اور کچھ بھی تو نہیں بس میں دلِ بےبس کے
نرم آنکھوں سے تمہیں دیکھتے رہنے کے سوا
سیماب ظفر
یوں تو ہم لوگ محبت سے گریزاں ہی رہے
دل نے چاہا تھا تیرا ساتھ مگر، کیا کیجے؟ 💕
راز تمہارے سب کو بتا دوں، کیا کہتے ہو
میں بھی گھر کو آگ لگا دوں. کیا کہتے ہو
کیوں مجھ سے بے زار ہوئے جاتے ہو اتنے
جس کے ہو اب، وہ سوکن لا دوں، کیا کہتے ہو
میرا جہیز تو اب بھی تمہیں تھوڑا لگتا ہے
مہر تمہیں پھر یاد دلا دوں کیا کہتے ہو
بس تم کو بازار کی رونق راس آتی ہے
میں گھر کو بازار بنا دوں. کیا کہتے ہو
کیوں مجھ کو ٹک ٹاک کے جیسی دیکھنا چاہو
قرآنی آیات سنا دوں کیا کہتے ہو
اور کشادہ اپنے ظرف کا پیالہ کر لو،
قطرے سے ہی پیاس بجھا دوں، کیا کہتے ہو
کیا میری بے باکی، بے ادبی لگتی ہے؟
اپنی غزل کو آگ لگا دوں، کیا کہتے ہو
خوشبو کے ہو ساتھ تو پھر تم ڈرتے کیوں ہو،
باتیں کھری میں سب کو سنا دوں، کیا کہتے ہو
مدت کے بعد ، آج فقیروں کے جام میں
اُتری ہے کہکشاں،تیری انکھوں کی خیر ہو
عبدالحمّید عدم
یہ عمر یہ جمال یہ جادو بھری نگاہ،
پھر اس پہ واعظوں کا یہ کہنا کہ باز ، رہ
اب تو کر لیجیے سماعت آپ قصہ عشق کا
آہ تک لے آۓ ہیں ہم مختصر کرتے ہوۓ
احمد نوید..... 🥀
شبیہہ اُسکی جو بناؤں تو بَن جاتا ہے گُلستاں
اِسم جو لکھوں ہاتھ پہ تو خوشُبو نہیں جاتی
ہزار حسرتیں مَریں مگر وہ یاد ہے اَزبر یُوں کہ
جیسے مَرنے والے کو جینے کی آرزُو نہیں جاتی
✍️ عاصم حجازی
تجھے عشق ہو خُدا کرے🥀
کوئ تُجھ کو اُس سے جُدا کرے
تیرے لب ہنسنا بھُول جائیں
اور تیری آنکھ پُرنم رہا کرے
اُسے دیکھ کے تُو رُک پڑے
اور وہ نظر جھُکا کے چلا کرے🍂
تُجھے ہِجر کی وہ جھڑی لگے
تُو ملن کی ہر پل دُعا کرے
تیرے خواب بِکھریں ٹُوٹ کر
اُسے کِرچی کِرچی چُنا کرے💔
تُو نگر نگر پھِرا کرے
تُو گلی گلی صدا کرے
تُجھے عشق ہو پھر یقین ہو
اُسے تسبیحوں پہ پڑھا کرے🖤
میں کہُوں کہ عشق ڈھونگ ہے😢
اور تُو نہیں نہیں کہا کرے۔۔!
یہ ناز کم تو نہیں ھے کہ اُن سے مِل آئے
وہ ایک پَل کو، سَرِ راہ، گُفتگو ھی سہی۔
اگر یہ کہہ دو بغیر میرے نہیں گزارہ تو میں تمہارا
یا اس پہ مبنی کوئی تأثر کوئی اشارا تو میں تمہارا
غرور پرور انا کا مالک کچھ اس طرح کے ہیں نام میرے
مگر قسم سے جو تم نے اک نام بھی پکارا تو میں تمہارا
تم اپنی شرطوں پہ کھیل کھیلو میں جیسے چاہے لگاؤں بازی
اگر میں جیتا تو تم ہو میرے اگر میں ہارا تو میں تمہارا
تمہارا عاشق تمہارا مخلص تمہارا ساتھی تمہارا اپنا
رہا نہ ان میں سے کوئی دنیا میں جب تمہارا تو میں تمہارا
تمہارا ہونے کے فیصلے کو میں اپنی قسمت پہ چھوڑتا ہوں
اگر مقدر کا کوئی ٹوٹا کبھی ستارا تو میں تمہارا
یہ کس پہ تعویذ کر رہے ہو یہ کس کو پانے کے ہیں وظیفے
تمام چھوڑو بس ایک کر لو جو استخارہ تو میں تمہارا
#عامر امیر
سوچو کہ ایک شخص تمھارے لیے بنایا ہی نہیں گیا
اور سوچو کہ تمھیں اس سے بے پناہ محبت بھی ہے
اور پھر سوچو کہ تم اسے پا بھی نہیں سکتے
اور پھر سوچو کہ تم اس کے بغیر رہ بھی نہیں سکتے
اور اب یہ سب سوچ کر مجھے بتاؤ،
کیا آگے کی زندگی سکون سے گزر سکتی ہے؟💔
کانچ آنکھوں میں چبھونا تو نہیں بنتا ہے
پھر وہی خواب پرونا تو نہیں بنتا ہے
جب کہ خود تو نے جدائی کو چنا اپنے لیے
پھر یہ ہر شب ترا رونا تو نہیں بنتا ہے
عین ممکن ہے ترا لمس کرامت کر دے
ورنہ پیتل کبھی سونا تو نہیں بنتا ہے
تو صدا دے تو نہ مڑ کر تجھے دیکھوں کیسے
کوئی پتھر مرا ہونا تو نہیں بنتا ہے
صرف اک تیری ہی مرضی کے ہے تابع یہ دل
سب کے ہاتھوں میں کھلونا تو نہیں بنتا ہے
کل کسی وقت یہی عشق کے تمغے ہوں گے
دل کے ہر داغ کا دھونا تو نہیں بنتا ہے
ہم نے مانا کہ کہانی ہے اسی کی لیکن
اس کا ہر باب میں ہونا تو نہیں بنتا ہے
ساجد رحیم
#postviralシ #love #post #poetrycommunity #poetry #poetrylovers
واسطہ حسن سے یا شدتِ جذبات سے کیا۔۔؟
عشق کو تیرے قبیلے یا تیری ذات سے کیا۔۔؟
میری مصروف طبیعت بھی کہاں روک سکی؟
وہ تو یاد آتا ہے، اس کو میرے دن رات سے کیا۔۔
پیاس دیکھوں یا کروں فکر؟ کہ گھر کچا ہے؟
سوچ میں ہوں کہ میرا رشتہ ہے برسات سے کیا۔۔؟
جس کو خدشہ ہو کہ مر جائیں گے بھوکے بچے،
سوچئے۔۔! اس کو کسی اور کے حالات سے کیا ۔۔؟
آج اسے فکر ہے کہ لوگ کیا کہیں گے،
کل جو کہتا تھا مجھے رسم و روایات سے کیا۔۔؟
محسن نقوی
جاں کو آفات، نہ آفات کو جاں چھوڑتی ہے
مجھ کو اب بھی تیری اُمید کہاں چھوڑتی ہے
چھوڑ جانے پر ہی یہ کہانی ____ ختم ہوئ
مطلب میں اور تم بھی اوروں کی طرح تھے؟
نینو بٹ 🖤
دوسروں کا درد اخترؔ میرے دل کا درد ہے
مبتلائے غم ہے دنیا اور میں غم خوار ہوں
اختر انصاری
غمِ حبیب شکایت ہے زندگی سے مجھے
ترے بغیر بھی کٹتی رہی ذرا نہ رُکی !!
#kk💔⚘️
دلوں سے ترک تعلق کا ڈر نکل جائے
ترا مزاج ذرا سا اگر بدل جائے
سبھی کے سامنے ہے اک ہجوم رشتوں کا
وہ کامراں ہے جو اس بھیڑ سے نکل جائے
اس ارتکاب تمنا پہ کیا سزا دو گے
تمہارے قدموں پہ کوئی اگر مچل جائے
مرے سلام کا رسماً بھی دیجئے نہ جواب
مری طرف سے کبھی ذہن اگر بدل جائے
سوائے اک ترے چہرے کے بھول کر میں نے
اگر نگاہ اٹھائی ہو آنکھ جل جائے
ہوش نعمانی رامپوری
#hiba____writes
اُسے لگتا ہے جب چاہے لوٹ آئے گا میرے پاس
اُسے معلوم نہیں کہانی ختم ہو رہی ہے اس بار🔥
فسردہ رخ، لبوں پر اک نیاز آمیز خاموشی
تبسم مضمحل تھا، مرمریں ہاتھوں میں لرزش تھی
وہ کیسی بے کسی تھی تیری پر تمکیں نگاہوں میں
وہ کیا دکھ تھا تری سہمی ہوئی خاموش آہوں میں
فیض احمد فیض
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain