جو مجھ کو دے رہا تھا خدائی کا واسطہ
مطلب نکل گیا تو حق سے مکر گیا
خدا کی مرضی کہ کر مجھ سے بچھڑ گیا
ایک شخص خدا کے نام پر فریب کر گیا
کون کرتا ہے وفاؤں کا تقاضہ تم سے
ہم تو ایک جھوٹی تسلی کے طلبگار تھے بس
ہر وقت کا ہنسنا کہیں تمہیں برباد نہ کر دے
تنہائی کے عالم میں کبھی رو بھی لیا کر
کمال کرتے ہیں ہم سے نفرت کرنے والے بھی
محفل خود کی رکھتے ہیں ، اور ذکر ہمارا کرتے ہیں
تجھ سے اچھے تو میرے دشمن نکلے
جو ہر بات پر کہتے ہیں تجھے چھوڑیں گے نہیں
آپ نے اس شخص کو کھو دیا جناب
جو خدا سے آپ کی باتیں کیا کرتا تھا
پتوں کی طرح مجھ کو بکھیرتا تھا زمانہ
اک شخص نے یکجا کیا اور آگ لگا دی
About bay wafa