رشتے قدرتی موت نہیں مرتے
انکو ہمیشہ انسان ہی قتل کرتا ہے
کبھی نفرت سے کبھی نظر اندازی سے
اور کبھی غلت فہمی سے...
جسم کی چوٹ تو وقت کے ساتھ ٹھیک ہو سکتی ہے.
مگر لفظوں اور رویوں کہ زخم کبھی ٹھیک نہیں ہو سکتے

لوگ احساس کی روندھی گلیوں میں پھینک دۓ جاتے ہیں ، تعلق کو پورانا کر کہ
رشتے کمزور ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ... ہم رشتے نبھاتے کم ہیں اور آزماتے زیاده ہیں

سچا انسان جذباتی ضرور ہوتا ہے مگر منافق نہیں..

روٹھنا منانا تو زندگی کا ایک حصہ ہے
بس خیال رہے کہ ناراضگی صرف زبان تک رہے .
وه دل میں بسے پیار اور عزت کو نہ ختم ہونے دے.
جن کے پاس محبت کہ سوا دینے کیلئے کچھ نہیں ہوتا.
انکو جینے کیلئے درد کے سوا کچھ نہیں ملتا..

رشتے دلوں سے بنتے ہیں باتوں سے نہیں. کچھ لوگ بہت باتوں کے بعد بھی اپنے نہیں ہوتے. ں
اور کچھ لوگ خاموشی سے بھی اپنے ہو جاتے ہیں

کبھی کبھی چپ رہنا شکایت کرنے سے
زیاده بہتر ہوتا ہے .
کیونکہ جن کو ہماری شکایت سے فرق نہیں پڑتا. ان کے سامنے اپنے الفاظ ضائع کا کیا فائده
انسان جتنا بھی مضبوط بن جاۓ اس کی ذات میں کوئی نہ کوئی ایسا غم ضرور ہوتا ہے.
جو یاد آنے پر آنسوں بن کر آنکھوں میں ٹھر جاتا ہے

کچھ تعلقات کا کوئی انجام نہیں ہوتا بعض اوقات ان سے جڑی اذتیں کو تمام عمر جھیلنا پڑتا ہے

کسی بھی رشتے کو نبھانے میں کمی نہ چھوڑو . آنے والے کو دل میں رستہ بھی دو اور جانے والے کو دل سے دعا بھی دو.
جب صبر آ جاۓ تو کچھ بھی چھن جاۓ فرق نہیں پڑتا .
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain