پامال کر کے پوچھتے ہیں کس ادا سے وہ
اس دل میں آگ تھی مرے تلوے جھلس گئے 🥺🥀
آغا شاعر قزلباش 🥀🥺
ﺍﯾﮏ ﺗﻮ ﺣﺮﻑ ﺁﺷﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ
ﺍﺏ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
احمد فراز
ﺩﮐﮫ ﻓﺴﺎﻧﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
ﺩﻝ ﺑﮭﯽ ﻣﺎﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
ﺁﺝ ﺗﮏ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﯿﮑﻠﯽ ﮐﺎ ﺳﺒﺐ
ﺧﻮﺩ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
ﺑﮯ ﻃﺮﺡ ﺣﺎﻝ ﺩﻝ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ
ﺩﻭﺳﺘﺎﻧﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
ﺍﯾﮏ ﺗﻮ ﺣﺮﻑ ﺁﺷﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ
ﺍﺏ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
ﻗﺎﺻﺪﺍ ﮨﻢ ﻓﻘﯿﺮ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﺎ
ﺍﮎ ﭨﮭﮑﺎﻧﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
ﺍﮮ ﺧﺪﺍ ﺩﺭﺩ ﺩﻝ ﮨﮯ ﺑﺨﺸﺶ ﺩﻭﺳﺖ
ﺁﺏ ﻭ ﺩﺍﻧﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
ﺍﺏ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮔﻠﯽ ﻣﯿﮟ ﻓﺮﺍﺯ
ﺁﻧﺎ ﺟﺎﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
وہ کبوتر جو تیری سمت گئے تھے جاناں!!
لوٹ تو آئے ہیں مگر آواز گنوا بیٹھے ہیں۔
شکوہ اول تو بے حساب کیا
اور پھر بند ہی یہ باب کیا
جانتے تھے بدی عوام جسے
ہم نے اس سے بھی اجتناب کیا
تھی کسی شخص کی تلاش مجھے
میں نے خود کو ہی انتخاب کیا
اک طرف میں ہوں اک طرف تم ہو
جانے کس نے کسے خراب کیا
آخر اب کس کی بات مانوں میں
جو ملا اس نے لا جواب کیا
یوں سمجھ تجھ کو مضطرب پا کر
میں نے اظہار اضطراب کیا۔۔۔۔!!!
جون ایلیاء
دکھا تو دیتی ہے بہتر حیات کے سپنے
خراب ہو کے بھی یہ زندگی خراب نہیں
Syeda Ghazal❤
بات کڑوی بھی ہو ! لگتا ہے شہابی لہجہ
تیرا اردو میں جو ہوتا ہے ! نوابی لہجہ
دل کی کہہ دوں تو تجھے ہوش نہیں رہنا ہے
تونے دیکھا ہی نہیں میرا ! شرابی لہجہ !
سنتے سنتے اسے ! پڑھنے کی لگن لگ جائے
تونے دیکھا ہے کہیں ایسا ! کتابی لہجہ ؟
بات کرتے ہوئے پھر تونے ! جھجھک جانا ہے
کھلتے کھلتے بھی وہ ایسا ہے ! حجابی لہجہ
دل پہ لگتی ہے ،لہو رستا ہے ،پر کیا کیجیے
بات نشتر سی ! مگر اس کا گلابی لہجہ !
کب تلک ہنستی رہوں گی میں ترے لہجے پر
ایک دن میرا بھی ہونا ہے ! جوابی لہجہ !
دیکھنے میں تو محبت کی غزل جیسے ہو !
تم پہ جچتا ہے بھلا ایسا ! فسادی لہجہ !
#ن_م_راشد
آنکھوں کی دسترس میں کبھی آ ! دکھائی دے
دنیا ہو مسترد ! ترا چہرہ دکھائی دے
میں نے کوئی چراغ بھی روشن نہیں کیا !
میں چاہتا نہیں کوئی تم سا دکھائی دے 🖤
اس حال میں بھی اب اسے جی بھر کے دیکھ لوں
جانے وہ شخص بعد میں کیسا دکھائی دے !
تیری چمک نہ ماند پڑے صرف اس لیے
جتنا تجھے کہا ہے ! بس اتنا دکھائی دے 💔
گوشہ نشین شخص تری ہر جھلک کی خیر
عالم ترس رہے ہیں انہیں جا ! دکھائی دے !
وہ شخص ہم کلام ہوا تب پتا چلا !
اتنا اداس ہے نہیں ! جتنا دکھائی دے !🥀
میری آنکھوں کی عدت ابھی پوری نہیں ہوتی
کہ میرا ایک اور خواب کفن اوڑھ لیتا ہے ........
نگاہِ یار نے کل یُوں سنبھل کے دیکھا مجھے
کہ تذکرہ بھی نہ ہو اور داستاں بھی رہے
نبھا رہا ہے تعلق وہ اس طرح صاحب
کہ دوستی بھی لگے، عشق کا گماں بھی رہے
Asim
نگاہِ یار نے کل یُوں سنبھل کے دیکھا مجھے
کہ تذکرہ بھی نہ ہو اور داستاں بھی رہے
نبھا رہا ہے تعلق وہ اس طرح صاحب
کہ دوستی بھی لگے، عشق کا گماں بھی رہے
Asim
دیکھ لو شکل میری ،، کس کا آئینہ ہوں ، میں
یار کی شکل ہے ،،،، اور یار میں فنا ہوں ، میں
بشر کے روپ میں ،، اک راز کبریا ہوں ،،،،، میں
سمجھ سکے نا فرشتے ، کہ اور کیا ہوں ،، میں
میں وہ بشر ہوں ،،، فرشتے کریں جسے سجدہ
اب اس سے آگے، خدا جانے اور کیا ہوں ،، میں
پتہ لگائے کوئی ،،،،،،،،،،،، کیا میرے پتے ،، کا پتہ
میرے پتے کا ،،،،،،،،، پتہ ہے کہ لاپتہ ہوں ، میں
مجھی کو دیکھ لیں اب تیرے ، دیکھنے والے
تو آئینہ ہے مرا ،، تیرا آئینہ ہوں ،،،،،،،،،،،،،،،، میں
میں مٹ گیا ہوں تو پھر کس کا نام ہے' بیدم'
وہ مل گیا ہے تو پھر کس کو ڈھونڈتا ہوں میں
شاعر ~ بیدم وارثی
پھر یوں ہوا کہ درد کی لذت بھی چھن گئی
اک شخص مُجھے موم سے پتھر بنا گیا ........
سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہے
با وضو ہو کے بھی چھوتے ہوئے ڈر لگتا ہے
میں ترے ساتھ ستاروں سے گزر سکتا ہوں
کتنا آسان محبت کا سفر لگتا ہے
مجھ میں رہتا ہے کوئی دشمن جانی میرا
خود سے تنہائی میں ملتے ہوئے ڈر لگتا ہے
بت بھی رکھے ہیں نمازیں بھی ادا ہوتی ہیں
دل مرا دل نہیں اللہ کا گھر لگتا ہے
زندگی تو نے مجھے قبر سے کم دی ہے زمیں
پاؤں پھیلاؤں تو دیوار میں سر لگتا ہے
دنیا داری کے اپنے کچھ تقاضے ہیں ورنہ
یوں چاہیں تجھے، کہ حیرتوں سے تکتا رہے تو
اقراء راؤ
فــــــــریب دے مَگـر ابــــ کے ذرا رعایتــــ کـر
ہمیں سوار نہ کر، کاغذِی سفینوں میں ...★
دل کی خاموشی سے سانسوں کے ٹھہر جانے تک
یاد آئے گا مجھے وہ شخص مر جانے تک!!!!!!
اس نے الفت کے بھی پیمانے بنا رکھے تھے
میں نے چاہا تھا اسے حد سے گزر جانے تک!!!!!!
فرصت کہاں کہ ہم سے کسی وقت تُو ملے
دن غیر کا ہے، رات تِرے پاسباں کی ہے
داغ دہلوی
تمام رات مجھے جاگنا پڑے گا اب
تیرے خیال کی آہٹ سے نیند ٹوٹی ہے
یہ جو ہم تجھے دے....... کر چھینے گۓ ہیں،
یہ تیرے کسی گناہ کی سزا بھی ہو سکتی ہے!
#Rafugar🖤
ایسا تو نہیں پیر میں چھالا نہیں کوئی
دکھ ہے کہ یہاں دیکھنے والا نہیں کوئی
تو شہر میں گنواتا پھرا عیب ہمارے
ہم نے تو ترا نقص اچھالا نہیں کوئی
وہ شخص سنبھالے گا برے وقت میں تجھ کو ؟
جس شخص نے خط تیرا سنبھالا نہیں کوئی
اے عقل ! جو تو نے مرا نقصان کیا ہے
اب لاکھ بھی تو چاہے ، ازالہ نہیں کوئی
ہیں عام بہت رزق و محبت کے مسائل
دکھ تیرا زمانے سے نرالا نہیں کوئی
کومل جوئیہ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain