Damadam.pk
Garammizaj's posts | Damadam

Garammizaj's posts:

Garammizaj
 

جھوٹے الزام میری جان لگایا نہ کرو
دل ہے نازک اسے تم ایسے دکھایا نہ کرو

Garammizaj
 

Da yo Nazar sumra Tawan ghware
Zra Rana ghware ka Grewan ghware
Pa de granay ke da khpal sar pa Badal
Da yar deedan sumra Arzaan ghware

Garammizaj
 

دیکھنا حشر میں جب تم پہ مچل جاؤں گا
میں بھی کیا وعدہ تمہارا ہوں کہ ٹل جاؤں گا

Garammizaj
 

تلاش اس کو نہ کر بُتوں میں
وہ ہے بدلتی ہوئی رُتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن
بنا رہا ہے وہ ہی خدا ہے

Garammizaj
 

تو امیرِ حرم میں فقیرِ عجم
تیرے گُن اور یہ لب
میں طلب ہی طلب
میرا گھر خاک پر
اور تیری راہ گزر
صدرة المُنتہا
تو کجا من کجا

Garammizaj
 

مجھے لہجے سمجھ میں آتے ہیں
اپنے الفاظ کو اب ترتیب نہ دے

Garammizaj
 

مستقل بولتا ہی رہتا ہوں
کتنا خاموش ہوں میں اندر سے

Garammizaj
 

رشتے نبھانے کا ظرف نہ ہو تو
!رشتے بنانے سے بھی گریز کیجئے

Garammizaj
 

جو شخص ایک مرتبہ رسول اللہؐ پر درود پڑھتا ہے وہ گناہوں سے ایسا پاک ہو جاتا ہے جیسے کبھی گناہ کیا ہی نہیں اور ایک لاکھ نیکیاں اُس کے نامہ ٔاعمال پر لکھی جاتی ہیں اور اُس کا شمار اولیا اللہ میں ہوتا ہے پھر فرمایا کہ صحابہ و تابعین اور مشائخ طبقات نے درود شریف کا وظیفہ مقرر کیا تھا۔ اگر کسی دن ان کا یہ وظیفہ فوت ہوجاتا تو وہ اپنے تئیں مردہ سمجھتے اور ماتم کرتے کہ آج کی رات ہم مر گئے تھے۔ اگر زندہ ہوتے تو سروَر کائینات پر درود بھیجتے

Garammizaj
 

درویش کو چاہئے کہ یہ چار باتیں اختیار کرلے۔ اول آنکھیں اندھی کرلے تاکہ لوگوں کے معائب نہ دیکھ سکے۔ دوسرے کان بہرے کرلے تاکہ فضول اور لغو باتیں سننے سے بچ جائے ۔تیسرے زبان گونگی کرلے تاکہ ناحق باتیں بولنے سے بچارہے۔چوتھے پیَر توڑ کر بیٹھ جائے تاکہ ناجائز جگہوں پر نہ جاسکے۔ پس اگر کسی میں یہ خصلتیں پائی جائیں تو بلا شک اس کو درویش تسلیم کرنا چاہئے۔

Garammizaj
 

دل کہ پاک است زبان بیباک است

Garammizaj
 

خدا نے مجھ کو سلیقہ عطا کیا ہے بہت
ہر ایک بات کا حاضر صنم جواب رہے
عجب نہیں کوئی مسلم کرے جو دعویٔ عشق
قسم کے واسطے اللہ کی کتاب رہے
امیرؔ کیجیے توبہ کی فکر پیری میں
مزے شراب کے تا عالم شباب رہے

Garammizaj
 

توبہ کو مانگتا ہوں سرور شباب میں
ساغر لیے کھڑا ہوں خدا کی جناب میں

Garammizaj
 

نہ کسی کی آنکھ کا نُور ہوں، نہ کسی کے دِل کا قرار ہوں
جو کسی کے کام نہ آ سکے، میں وہ ایک مُشتِ غُبار ہوں
میں نہیں ہوں نغمۂ جاں فزا، مجھے سن کے کوئی کرے گا کیا
میں بڑے بروگ کی ہوں صدا، میں بڑے دکھی کی پکار ہوں
مرا رنگ روپ بگڑ گیا‘ مرا بخت مجھ سے بچھڑ گیا
جو چمن خزاں سے اجڑ گیا، میں اسی کی فصل بہار ہوں
پئے فاتحہ کوئی آئے کیوں، کوئی چار پھول چڑھائے کیوں
کوئی شمع آ کے جلائے کیوں کہ میں بے کسی کا مزار ہوں
نہ میں مضطر ان کا حبیب ہوں، نہ میں مضطر ان کا رقیب ہوں
جو بگڑ گیا وہ نصیب ہوں، جو اجڑ گیا وہ دیار ہوں

Garammizaj
 

وہ مہرباں ہے تو اقرار کیوں نہیں کرتا
وہ بدگماں ہے تو سو بار آزمائے مجھے

Garammizaj
 

قلفی کا بھی قلفہ ہے
ایک میں ہی سنگل ہوں

Garammizaj
 

جے دل پڑھے جاندے
تے سارے پھڑے جاندے

Garammizaj
 

جب ہم مسکرا کے دیکھیں گے
با خدا ہار مان جاؤ گے

Garammizaj
 

جنہیں بھروسا کرنا ہو وہ دلیلیں نہیں مانگتے

Garammizaj
 

فردوسِ بَریں کے پُر کیف نظاروں کی قسم
چشمِ کائینات نے دیکھا نہ "محمد" جیسا
صلّى الله عَلٌَيهِ و آلِه وسلّم