ایسے نہ کر شکایتیں، دل تھام عشق ہے
ورنـــــہ کہیں گے لوگ کہ ناکام عشق ہے
پہلے کبھی کبھار کسی کو ہوا تھا یہ
اس دور بد لحاظ میں اب عام عشق ہے
دیکھو ہماری آنکھ میں ویسی چمک نہیں
دیکھو ہمارا رنگ بھی ویسا نہیں رہا۔🖤🌸
اس درد کی تحویل میں رہتے ہوئے ہم کو
چپ چاپ بکھرنا ہے تماشا نہیں بننا
اس نے مجھے رکھنا ہی نہیں آنکھوں میں عامرؔ
اور مجھ سے کوئی اور ٹھکانہ نہیں بننا
عامر_سہیل
کرچیاں جوڑتے احساس ہوا ہے ، جاذب
کہ میں پہلے سا دوبارہ تو نہیں بن سکتا
سبھی کے درمیان آتی ھـے مختصر دُوری
ھمارے درمیان مگر ٹھیک ٹھاک آئی ھـے..
کچھ تو احساس کی قلت ہے تری نگری میں
کچھ خیالات کے کاسوں سے حسد بہتا ہے
اپنی عادت ہے محبت میں فنا ہونا مگر
اپنی فطرت کا بتا کون یہاں رہتا ہے
پھر دل کو ہو گئی ہے وہی راہ گزر عزیز
پھر آگئے فریب میں ہم مدتوں کے بعد ،،
زہرا شاہ !!
ابھی جو ربط پرندے سے اس منڈیر کا ہے
نشاط جاں یہ تماشا ذرا سی دیر کا ہے
بدن بھی اسکو لکھوں گا جو کوئی لمس ملا
یہ مقبرہ جو مری ہڈیوں کے ڈھیر کا ہے
عمار اقبال
Abhi jo rabt parinday se is mundair ka hai
Nishaat-e-jaan yeh tamaasha zara si der ka hai
Badan bhi usko likhoon ga jo koi lams mila
Yeh maqbara jo meri haddiyon ke dhair ka hai
— Ammar Iqbal
ہم چاہے جتنے بھی روشن ہوں، تابندہ ہوں
اک وہ آنکھ نہ دیکھتی ہو تو بجھتے جاتے ہیں
جانے! دل کا آخر کیسا روپ ہویدا ہو!
ایک اک کر کے سارے رنگ اترتے جاتے ہیں
سیماب ظفر
ہم نے خوابوں کی قباء دشت میں جلتی دیکھی..
تم نے دیکھے ہیں کبھی درد میں لتھڑے ہوئے خواب..
تہمت بھی لگی ہم پر محبت کے سبب
بدنام جو ہوئے تو سزا وار ٹھہرے🍂
دنیا نے کہا عشق فقط کھیل ہے
ہم ہار بھی گئے تو وفادار ٹھہرے🍂
💫💥صاحب شہزادہ
ہاں اور اٹھا پردے کو اے پردہ نشیں اور
مجھ سا نہیں کوئی ترے جلووں کا امیں اور
جتنی وہ مرے حال پہ کرتے ہیں جفائیں
آتا ہے مجھے ان کی محبت کا یقیں اور
🖤
عرش ملسیانی
*اس نے پوچھا بھی مگر میں نے کہا کچھ بھی نہیں
*دل سے اُترے هوئے لوگوں سے شکایت کیسی
تُو مرے بس سے نکلتا ہُوا وہ لمحہ ہے
جو مرے بس میں کبھی ہو بھی نہیں سکتا تھا
میں نے کچھ دن کی توجہ پہ قناعت کر لی
میرے حق میں تُو سخی ہو بھی نہیں سکتا تھا💔
سبھی غم مجھ سے ہی مرقوم تھا کیا ؟؟
تو میں ہی صبر کو ملزوم تھا کیا ؟؟
میں ' آیةِ صبر ' کا مفہوم تھا کیا !؟؟
"ہوا جو کچھ یہی مقسوم تھا کیا ؟؟
یہی ساری حکایت ہے ؟؟ نہیں تو!
__🖤
جون ایلیا
ہم نے خوابوں کی قباء دشت میں جلتی دیکھی..
تم نے دیکھے ہیں کبھی درد میں لتھڑے ہوئے خواب..
دل کے قرطاس پہ اک لفظ محبت لکھنا
جو کبھی عشق میں کی تھی وہ ریاضت لکھنا
لکھنے بیٹھو جو کبھی دل کی حکایت کوئی
نام اس میں مرا تم حسب روایت لکھنا
بھولنے والے اگر یاد کبھی آ جاؤں
بھیگی پلکوں سے فقط اشک ندامت لکھنا
اے غم عشق مرے پاؤں کے چھالے گن کر
دشت الفت کی یہ مجبور مسافت لکھنا
اندر کی ٹُوٹ پُھوٹ میں ، ٹُوٹے ھیں لفظ بھی
دورانِ گفتگو ، یوں اَٹکتا نہیں تھا میں
اِک عِطر ساز لَمس نے ، تکمیل کی میری
ورنہ کِھلا ھُوا بھی ، مَہکتا نہیں تھا میں
"عمیر نجمی"
slam good morning تم نے بھی تنگ آ کر جان چھڑا لی ہم سے
تمھارے بارے میں میرا خیال کچھ اور تھا
تیرا بدل جانا کوئی بڑی بات نہیں
مگر جو تجھ پہ کیا تھا وہ یقین مار گیا
ابھی تو منزل بہت دور تھی ہماری
تو تو میرے ساتھ چند قدم چل کے ہی ہار گیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain