بسا ہوا تھا مرے دل میں ، درد جیسا تھا
وہ اجنبی تھا مگر گھر کے فرد جیسا تھا
کبھی وہ چشمِ تصوّر میں عکس کی صورت
کبھی خیال کے شیشے پہ گرد جیسا تھا
جدا ہوا نہ لبوں سے وہ ایک پل کے لیے
کبھی دعا تو کبھی آہِ سرد جیسا تھا
سفر نصیب مگر بے جہت مسافر تھا
وہ گرد باد سا ، صحرا نورد جیسا تھا
جنم کا ساتھ نبھایا نہ جا سکا عاجز
وہ شاخِ سبز تو میں برگِ زرد جیسا تھا
کلیم عاجز
ہم معزرت خواہ ہیں اے دل
کہ تجھے بے قدروں کے حوالے کردیا
ایسے کیسے... بھلا دوں تجھ کو..!!!!
تُو تو میری ذات کا... مکمل دکھ ہے..!!!
14 february ka wait kon kon karraha 😂😂
good morning .Apnay zameeer ko hilaaaa hilaaaa kay achay soch smjh kay sath vote denaa. May khud to ni deta kisi ko b
منسوب چراغوں سے ، طرفدار ہوا کے
تم لوگ منافق ہو ،، منافق بھی بَلا کے
کیوں ضبط کی بنیاد ہلانے پہ تُلا ہے ؟
میں پھینک نہ دوں ہجر تجھے آگ لگا کے
زنجیر نہیں ہوتے تعلق کہ جکڑ لوں
چاہو تو بچھڑ جاؤ ، ابھی ہاتھ چھڑا کے
میں اپنے خدو خال ہی پہچان نہ پایا
گزرا ہے یہاں ، وقت بڑی دھول اڑا کے
جانتا وہ کیسے انتظار کا دکھ
میں ہر پل اس کو میسر جو رہا
ذوقِ نظر کے دم سے گوارا ہے رنجِ زیست
خود کو بھی دیکھتے ہیں تماشا بنا کے ہم
مرزا غالب
ابھی تم ہو کبھی ہم تھے یہی دستور دنیا ہے
کسی کی آنکھ کا تارا ہمیشہ کون رہتا ہے
ع
یوں تیرے لمس کا احساس رچا ھے مجھ میں
اپنے ہی بدن سے آجاتی ہـــــــے خوشبو تیری
عشق سے طبیعت نے زیست کا مزا پایا
درد کی دوا پائی درد بے دوا پایا
مرزا غالب🌼
good afternoon🔥
اداسیوں میں کئی قہقہے پروتے ہوئے
جئے ہیں شان سے ہم زخم، زخم ہوتے ہوئے
بہت بڑا ہے خسارہ یہ سب خساروں میں
کہ کوئی کھو گیا ہے, دسترس میں ہوتے ہوئے
🍂🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain