گزار دیا ندانیوں میں 💔
وقت بہت کمال تھا🙂
بس اتنے قریب رہو کہ
بات نہ بھی ہو تو دوری نہ لگے❣️
امی : مرنے کے بعد موبائل ساتھ نہیں جائے گا.. 😡😒
میں : تو پڑھائی کون سا جاۓ گی.. 😏😝😒
تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی منظور کرلی گئی، پالیسی کے تحت موٹر سائیکل اور گاڑیوں کو بیٹریز پر منتقل کیا جا سکے گا۔ پاکستان میں الیکٹرک وہیکلز مینو فیکچرر یونٹس بھی قائم ہوں گے۔وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں موٹر سائیکل اور تھری وہیلرز کو الیکڑک وہیکل پر منتقل کرنا چاہتے ہیں، پاکستان دنیا کے چند ممالک میں شامل ہوگا جو ٹرانسپورٹ کو بجلی پر منتقل کر سکیں گے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں الیکٹرک وہیکل مینو فیکچرنگ یونٹس لگانے والوں پر صرف 1 فیصد ڈیوٹی ہوگی، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مستقبل میں بیٹریز کے استعمال پر کام کر رہی ہے۔
-یہاں اداس ہے ہر شخص🌟
کوئی اندر سے کوئی باہر سے"🥀
ہم سے #بہتر کی تمنا🔥
تمہیں لے #ڈوبے گی 💔
بلاگر نے لکھا تھا کہ آئل اور گیس فیلڈ کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد نیٹو کی فوج اس کی سیکورٹی سنبھالے گی اور تب ہوسکتا ہے کہ امیزون کے جنگل میں آپریشن کرکے آدم خور جنگلیوں کو مار دیا جائے یا دور دھکیل دیا جائے۔
آئل اینڈ گیس فیلڈ مکمل ہونے میں مزید چھ ماہ لگیں گے اور تب تک ہر ماہ مبینہ وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی ایک لاکھ لاشیں برازیل جاتی رہیں گی۔ اسی لیے عالمی ادارہ صحت بار بار کہہ رہا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین بننے میں چھ ماہ سے زیادہ لگیں گے۔
فارماسیوٹیکل کمپنی اور عالمی ادارہ صحت اس سازش میں شریک بن گئے۔ انھوں نے مختلف حکومتوں سے کہا کہ آپ وائرس کے بہانے لوگ مارتے جائیں اور پانچ ہزار ڈالر میں ایک لاش ہمیں دیتے جائیں۔ اس کے ساتھ عوام کو ڈراتے جائیں کہ میتوں کی تدفین حکومت کرے گی ورنہ وائرس پھیل جائے گا۔
یہ اس قدر بڑا عالمی منصوبہ ہے اور اس میں اتنی بڑی رقم لگی ہوئی ہے کہ چار پانچ ماہ میں چار لاکھ لاشوں کا سودا ہوچکا ہے اور کہیں شور نہیں مچ رہا۔
برازیل کے ایک بلاگر البرٹو فرنانڈز نے یہ ساری تفصیل اپنی ویب سائٹ پر لکھی تھی لیکن اس کے چند دن بعد ویب سائٹ بند ہوگئی اور بلاگر تب سے لاپتا ہے۔ خدشہ ہے کہ اسے آدم خور جنگلیوں کے حوالے کردیا گیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق ان کی مالیت لاکھوں ارب ڈالر ہے۔ مسئلہ بدستور وہی ہے کہ تیل کے کنوؤں اور گیس فیلڈ کی تعمیر کے لیے لاکھوں آدم خور قبائلیوں سے جنگ کی جائے یا انھیں لاشیں فراہم کی جائیں۔
بولسینارو قبیلے کے سردار سے مذاکرات ہوئے تو اس نے مطالبہ کیا کہ قبائلیوں کو ہر ہفتے بیس ہزار لاشیں فراہم کی جائیں تو وہ نہ صرف حملے نہیں کریں گے بلکہ ازخود اس علاقے سے دور چلے جائیں گے۔
تیل کمپنی نے برازیل اور ارجنٹینا کی حکومتوں سے بات کی لیکن کوئی اتنی بڑی تعداد میں لاشیں فراہم کرنے کو تیار نہیں ہوا۔ آخر ایک فارماسوٹیکل کمپنی نے مدد کی اور کروڑوں ڈالر کے عوض ایک مہلک وائرس دنیا میں پھیلانے کا آئیڈیا پیش کیا۔ تیل کمپنی کو کھربوں ڈالر نظر آرہے تھے۔ اس کے لیے چند کروڑ ڈالر کی کیا اہمیت تھی۔ اس نے آئیڈیا قبول کرلیا۔
برازیل کی حکومت نے تیل کمپنی کی درخواست پر امیزون کے جنگلات میں آپریشن کیا لیکن اسے کافی جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ پھر کئی مقامات پر جنگل کو آگ لگائی گئی لیکن آدم خور قبیلے نے اپنی جگہ بدل لی اور اسے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ دوسری طرف آگ کی خبریں دنیا بھر کے میڈیا میں آئیں اور ماحولیات کی تنظیموں نے ہاہاکار مچادیا جس کے بعد برازیل کی حکومت کو وہ سلسلہ روکنا پڑا۔
تھک ہار کے تیل کمپنی نے برازیل کے پڑوسی کولمبیا سے رابطہ کیا اور وہاں مافیا کو لاکھوں ڈالر دے کر گینگ وار کروائی۔ ہر ہفتے اس گینگ وار کا نشانہ بننے والے درجنوں افراد کی لاشوں کو ٹرکوں میں بھر کے امیزون کے جنگلات پہنچایا جاتا تاکہ تیل کمپنی کے کام میں رکاوٹ نہ آئے۔
گزشتہ سال تیل کمپنی کی تلاش کے نتیجے میں نہ صرف تیل بلکہ گیس کے بڑے ذخائر بھی نکل آئے۔
گزشتہ سال ایک یورپی تیل کمپنی کو کامیابی ہوئی اور بڑے ذخائر نکل آئے۔ اس تلاش اور تحقیق کے دوران کمپنی کو سب سے بڑا مسئلہ یہ پیش آیا کہ بولسینارو قبیلے کے جنگلی شب خوب مارتے تھے اور انجینئرز اور ان کے عملے کو اٹھاکر لے جاتے تھے۔ بعد میں ان کی چبائی ہوئی ہڈیاں ہی ملتی تھیں۔
تیل کمپنی نے اس مسئلے کا حل سوچا اور اپنے ایلچی کو بولسینارو قبیلے کے سردار کے پاس بھیجا۔ ایلچی نے سردار کو پیشکش کی کہ ہم تمھیں لاکھوں ڈالر اور تیل نکلنے کی صورت میں منافع میں شراکت دیں گے۔ ہمیں یہاں کام کرنے دو۔
سردار نے کہا کہ ڈالر اور تیل ہمارے لیے بے معنی ہیں۔ خدا کا دیا وہ سب کچھ ہمارے پاس ہے جو ہمیں چاہیے۔ ہمیں صرف انسانوں کی لاشوں کی ضرورت ہے کیونکہ جب ہمیں انسان نہیں ملتے تو جانوروں کا گوشت کھانا پڑتا ہے جس سے ہم بیمار ہوجاتے ہیں۔
برازیل کے امیزون جنگلات کا رقبہ پاکستان سے سات گنا زیادہ ہے۔ ان جنگلات میں ایک قبیلہ بولسینارو رہتا ہے جس کی آبادی بیس لاکھ سے زیادہ ہے۔ یہ وحشی آج بھی پتھر کے دور میں زندہ ہیں اور جنگلوں اور پہاڑوں میں جھونپڑیاں بناکر رہتے ہیں۔
خاص بات یہ ہے کہ یہ جنگلی قبیلہ آدم خور ہے۔ یہ برازیل اور ارجنٹینا میں بستیوں پر حملے کرتے ہیں اور درجنوں افراد کو اغوا کرکے لے جاتے ہیں۔ پھر انھیں قتل کرکے ان کا گوشت کھاتے ہیں۔ جب انھیں زندہ انسان نہیں ملتے تو یہ قبرستان میں گھس کر لاشیں نکال لیتے ہیں۔ اسی لیے جو بستیاں ان جنگلات کے قریب قائم ہیں وہاں قبرستان نہیں بنائے جاتے بلکہ لوگ اپنے پیاروں کو کئی سو میل دور شہری قبرستانوں میں سپرد خاک کرتے ہیں۔
کئی سال سے امیزون کے جنگلات میں تیل اور گیس کی تلاش جاری تھی۔
اسلام آباد: (10 جون 2020) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں رواں مالی سال کی معاشی صورتحال کا جائزہ اور آئندہ مالی سال کی ضروریات پر غور کیا گیا۔قومی اقتصادی کونسل اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق کونسل کو بتایا گیا کہ حکومت کی معاشی استحکام کی کوششوں کو کورونا وائرس کے باعث شدید نقصان پہنچا۔اجلاس میں آئندہ مالی سال کے سالانہ پروگرام کے میکرو اکنامک فریم ورک کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلی دفعہ پروگرام میں صرف ان ترقیاتی منصوبوں کو شامل کیا گیا ہے جن کی منظوری متعلقہ کمیٹی پہلے ہی دے چکی ہیں۔ اس عمل سے آئندہ مالی سال پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام پر تیزرفتار عملدرآمد میں مدد ملے گی۔
فوٹو : اے ایف پیپنجاب حکومت نے آٹھویں جماعت تک کے طلبہ کی اگلی کلاس میں پروموشن کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔محکمہ اسکولز ایجوکیشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق کرونا وائرس کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے تمام سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں کے طالب علموں کو بغیر امتحان پاس کیا جائے گا۔
Good Night
یہ رونا دھونا کس____ بات کا
جو کھویا ہے ساتھ لائے تھے کیا ...💔
تیری یادوں کو دل سے بھلا دوں گا😒
یاد آؤں گا اتنا کے رولا دوں گا 😢😢🤒
امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکا پاکستان کو 21 ملین ڈالر فراہم کرے گا۔امریکا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان کا نیس ڈیک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کورونا کے باعث پاکستان کی معاشی ترقی کے سفر کو دھچکا لگا ہے ۔انھوں نے کہا کہ حکومت نے ضرورت مند افراد کی مالی امداد کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں اور امریکی حکومت نے بھی پاکستان کو 10 ترجیحی ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے، کورونا کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکا پاکستان کو 21 ملین ڈالرز کی امداد فراہم کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ا یف کی 1 اعشاریہ 4 بلین ڈالر کی ریپڈ فنانس سہولت سے فائدہ اٹھایا، پاکستان جی ٹوےئنٹی ممالک سے بھی قرض کی واپسی میں نرمی کے لیے سہولت حاصل کرے گا۔
خوبصورت لوگ ہمیشہ اعلیٰ اخلاق کے حامل نہیں ہوتے لیکن اعلیٰ اخلاق سے مزین لوگ ہمیشہ خوبصورت ہوتے ہیں.
*خاموشی خود ایک ایسی حیثیت ھے جسے صرف ذہین لوگ ھی سمجھ سکتے ھیــــں یہ کسی چیز کی منظوری یا انکار بھی ھو سکتی ھے ھماری زندگی میں خاموشی کے بہت سے مقامات ھیــــں لیکن ! کوئی بھی خاموشی کی زبان کو نہیـں سمجھ پاتا ھے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain