کوئی تو دن بھی ہو ایسا وہ بھول جائے مجھے
کوئی تو رات ہو ایسی نہ یاد آئے مجھے
میاں میں شیر ہوں شیروں کی غراہٹ نہیں جاتی
میں لہجہ نرم بھی کر لوں تو جھنجھلاہٹ نہیں جاتی
میں اک دن بے خیالی میں کہیں سچ بول بیٹھا تھا
میں کوشش کر چکا ہوں منہ کی کڑواہٹ نہیں جاتی
جہاں میں ہوں وہیں آواز دینا جرم ٹھہرا ہے
جہاں وہ ہے وہاں تک پاؤں کی آہٹ نہیں جاتی
محبت کا یہ جذبہ جب خدا کی دین ہے بھائی
تو میرے راستے سے کیوں یہ دنیا ہٹ نہیں جاتی
وہ مجھ سے بے تکلف ہو کے ملتا ہے مگر رانا
نہ جانے کیوں میرے چہرے سے گھبراہٹ نہیں جاتی
منور رانا
شبیہہ اُسکی جو بناؤں تو بَن جاتا ہے گُلستاں۔۔۔۔
اِسم جو لکھوں ہاتھ پہ تو خوشُبو نہیں جاتی۔۔۔!!
ہزار حسرتیں مَریں مگر وہ یاد ہے اَزبر یُوں کہ۔۔۔۔
جیسے مَرنے والے کو جینے کی آرزُو نہیں جاتی۔۔۔۔!!!
#ہیرسیال
#viral
وہ کرتے ہیں چھپ کے تدبیر اسے کہتے ہیں
ہم دھر لیے جاتے ہیں تقدیر اسے کہتے ہیں
نصیر الدین نصیر✨
یہ کیسی رات ہے جس کا ستارہ کوئی نہیں
تمہارے ہوتے ہوئے بھی __ ہمارا کوئی نہیں
درِ وجود پہ دستک ہوئی تو پوچھا کون
پھر ایک شخص دروں سے پکارا کوئی نہیں
وہ چند لمحے جو تم سونپ کر چلے گئے تھے
وہیں پہ رکھے ہوئے ہیں گزارا کوئی نہیں
تیری نگاہ نئے راستے بتاتی ہے
ہمارے واسطے لیکن اشارہ کوئی نہیں
۔۔۔۔۔
ﺳﺘﺎﺭﮮ ﮐﭽﮫ ﺑﺘﺎﺗﮯ ﮬﯿﮟ ﻧﺘﯿﺠﮧ ﮐﭽﮫ ﻧِﮑﻠﺘﺎ ﮬﮯ
ﺑﮍﯼ ﺣﯿﺮﺕ ﻣﯿﮟ ﮬﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﮨﺘﮭﯿﻠﯽ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﻭﺍﻻ.
وہ میری آنکھ سے نکلا ہوا ہجرت زدہ شخص
ایسی محفوظ پناہوں کو ترستا ہوگا۔۔۔
اسطرح چھوڑ کے تنہا مجھے جانے والے
تو نے سوچا ھے کوئی کیسے سنبھلتا ہوگا ؟
#hiba______writes
نہ چاند اپنا تھا نہ تو اپنا تھا
کاش یہ دل بھی مان لے کہ یہ سب ایک سپنہ تھا۔۔!!🥀
تیمور
خود کو مصروف کیے رکھنے کی کوشش کرنا
کیا، تری یاد کے زمرے میں، نہیں آتا ہے
دل نہ اچھا ہو تو کچھ بھی نہیں اچھا لگتا
سایۂ گیسوئے دلدار نہ اچھا موسم
گردشِ عشق جُدا ، گردشِ ایّام جُدا
رُت بدلنے سے بدلتا نہیں دل کا موسم
احمد مشتاق
اب کے ہم نے بھی دیا ترک تعلق کا جواب
ہونٹ خاموش رہے آنکھ نے بارش نہیں کی
✍️ عنبرین حسیب عنبر
#مہᷦــͣــᷠــͪــͤــᷟـــــنازنـاصͬــͥــᷤــͣــᷡـــر
نہیں ہے خواہش آسودگی وصل ہمیں
جوازِ عشق تو بس تشنگیِ ملال کی ہے
عرفان ستار
اس شرط پہ جو لیجیۓ حاضر ہے دل ابھی
رنجش نہ ہو، فریب نہ ہو، امتحاں نہ ہو
بُرا حال___بہر حال کوئی____حال تو ہے
میاں وہ دن بھی تھے کہ کوئی حال نہ تھا
🤷🖤
چاندنی شب ہے ستاروں کی ردائیں سی لو
عید آئی ہے بہاروں کی ردائیں سی لو
چشم ساقی سے کہو تشنہ امیدوں کے لیے
تم بھی کچھ بادہ گساروں کی ردائیں سی لو
ہر برس سوزن تقدیر چلا کرتی ہے
اب تو کچھ سینہ فگاروں کی ردائیں سی لو
لوگ کہتے ہیں تقدس کے سبو ٹوٹیں گے
جھومتی راہ گزاروں کی ردائیں سی لو
قلزم خلد سے ساغرؔ کی صدا آتی ہے
اپنے بے تاب کناروں کی ردائیں سی لو
ساغر صدیقی
جب بغاوت پہ اترتی ہے میری تنہائی۔!
اس قدر شور مچاتی ہوں کہ چپ رہتی ہوں۔!
جب میسر تھے محبت کے سہارے، کچھ دن
ہاں! بڑی عیش میں گزرے تھے ہمارے کچھ دن
سچ کہا! عشق میں نقصان تو دونوں کا ہوا عائزہ
میری اک عمر گئی اور تمہارے کچھ دن😔🙂
کھل گئے بندِ قبا، پڑ گئے جسموں پہ نشاں
جو کیا دل سے کیا، جو بھی ہوا ٹھیک ہوا
سہیل احمد
بہتا آنسو ایک جھلک میں کتنے روپ دکھائے گا
آنکھ سے ہو کر گال بھگو کر مٹی میں مل جائے گا
بھولنے والے! وقت کے ایوانوں میں کون ٹھہرتا ہے
بیتی شام کے دروازے پر کس کو بلانے آئے گا
آنکھ مچولی کھیل رہا ہے اک بدلی سے اک تارا
پھر بدلی کی یورش ہوگی پھر تارا چھپ جائے گا
اندھیارے کے گھور نگر میں ایک کرن آباد ہوئی
کس کو خبر ہے پہلا جھونکا کتنے پھول کھلائے گا
پھر اک لمحہ آن رکا ہے وقت کے سونے صحرا میں
پل بھر اپنی چھب دکھلا کر لمحوں میں مل جائے گا
احمد مشتاق
💞Nain💞
ٹوٹی ہے میری نیند مگر ،تم کو اس سے کیا!
بجتے رہیں ہواؤں سے در، تم کو اس سے کیا!
تم موج موج مثلِ صبا گھومتے رہو
کٹ جائیں میری سوچ کے پر ،تُم کو اس سے کیا
اوروں کا ہاتھ تھامو ، انھیں راستہ دکھاؤ
میں بھُول جاؤں اپنا ہی گھر ، تم کو اس سے کیا
ابرِ گریز پا کو برسنے سے کیا غرض
سیپی میں بن نہ پائے گُہر،تم کو اس سے کیا!
لے جائیں مجھ کو مالِ غنیمت کے ساتھ عدو
تم نے تو ڈال دی ہے سپر، تم کو اس سے کیا!
تم نے تو تھک کے دشت میں خیمے لگا لیے
تنہا کٹے کسی کا سفر ، تم کو اس سے کیا!
پروین شاکر 💔💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain