کوئی سمجھے تو ایک بات کھوں
عشق توفیق ہے گناہ نہیں
اس کی آواز سن لوں تو مل جاتا ہے سکون دل کو
دیکھو تو سہی میرے درد کا علاج کیسا ہے
پچھتاؤ گے ہم سے بچھڑ کر مان جاؤ
یہ چاہت کے سجدے ہیں قضا سوچ کے کرنا
نظر جس سے ملنے کو ترستی تھی
وہ رستے میں یوں ملے
ہم نظر اٹھا کے تڑپ گئے
وہ نظرے جھکا کہ گزر گئے
چھوڑو نا یار کیا رکھا ہے سننے سنانے میں
کسی نے کسر نہیں چھوڑی دل دکھانے میں
جو لوگ رفاقت میں دغا دیتے ہیں
کم ظرف ہیں نسلوں کو پتہ دیتے ہیں
کمال کا شخص تھا جس نے میری زندگی تباہ کر دی
راز کی بات ہے کہ دل اس سے خفا آج بھی نہیں
کہا تھا نہ ، بھول جاؤ گے مجھے
اور میری اس بات پر اکثر لڑا کرتے تھے تم
کسی کو دینا یہ مشورہ کہ وہ دکھ بچھڑنے کا بھول جائے
اور ایسے لمحے میں اپنے آنسو چھپا کے رکھنا کمال یہ ہے
دیونہ بے خدی میں بڑی بات کہ گیا
اک حشر کی گھڑی کو ملاقات کہ گیا
کتنی بے نام امیدوں کے دئیے پچھلی پہر
ہم نے بہائے ہیں دریا میں تمہاری خاطر
آج پھر بجھ گئے جل جل کے امیدوں کے چراغ
آج پھر تاروں بھری رات نے دم توڑ دیا
اپنے ہونے کی خبر کس کو سناؤں ساغر
کوئی زندہ ہو تو میں اس سے کہوں زندہ ھوں
تم جب آؤ گی تو کھویا ہوا پاؤ گی مجھے
میری تنہائی میں خوابوں کے سوا کچھ بھی نہیں
میرے کمرے کو سجانے کی تمنا ہے تجھے
میرے کمرے میں کتابوں کے سوا کچھ بھی نہیں
کیا بتاؤں کہ مر نہیں پاتا
جیتے جی جب سے مر گیا ہوں میں
میرے غصے کا اثر کیا ہو گا
مجھے غصے میں ہنسی آتی ہے
اب مجھے دلائے کوئی نہ محبت کا یقین
جو مجھے بھول نہ سکتے تھے وہی بھول گئے
تم کوئی بات کیوں نہیں کرتے
پھر کوئی بات ہو گئی ہے کیا
لوگ سمجھتے ھیں
بادشاہ کامیاب ہو گئے
دولت مند کامیاب ہو گئے
اعلی عہدیدار کامیاب ہو گئے
قرآن کہتا ہے
قد افلح المؤمنون۔
بےشک کامیاب ہو گئے ایمان والے
کبھی عرش پر کبھی فرش پر ، کبھی اس کے در کبھی دربدر
غم عاشقی تیرا شکریہ ، میں کہاں کہاں سے گزر گیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain