جب یاد اس کمبخت کی ہو
تو اے دل ہے مشکل
آئے ہیں سمجھانے لوگ
ہیں کتنے دیوانے لوگ
آپ تو بھول گئے
ہم سے یہ بھی نہ ہوا
ہر صبح میری صبح پہ روتی رہی شبنم
ہر رات میری رات پہ ہنستے رہے تارے
کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں اے غمِ جاناں
کب تک کوئی اُلجھی ہوئی زلفوں کو سنوارے
وہ بھی اپنے نہ ہوئے دل بھی گیا ہاتھوں سے
ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ آنا دل کا
کاہے مل کے بچھڑے تھے؟
آنسوؤں میں ڈوبے تھے
شکوہ بھی، کیا کرتے
ہم کہاں کے سچے تھے
۔۔
تیرے بن ہائے تیرے بن
تجھ کو رسوا نہ کیا خود بھی پشیماں نہ ہوے
عشق کی رسم کو اس طرح نبھایا ہم نے
۔
۔
کب ملی تھی کہاں بچھڑی تھی ہمیں یاد نہیں
زندگی تجھ کو تو بس خواب میں دیکھا ہم نے
۔
۔
جستجو جس کی تھی اس کو تو نہ پایا ہم نے
اس بہانے سے مگر دیکھ لی دنیا ہم نے
یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں
دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں
۔
جلنا تو خیر چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں
۔
اک شمع بجھائی تو کئی اور جلا لیں
ہم گردشِ دوراں سے بڑی چال چلے ہیں
Delusion
جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا
کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے
رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ سے ہی نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے
دل کو بہلائیں کیسے شب ہجر میں، دل بہلنے کا کوئی سہارا نہیں
چاند بھی چھپ گیا رات بھی ڈھل گئی، آسمان پہ بھی کوئی ستارا نہیں.
اک مدت سے تیری یاد بھی آئی نہ ہمیں
اور ہم بھول گئے ہوں تمہیں ایسا بھی نہیں
نکل کر دہر و کعبہ سے اگر ملتا نہ مے خانہ
تو ٹھکرائے ہوئے انساں خدا جانے کہاں جاتے
کملی والے محمد(ص) تو صدقے میں جاواں
جے نے آ کے غریباں دی باں پھڑ لئی
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
جو نہ مل سکے وہ ہی بے وفا
روگ ہجر دا مار مکاوے
سکھ دا کوئی سا نہ آوے
آقا قدموں میں تیرے عرش بریں ہے
تجھ سا جہاں میں کوئی نہیں ہے
ان کے انداذ کرم ان پہ وہ آنا دل کا
جنہیں سب چھوڑ جائیں
انہیں رب تھام لیتا ہے
خود سے بیزار ہو گیا ہوں میں
ذہنی بیمار ہو گیا ہوں میں
کوئی اچھی خبر نہیں مجھ میں
یعنی اخبار ہو گیا ہوں میں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain