Damadam.pk
Gghhhko's posts | Damadam

Gghhhko's posts:

Gghhhko
 

دنیا میں ترے عشق کا چرچا نہ کریں گے
مر جائیں گے لیکن تجھے رسوانہ کریں گے
قربان کریں گے کبھی دل جاں کبھی صدقے
تم اپنا بنا لو گی تو کیا کیا نہ کریں گے
گستاخ نگاہوں سے اگر تم کو گلہ ہے
ہم دور سے بھی اب تمہیں دیکھا نہ کریں گے
اختر یہ گھٹائیں یہ ہوائیں یہ فضائیں
توبہ کریں اس حال میں توبہ نہ کریں گے
اختر شیرانی

Gghhhko
 

یہ منافق ریاکار بھکاری دنیا
ایسی دنیا نہیں ہو سکتی ہماری دنیا
لوگ دنیا کے لیے تخت بچھانے پر رہے
ہم نے جوتوں کی طرح پہنی اتاری دنیا
اک جیسے ہی لگے مجھے سات ارب چہرے
اک جیسی ہی لگی مجھے یہ ساری دنیا
میں نے دنیا کی طرف سنگ ملامت پھینکا
اب میری گھات میں رہتی ہے شکاری دنیا
تُو بھرے گی میرا کشکول ہنسی آتی ہے
اے ہوس زادی فقط بھوک کی ماری دنیا
اک تو تیرے لیے لوگ نئے وقت نیا
اک میں ، میرے لیے یہ گزری گزاری دنیا
🍁🇨🇦⭐🔥

Gghhhko
 

وہ بھی نہ آیا عمر گزشتہ کے مثل ہی
ہم بھی کھڑے رہے در و دیوار کی طرح

Gghhhko
 

پھر دل یہ کہے رہا ہے چلو آرزو کریں
کچھ اور ہے نصیب مگر جستجو کریں ۔
محفل سے بھی عزیز وہ تنہائی کیوں نہ ہو
جس میں ہم اپنے آپ سے کچھ گفتگو کریں
سب کچھ تیری رضا سے ہی مشروط ہے تو پھر
اب تجھ سے پوچھ کر ہی کوئی آرزو کریں ۔
اتنی کدورتیں ہیں تو کیونکر ملاے ہاتھ
جب ربط دل نہیں ہے تو کیوں گفتگو کریں۔
اب تار مصلحت سے الجھنے لگا ہے دل
عنبر لباس زیست کہاں تک رفو کریں ۔

Gghhhko
 

جُستَجُو کھوئے ہوؤں کی عُمر بَھر کرتے رہے
چاند کے ہم رَاہ ہم ہر شَب سفر کرتے رہے
راستوں کا عِلم تھا ہم کو نہ سِمتوں کی خبر
شہر نا معلوم کی چاہت مگر کرتے رہے
ہم نے خُود سے بھی چُھپایا اور سارے شِہر کو
تیرے جانے کی خبر دیوار و دَر کرتے رہے
وہ نہ آئے گا ہمیں معلوم تھا اُس شام بھی
اِنتظار اُس کا مگر کُچھ سُوچ کر کرتے رہے
آج آیا ہے ہمیں بھی اُن اُڑانوں کا خیال
جِن کو تیرے زُعْم میں بے بال و پر کرتے رہے
#پروین____شاکر

Gghhhko
 

ضروری مشورے دینے سے پہلے
کوئی آ کر ہمارے دن گزارے

Gghhhko
 

زمیں کی اُلجھنوں سے تھوڑا سا اوپر بنائیں گے
پہاڑوں پرکہیں اک خوبصورت گھر بنائیں گے
کبھی تو آپ جانِ جاں ہمارے بال سلجھانا
کبھی ہم اپنے ہاتھوں آپ کا بستر بنائیں گے
حمزہ حسام

Gghhhko
 

کوئی دل جوئی نہیں، کوئی پذیرائی نہیں
زخم کا زخم مداوا ہے، مسیحائی نہیں
غور سے دیکھ ذرا دیکھے ہوئے چہروں کو
ایسے لگتا ہے کسی سے بھی شناسائی نہیں
ایک محفل ہے جو برپا ہی نہیں ہوتی کبھی
یعنی افسوس کہ تنہائی میں تنہائی نہیں
لٹ چکی بزمِ سخن لطفِ معانی والی
شعر میں درد نہیں، لفظ میں رعنائی نہیں
خواب میں چلتے ہوئے شخص ذرا دیکھ کے چل
یہ جگہ وہ ہے جہاں کھائی ہے، گہرائی نہیں
میں بھی اُس ملک میں خاموش ہوں جس ملک کے پاس
ایٹمی بم ہیں مگر قوتِ گویائی نہیں
مقصود وفا

Gghhhko
 

🌹لفظ بن کر مرے ہونٹوں سے ادا ہو جانا
پھر جو چاہو تو بھلے مجھ سے خفا ہو جانا🌹
تو سکونت ہے تو ہر شب مجھے آغوش میں لے
گر تماشا ہے تو پھر روز بپا ہو جانا
🌹شہر کے سارے گلی کوچے ہیں ویراں، خاموش
ایسی خاموشی میں آنا تو صدا ہو جانا🌹
میں تو کمتر تھا، سو کمتر ہوں، رہوں گا کمتر
تجھے زیبا ہے مرے دوست! بڑا ہو جانا
میں بری ہونے کے آداب سے باغی ہوا ہوں
مرے زنداں میں جو آئے وہ ہوا ہو جانا
سلمان حیدر آفاق

Gghhhko
 

مَـیکـدے بند ہُوئـے ، ڈُھونڈ رہا ہُوں تُجھکو
تو کہاں ہے مجھـے آنکھـوں سـے پلانے والے
کاش لے جاتے کبھی مانگ کے آنکھیں میری
یـہ مــصــور تِـیری تـصـویـر بـنــانـے والـے
قتیلؔ شفائی

Gghhhko
 

ذکر شب فراق سے وحشت اسے بھی تھی
میری طرح کسی سے محبت اسے بھی تھی
مجھ کو بھی شوق تھا نئے چہروں کی دید کا
رستہ بدل کے چلنے کی عادت اسے بھی تھی
اس رات دیر تک وہ رہا محو گفتگو
مصروف میں بھی کم تھا فراغت اسے بھی تھی
مجھ سے بچھڑ کے شہر میں گھل مل گیا وہ شخص
حالانکہ شہر بھر سے عداوت اسے بھی تھی
وہ مجھ سے بڑھ کے ضبط کا عادی تھا جی گیا
ورنہ ہر ایک سانس قیامت اسے بھی تھی
سنتا تھا وہ بھی سب سے پرانی کہانیاں
شاید رفاقتوں کی ضرورت اسے بھی تھی
تنہا ہوا سفر میں تو مجھ پہ کھلا یہ بھید
سائے سے پیار دھوپ سے نفرت اسے بھی تھی
محسنؔ میں اس سے کہہ نہ سکا یوں بھی حال دل
درپیش ایک تازہ مصیبت اسے بھی تھی
محسن نقوی

Gghhhko
 

چاندنی شب ہے ستاروں کی ردائیں سی لو
عید آئی ہے بہاروں کی ردائیں سی لو
چشم ساقی سے کہو تشنہ امیدوں کے لیے
تم بھی کچھ بادہ گساروں کی ردائیں سی لو
ہر برس سوزن تقدیر چلا کرتی ہے
اب تو کچھ سینہ فگاروں کی ردائیں سی لو
لوگ کہتے ہیں تقدس کے سبو ٹوٹیں گے
جھومتی راہ گزاروں کی ردائیں سی لو
قلزم خلد سے ساغرؔ کی صدا آتی ہے
اپنے بے تاب کناروں کی ردائیں سی لو
ساغر صدیقی

Gghhhko
 

ہم نے بڑے فریب میں ، کاٹی ہے زندگی
مقصد تمام عمر کا ، فِکرِ معاش تھا۔

Gghhhko
 

تماشا کہ اے محوِ آئینہ داری
تجھے کس تمنّا سے ہم دیکھتے ہیں
مرزاغالب

Gghhhko
 

منظر سے کبھی دل کے وہ ہٹتا ہی نہیں ہے
اک شہر جو بستے ہوئے دیکھا ہی نہیں ہے
کچھ منزلیں اب اپنا پتہ بھی نہیں دیتیں
اور راستہ ایسا ہے کہ کٹتا ہی نہیں ہے
اک نقش کہ بن بن کے بگڑتا ہی رہا ہے
اک خواب کہ پورا کبھی ہوتا ہی نہیں ہے
کیا ہم پہ گزرتی ہے تمہیں کیسے بتائیں
تم نے تو پلٹ کر کبھی پوچھا ہی نہیں ہے
اک عمر گنوائی ہے تو پھر دل کو ملا ہے
وہ درد کہ جس کا کوئی چارہ ہی نہیں ہے
یہ عشق کی وادی ہے ذرا سوچ سمجھ لو
اس راہ پہ پاؤں کوئی دھرتا ہی نہیں ہے
ڈھونڈے سے خدا ملتا ہے انسان ہے وہ تو
تم نے اسے شبنمؔ کبھی ڈھونڈا ہی نہیں ہے
#شبنم شکیل

Gghhhko
 

ایک قبیلہ چھوڑ دیا اور اِک دُنیا آباد رکھی
میں نے پہلا شعر لکھا اور شجرے کی بُنیاد رکھی
تُو نے کہا تھا عشق میں تنہا کیسے جی سکتا ہے کوئی
تجھ کو بُھول گئے اور تیری بات ہمیشہ یاد رکھی
سلیم_کوثر

Gghhhko
 

خوابوں میں ملوں گی نہ خیالوں میں ملوں گی
میں تم کو محبت کے حوالوں میں ملوں گی
کیوں ڈھونڈ تے رھتے ھو 'مجھے اہل زمین میں
میں عکس ھوں اور چاند کے ہالوں میں ملوں گی
محسوس کرو گے تو سدا پاؤ گے ھمراہ
راتوں میں کبھی دن کے اجالوں میں ملوں گی
تم بات بدل دو گے مرے ذکر پہ لیکن
ھر بار زمانے کے سوالوں میں ملوں گی
وعدہ ھے مرا مجھ کو قضا لے بھی گئی تو
پا کیزہ محبت کی مثالوں میں ملوں گی
پروین شاکر

Gghhhko
 

رات کو مسمار ہوئے، دن کو تعمیر ہوئے۔۔!!
خواب ہی خواب فقط، روح کی جاگیر ہوئے۔۔!!
عمر بھر لکھتے رہے، پھر بھی ورق ساده رہا۔۔!!
جانے کیا لفظ تھے، جو ہم سے نا تحریر ہوئے۔۔!!
یہ الگ دکھ ہے کے، ہاں تیرے دکھوں سے آزاد۔۔!!
یہ الگ قید ہے ہم، کیوں نا زنجیر ہوئے۔۔!!
دیده و دل میں تیرے، عکس کی تشکیل سے ہم۔۔!!
دھول سے پھول ہوئے، رنگ سے تصویر ہوئے۔۔!!
کچھ نہیں یاد گزشتہ شب کی محفل میں فراز۔۔!!
ہم جدا کس سے ہوئے، کس سے بغل گیر ہوئے۔۔!!
✍️ احمد فراز🍁
🍁

Gghhhko
 

ن م راشد
حسرت انتظار یار نہ پوچھ
ہائے وہ شدت انتظار نہ پوچھ
رنگ گلشن دم بہار نہ پوچھ
وحشت قلب بے قرار نہ پوچھ
صدمۂ عندلیب زار نہ پوچھ
تلخ انجامئ بہار نہ پوچھ
غیر پر لطف میں رہین ستم
مجھ سے آئین بزم یار نہ پوچھ
دے دیا درد مجھ کو دل کے عوض
ہائے لطف ستم شعار نہ پوچھ
پھر ہوئی یاد مے کشی تازہ
مستی ابر نو بہار نہ پوچھ
مجھ کو دھوکا ہے تار بستر کا
نا توانئ جسم یار نہ پوچھ
میں ہوں نا آشنائے وصل ہنوز
مجھ سے کیف وصال یار نہ پوچھ

Gghhhko
 

میری چاہت کی بہت لمبی سزا دو مجھ کو
کرب تنہائی میں جینے کی دعا دو مجھ کو
فن تمہارا تو کسی اور سے منسوب ہوا
کوئی میری ہی غزل آ کر سنا دو مجھ کو
حال بے حال ہے تاریک ہے مستقبل بھی
بن پڑے تم سے تو ماضی مرا لا دو مجھ کو
آخری شمع ہوں میں بزم وفا کی لوگو
چاہے جلنے دو مجھے چاہے بجھا دو مجھ کو
خود کو رکھ کے میں کہیں بھول گئی ہوں شاید
تم مری ذات سے ایک بار ملا دو مجھ کو
نکہت افتخار