کوٸ کیا خاک کسی کا ہوتا ہے۔۔ صرف پوشاک کسی کا ہوتا ہے۔۔ اپنی راے تو سبھی رکھتے ہیں۔۔ اس پہ اتفاق کسی کا ہوتا ہے۔۔ دو چار جہاں بھی ہنستے ہو۔۔ وہاں پر مزاق کسی کا ہوتا ہے۔۔ یہ جو وڈیرے بنے پھرتے ہیں۔۔ انکی دولت میں استحقاق کسی کا ہوتا ہے جو ہنستے ہوے چہرے دکھتے ہیں تجھے پیچھے ضرور دل انشقاق کسی کا ہوتا ہے یہاں سب لفظ چننے میں ماہر ہیں فدا بخدا پر حسن اخلاق کسی کا ہوتا ہے
دل مل گے تو ہم کو محبت نہیں ملی جو چاہتا تھا مجھ کو وہ شہرت نہیں ملی میں بھی تیرے حضور میں سر رکھتا خود ضرور تو معاف کردو مجھ کو بس فرصت نہیں ملی تو بھی اسی کی مان کے میرے خلاف نہ ہو شاٸد فدا کو اس کی کوٸ رغبت نہیں ملی
دنیا کے تین اعظیم بیغرت 1.اپنے مقصد کے لیے دوسرے کو استعمال کرنے والا.. 2.کسی کو جھوٹی امید دلانے والا۔۔ 3.کسی کو خوش کرنے کیلیے کسی اور کو تکلیف دینے والا
میں آپ کے پیچھے جائے نماز بچھا کر نماز ادا کروں گی۔ میں نے کہا 'انشاءالللہ'۔ اس کے بعد میں سو گیا۔ اس بات کو دو سال بیت گے۔ اب میری کوئی نماز قضا نہیں ہوتی۔ جب بھی آزان ہوتی ،اس وقت میں جس کام میں بھی مصروف ہوتا،میرے کانوں میں اس کی آواز گونجتی کہ اٹھیں نماز پڑھنے جائیں۔اور میں کام چھوڑ کر مسجد کا رخ کر لیتا۔ جب تہجد پڑھتا اپنے پیچھے کچھ فاصلے پر ایک جائے نماز بچھاتا اور آنکھیں بند کر کہ یہ محسوس کر لیتا کہ وہ میرے پیچھے ہی تہجد ادا کر رہی۔ پھر دونوں جائے نمازوں کو تہ لگا کر ایک ساتھ الماری میں اس جگہ رکھ دیتا جہاں اس کی تصویر رکھی ہے۔ اور جب بھی جائے نماز اس جگہ رکھنے لگتا،کچھ لمحوں کے لیے سب کچھ رک جاتا۔اس وقت بس اس کی یادیں اور میرے آنسو جاری رہتے۔۔
میں اس کے ساتھ کال پہ باتوں میں مصروف تھا کہ آزان کی آواز میرے کانوں میں گونجنے لگی اور یقینی طور پر وہ آواز اس کےکانوں میں بھی گونجی۔دورانِ آزان ہم دونوں خاموش رہے۔ آزان کے اختتام پر اس نے مجھے کہا ، آپ نماز پڑھنے جائیں۔ میں نے کہا اچھا دیکھتا ہوں۔ وہ کہنے لگی آپ ہمیشہ ایسے ہی کہتے ہیں۔آپ کبھی نماز نہیں پڑھتے۔ بس 'دیکھتا ہوں'،یہی کہتے ہیں۔ میں نے کال کاٹ دی۔ میں صرف جمعے کی نماز پڑھا کرتا تھا۔ ایک دن مجھے نیند نہیں آ رہی تھی۔ میں صبح تک جاگتا رہا۔ صبح کے وقت اس کا میسیج آیاکہ جلدی سے اٹھ کر تہجد پڑھ لیں۔ میں نے کہا اچھا۔اس دن تہجد پڑھی۔ وہ بہت خوش ہو ئی۔ پھر بولی آپ کو پتا ہے کہ شادی کے بعد میں اپنی صبح کا آغاز کیسے کروں گی۔ میں نے کہا 'نہیں معلوم'۔ وہ کہنے لگی ہم دونوں صبح اٹھ کر تہجد پڑھا کریں گے۔