تیری تمنا ، تیرا انتظار اور تنہا سا میں
تھک کر مسکرا دیا جب رو نہیں پایا
یوں وفاوں کے سلسلے مسلسل نہ رکھ کسی سے
لوگ اک خطا کے بدلے ساری وفائیں بھول جاتے ہے
کون خریدے گا ہیروں کے دام تیرے آنسو
وہ جو درد کا تاجر تھا شہر چھوڑ گیا

وہ اپنے پاپا کی لاڈلی بیٹی
جو کبھی کسی کی بات نہیں مانتی تھی
آج سب کی باتیں سن کر بھی
مسکرا دیتی ہے
GOOD NIGHT FRIENDS

ہم نیند کے زیادہ شوقین تو نہیں فراز
کچھ خواب نہ دیکھیں تو گزارا نہیں ہوتا
ہم نے کب مانگا ہے تم سے اپنی وفاوں کا صلہ
بس درد دیتے رہا کرو، محبت بڑھتی جائے گی

نظروں کا کھیل تو بچے کھیلتے ہیں
ہم تو سیدھا دل پہ وار کرتے ہیں
محبت اور موت کی پسند تو دیکھو
ایک کو دل چاہیے دوسرے کو دھڑکن
دوست کو دولت کی نگاہ سے مت دیکھو
وفا کرنے والے دوست اکثر غریب ہوتے ہیں
اس نے بھی لوٹ کے آنے میں عمر گنوا دی
جس کو سو بار کہا شام نہ ہونے دینا







submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain