کبھی تیرا تجسس ، کبھی خود اپنی تلاش
میں پلٹ جاؤں یا اب بھی تیرا رستہ دیکھوں ؟
ہم مُحبت کے اسیروں نے کبھی۔۔۔!!
قید خانوں سے نِکلنا ہی نہیں۔۔۔!!
زِندگی پِھر ہم تُمہیں ترسیں گے۔۔۔!!
اور زِندگی بَھر تُم نے مِلنا ہی نہیں۔۔۔🙂🖤
جس سے مدت سے رابطہ ہی نہیں
آج تک اس سے رابطے میں ہیں
ہم تو خود بھی نہیں ہیں اپنے ساتھ
آپ تو خیر_________ قافلے میں ہیں
_اس نے سب کچھ مجھ سے چھپ کر بدلا❤🩹_
_چہرہ بدلا رستہ بدلا بعد میں گھر بدلا🥀_
_میں اسکے بارے میں لوگوں سے کہتا تھا🖤_
_میرا نام بدل دینا اگر وہ شخص بدلا💔_
کیا مسیحا کی منتیں کرنی ؟
درد سہنے میں ہی سہولت ہے
💔🤕
وہ بھی آخر تری تعریف میں ہی خرچ ہوا
میں نے جو وقت نکالا تھا شکایت کے لئے۔🖤🌸
ہزار ذائقے ہیں اس بدن میں پوشیدہ
نہ صرف ترش نہ تیکھا نہ صرف میٹھا ہے
اتنا شدید غم تھا، یہ غمِ روزگار کا
تُجھ سا حَسِین شخص بُھلانا پڑا مجھے!
دیوتا ہے کوئی ہم میں، نہ فرشتہ کوئی۔۔۔۔۔
چھو کے مت دیکھنا ھر رنگ اتر جاتا ہے ـ
ملنے جلنے کا سلیقہ ہے ۔ضروری ورنہ ۔
آدمی چند ملاقاتوں میں مر جاتا ہے 🙂♥️
آپ ہی کے بِنا ہوں کیوں بے چین
آپ ہی کیوں میری ضرورت ہیں
وہم اتنا حَسیں نہیں ہوتا
واقعی آپ خوبصورت ہیں_________________!!🥀🖤
محشر آفریدی
تینوں انج نگاہواں لبھن
مردے جیوے ساہواں لبھن
آج وی میریاں جھلیاں نظراں
نھیریں چ پرچھاواں لبھن
فطرتاً تنکا ہوں، بنتا ہوں سہارا جس کا
وہ ڈبو کر مجھے، خود پار چلا جاتا ہے
غم کی تشہیر سے ہم نے یہ سبق پایا ہے
غم وہیں رہتا ہے، غم خوار چلا جاتا ہے 😔💔
جہاں سوال کے بدلے سوال ہوتا ہے
وہاں سے محبتوں کا زوال ہوتا ہے
کسی کو اپنا بنانا ہنر ہی صحیح
کسی کا بن کے رہنا کمال ہوتا ہے
💐خوشبوں کی شاعرہ 💐
ہائے وہ شوق جو نہیں تھا کبھی
ہائے وہ زندگی جو کبھی تھی ہی نہیں
مقام بے حسی پے لائی ہے بے بسی کہ مجھے
کوئی بھی دکھ نہیں باقی نہ انتظار تیرا
تیرے ہی دھوکے سے دنیا سمجھ میں آئی ہے
لہذا شکریہ اے شخص بے شمار تیرا
حُکم تیرا ہے تو تَعمِیل کِیے دیتے ہیں،
زِندَگی ہِجَر میں تَحلِیل کِیے دیتے ہیں،
تُو مَیری وَصل کی خواہِش پہ بِگَڑتا کِیُوں ہے،
راستَہ ہی ہے چَلو تَبدِیل کِیے دیتے ہیں،
آج سَب اَشکوں کو آنکھوں کے کِنارے پہ بُلاؤ،
آج اِس ہِجَر کی تَکمِیل کِیے دیتے ہیں،
ہَم جو ہَنستے ہُوئے اَچھّے نَہِیں لَگتے تُم کو،...
تُو حُکم کَر آنکھ اَبھی جھِیل کِیے دیتے ہیں...!
..🍁🖤
فقط یہ آپ کا گلہ نہیں ہے،، محترمہ
ہمارے ساتھ جو رہا،، قرار میں نہیں رہا
سو خوش دِلی سے گھڑی بھر گلے لگاؤ ہمیں
ہمارے سارے مسائل کا حل محبّت ہے۔ 🖤❤️🩹
بُھول کر تُجھ کو بھرا شہر بھی تنہا دیکُھوں
یاد آ جائے تو خود اپنا تماشا دیکُھوں
مُسکُراتی ہُوئی اُن آنکھوں کی شادابی میں
مَیں تِری رُوح کا تپتا ہُوا صحرا دیکُھوں
اِتنی یادیں ہیں کہ جمنے نہیں پاتی ہے نظر
بند آنکھوں کے دریچوں سے مَیں کیا کیا دیکُھوں
وقت کی دُھول سے اُٹھنے لگے قدموں کے نُقُوش
تُو جہاں چھوڑ گیا ہے وہی رستہ دیکُھوں
یُوں تو بازار میں چہرے ہیں حسیں ایک سے ایک
کوئی چہرہ تو حقیقت میں شناسا دیکھوں
شاعرہ۔۔ پروین سید فنا
یا تو ساحل سے کنارہ تمہیں کر جانا تھا
تشنہ لب تھے تو سمندر میں اتر جانا تھا
مجھ کو منظور بہر رُخ تری خوشنودی تھی
تو اگر شہ بھی نہ دیتا مجھے ہر جانا تھا
اس نے خود دھوپ کے بیلے میں نہ ملنا چاہا
ورنہ سورج کو کھجوروں میں اتر جانا تھا
میرے آنگن میں تو گملے ہیں نہ انگور کی بیل
اے خزاں تجھ کو کسی اور کے گھر جانا تھا
اس نے جب برف نظر ڈالی تھی تجھ پر بیدل
آگ کپڑوں کو لگا لینی تھی مر جانا تھا
بیدل حیدری
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain