Even Breathing feels like torture
ERROR...
Can't express my feelings...
....انمول
کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے
اس روز کے بعد میں نے جانا
....ایک ان مٹ سچ
میں نے جانا کہ محبت ہر چیز نہیں ہوتی
یہ ایک جذبہ ہے جس کو
بنا کسی درد کے محسوس کرنے کی نعمت
ہر ایک کے پاس نہیں ہوتی
اکثر لوگ کہتے ہیں کہ
محبت تمہیں آزاد کر دے گی
لیکن نہیں
محبت ایک پنجرہ ہے
ایک اذیت سے بھا پنجرہ
اس کی طلائی سلاخیں بنی ہیں
تڑپ، درد دل اور ادھورے خوابوں سے
اور جس لمحے مجھے احساس ہوا
کہ کسی کی بقا کے لیے
محبت لازم نہیں ہے
تو اس دن میں نے خود کو آزاد کر لیا
اب کسی کے پاس طاقت نہیں ہوگی
مجھے دکھ پہنچانے کی
The Silence when OUR EYES Meet...
But PRETENDED we didn't know Eachother
مایوسی ایسا اندھیرا ہے جس کے اس پار کوئی چراغ جلتا ہوا دکھائی نہیں دیتا
The Silence after Hearing the Name ...
That used to Mean
EVERYTHING...
خوف آگ سے بنا ہے۔
اس کی تپش جھلسا دیتی ہے۔
،جب ہم چھوٹے تھے
ہمیں کہانیوں میں جادو
اپنا گرویدہ بنا لیتا تھا۔
پھر ہم بڑے ہوئے
اور ہم ڈرنے لگے۔
محبت سے۔
نہ جانے کس مقام پہ
ہم نے بھلا دیا
اس بات کو کہ
کہ جادو اور محبت۔۔۔
اک ہی شے ہے؟
وہ اس کے ساتھ سے گزر کر آگے بڑھا لیکن قدم زنجیر ہوگئے۔ وہ اب اس کے کندھے کے برابر کھڑا تھا۔ وہ دونوں مخالف سمت میں دیکھ رہے تھے۔ وہ اس کے جانے کی منتظر تھی۔اور وہ اس کے روکنے کا
"زندگی میں کبھی ضرورت پڑے ۔۔۔"
نہیں پڑے گی" وہ زیر لب بربرائی"
"۔۔۔۔ تو تم مجھے پکار سکتی ہو۔ میں آجاؤں گا۔" وہ ذرا دیر کو رکا۔ " لیکن تمہارے پکارے بغیر کبھی نہیں آؤں گا۔"
اور پھر وہ آگے بڑھ گیا۔ بہت سے فاصلے خودبخود عبور ہوگئے۔ کشمالہ نے رکی ہوئی سانس بحال کی۔
چھوٹے لوگوں کی چھوٹی باتوں کا برا نہیں مناتے
حقیقت ایک ایسا زہر ہے جس کو پینے سے انسان مرتا نہیں ہے
کہاں میں اور کہاں یہ آب کوثر سے دھلی خلقت
میرا تو دم گھٹ رہا ہے ان پارساؤں میں
ہم یوسف زماں تھے ابھی کل کی بات ہے
تم ہم پہ مہرباں تھے ابھی کل کی بات ہے
دن گزر جائیں گے اور تم ان چیزوں کو ترک کر دو گے جن کی تمہیں عادت ہے،
خواہشات کے پیچھے بھاگنا چھوڑ دو گے، پسندیدہ انسان سے دور ہو جاؤ گے،
خواب دیکھنا چھوڑ دو گے
اور بالآخر یہ تمہارا حقیقت قبول کرنے کی طرف کا سفر ہوگا
تھک چکے ہو تو تھکن چھوڑ کے جا سکتے ہو
تم مجھے واقعتاً چھوڑ کے جا سکتے ہو
ہم درختوں کو کہاں آتا ہے ہجرت کرنا
تم پرندے ہو چمن چھوڑ کے جا سکتے ہو
سلجھ جائے اگر تو ہم کبھی خدا تک نہ پہنچ پائیں
کبھی کن کی ڈور کو نصیب کی ڈور سے الجھایا جاتا ہے
۔
وہ جانتا ہے ہر ہنسی میں چھپے اس درد کو مگر اسے
پسند ہے جب اس کا نام پکار کر اسے سب بتایا جاتا ہے
اے گردشِ ایام ہمیں رنج بہت ہے
کچھ خواب تھے ایسے جو بکھرنے کے نہیں تھے
دکھ یہ ہے کہ میرے یوسف و یعقوب کے خالق
وہ لوگ بھی بچھڑے ہیں جو بچھڑنے کے نہیں تھے
💔😣
جانے والے تجھے رب کے حوالے کر کے
خالی ہاتھوں کو بڑی دیر ملتا رہا
💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain