یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں
دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں
ہاسے تیرے نال وے جند تو یو جان وے
تیرے پچھے روندیاں اکھیاں نادان وے
تتی رو رو واٹ نہاراں… سانول موڑ مہاراں
خُدے دي دا خُلے لاړے دارو که
زه درتلے نشمه دعا درته کومه
ہم نہیں تھے تو کیا کمی تھی یہاں
ہم نہ ہوں گے تو کیا کمی ہو گی
یہاں کسی کو بھی کچھ حسب آرزو نہ ملا
کسی کو ہم نہ ملے اور ہم کو تو نہ ملا
وہ مجھ سے اپنا پتا پوچھنے کو آ نکلے
کہ جن سے میں نے خود اپنا سراغ پایا تھا
نہ پوچھ دل کی حقیقت مگر یہ کہتے ہیں
وہ بیقرار رہے جس نے بیقرار کیا
کسی کو گھر سے نکلتے ہی مل گئی منزل
کوئی ہماری طرح عمر بھر سفر میں رہا
ابھی ابھی وہ ملا تھا ہزار باتیں کی
ابھی ابھی وہ گیا ہے مگر زمانہ ہوا
نہ رہے جب وہ بھلے دن بھی قتیل
یہ زمانہ بھی گزر جائے گا
محبت کرنے والوں کی تجارت بھی انوکھی ہے
منافع چھوڑ دیتے ہیں خسارے بانٹ لیتے ہیں
غم میں کوئی خوشی ملا لیجئے
یہ ملاوٹ بہت ضروری ہے
زندگی دو پل کی
انتظار کب تک ہم کریں گے بھلا
آنکھوں میں نمی ہنسی لبوں پر
کیا حال ہے کیا دکھا رہے ہو
ہجر یارا نا ستا بے وجہ
آشنا درد سے ہونا تھا کسی طور ہمیں
تو نہ ملتا تو کسی اور سے بچھڑے ہوتے
آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہربان
بھولے تو یوں کہ گویا کبھی آشنا نہ تھے
نظر بھی رکھے سماعتیں بھی
وہ جانتا ہے نیئتیں بھی
جو دن کو رات اور رات کو دن
بنا رہا ہے
وہ ہی خدا ہے
ان کے انداز کرم ان پہ وہ آنا دل کا
ہائے وہ وقت وہ باتیں وہ زمانہ دل کا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain