
یونہی مسرور رہو بس،
کوئی بات بھی سید ھی نہ کرو،
الٹا فتور رہو بس،
جدھر تمہیں جانا ہو، جاؤ،
تم مجھ سے دور رہو لبس،
جو کھل کے نہ کهلے ایسا وہ باب تھا،
دیمک زده تهی سوچ، بنتا عقاب تها،
نہ ہی تھا پھول وہ، نہ ہی گلاب تھا،
اس کی شکل پہ بس جھوٹا نقاب تھا،
ہوش آگیا مجھے آنکھیں تھیں کھل گئیں،
ہے شکراے خدا شکر وہ خواب تھا،
اب ڈھونڈتا ہے کیوں پتھر میں تو چمک،
جو کھو دیا تُو نے، ہیرا نایاب تها،
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain