کسی بزرگ نے کہا تھا کہ ایک دفعہ انکا ایک بیل اچانک سے مر گیا تو دوسرے دن کیا دیکھتا ہوں سارے کے سارے گاؤں والے اپنے اپنے بیلوں کی جوڑیاں لے کر میرے کھیتوں میں ہل چلانے لگ گئے تاکہ مجھے بیل کے مرنے کا دکھ کم ہو وہ بھی ایک زمانہ تھا اج ایک ایسا دور آگیا ہے کہ ہر کوئی انتظار کرتا ہے کہ سامنے والے کو کچھ نقصان ہو صرف میرا بھلا ہو!!
قرآن مجید میں جتنی بھی قوموں کی تباہی کا ذکر ہے،ان میں سے ایک بھی قوم کی تبا*ہی کی وجہ روزہ حج زکات، چھوڑنا نہیں تھی.بلکہ کم تولنا،رشوت ستانی،انصاف نہ کرنا،کسی کا حق کھانا،ملاوٹ کرنا،کسی کو ناحق ق ت ل کرنا تھا،اگر سادہ الفاظ میں کہوں تو معاملہ،حقوق العباد کا تھا!!