ٹوٹی ہے میری نیند مگر ،تم کو اس سے کیا!
بجتے رہیں ہواؤں سے در، تم کو اس سے کیا!
تم موج موج مثلِ صبا گھومتے رہو
کٹ جائیں میری سوچ کے پر ،تُم کو اس سے کیا
اوروں کا ہاتھ تھامو ، انھیں راستہ دکھاؤ
میں بھُول جاؤں اپنا ہی گھر ، تم کو اس سے کیا
ابرِ گریز پا کو برسنے سے کیا غرض
سیپی میں بن نہ پائے گُہر،تم کو اس سے کیا!
لے جائیں مجھ کو مالِ غنیمت کے ساتھ عدو
تم نے تو ڈال دی ہے سپر، تم کو اس سے کیا!
تم نے تو تھک کے دشت میں خیمے لگا لیے
تنہا کٹے کسی کا سفر ، تم کو اس سے کیا!
پروین شاکر 💔💔
رات بھر جاگتے رہنے کا عمل ٹھیک نہیں
چاند کے عشق میں بینائی چلی جاتی ہے
بات سے بات کی گہرائی چلی جاتی ہے
جھوٹ آ جائے تو سچائی چلی جاتی ہے
میں نے اس شہر کو دیکھا بھی نہیں جی بھر کے
اور طبیعت ہے کہ گھبرائی چلی جاتی ہے
کچھ دنوں کے لیے منظر سے اگر ہٹ جاؤ
زندگی بھر کی شناسائی چلی جاتی ہے
پیار کے گیت ہواؤں میں سنے جاتے ہیں
دف بجاتی ہوئی رسوائی چلی جاتی ہے
چھپ سے گرتی ہے کوئی چیز رکے پانی میں
دور تک پھٹتی ہوئی کائی چلی جاتی ہے
مست کرتی ہے مجھے اپنے لہو کی خوشبو
زخم سب کھول کے پروائی چلی جاتی ہے
💞Nain💞
آ کے لے جائے میری آنکھ کا پانی مجھ سے
کیوں حسد کرتی ہے دریا کی روانی مجھ سے
ماس ناخن سے الگ کر کے دکھایا میں نے
اس نے پوچھے تھے جدائی کے معانی مجھ سے
صرف اک شخص کی خاطر مجھے برباد نہ کر
روز روتے ہوۓ کہتی ہے جوانی مجھ سے
اس کے ہاتھوں پہ میں ہونٹوں کے نشاں چھوڑ آیا
اس نے مانگی تھی محبت کی نشانی مجھ سے
میری حالت کا اسے علم ہے شاہد پھر بھی
چاہتا ہے کہ سنے میری زبانی مجھ سے
💞Nain💞
رکھے اگر یہ پاس تو اس کی نوازشیں
چھوڑ دے اگر تو کوئی کیا کرے بھلا۔۔؟؟
بڑی نیش ہے محبت کرتی نہیں ہے رحم
ولی اِسکا کوئی کتنا بھی ترلہ کرے بھلا
شاعر زاویار ولی
اے بے خودی ٹھہر کہ بہت دن گزر گئے
مجھ کو خیال یار کہیں ڈھونڈتا نہ ہو
فانی بدایونی
اپنے اندھیرے چوم کر طاقوں میں رکھ لیے
کہ ہم سے کسی چراغ کی منّت نہیں ہوئی 🍁
ہر اِک ہزار میں بس پانچ سات ہیں ہم لوگ ،
نصابِ عشق پہ واجبِ زکوٰۃ ہیں ہم لوگ ،
دباؤ میں بھی جماعت کبھی نہیں بدلی ،
شروع دِن سے محبت کے ساتھ ہیں ہم لوگ !
#naز____ 🤍
جو پھسلا میرے ہاتھ سے وہ پَل نہیں ملا
میرا گزرا ہوا کل مجھے واپس نہیں ملا
لوگوں سے بھری دنیا میں ڈھونڈا بہت مگر
فرشتے ملے مجھے بہت لیکن انساں نہیں ملا
سوچا کسی کے دل میں اب گھر بنا لوں میں
لیکن کسی کا دل مجھے ثابت نہیں ملا
ایسا نہیں ہے کہ مجھے منزل نہیں ملی
منزل ملی مگر ،،، کبھی راستا نہیں ملا
برسوں سے میں نے ڈھونڈا لیکن مجھے
اس شہر میں کوئی بھی تیرے جیسا نہیں ملا.!!!
پروین شاکر ✍
اب مجھے کوئی دلائے نہ محبت کا یقین
جو مجھے بھول نہ سکتے تھے وہی بھول گئے
یہی لکھا تھا ازل سے ہماری قسمت میں
تمام عمر ہمیں ٹوٹنا بکھرنا تھا
اعجازؔ انصاری
میں خود یہ چاہتا ہوں کہ حالات ہوں خراب..!!
میرے خلاف زہر اگلتا پھرے کوئی..!!🥀🥀
اے شخص اب تو مجھ کو سبھی کچھ قبول ہے.!!
یہ بھی قبول ہے کہ تجھے چھین لے کوئی..!!💔
ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوں..!!
آخر میرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی..!!
اک شخص کر رہا ہے ابھی تک وفا کا ذکر..!!
کاش اس زبان دراز کا منہ نوچ لے کوئی..!!💔
{ جون ایلیا }#
فطرتاً تنکا ہوں، بنتا ہوں سہارا جس کا
وہ ڈبو کر مجھے، خود پار چلا جاتا ہے
غم کی تشہیر سے ہم نے یہ سبق پایا ہے
غم وہیں رہتا ہے، غم خوار چلا جاتا ہے
تیری آواز میسر جو نہیں ہفتوں سے
میرے کانوں پہ بڑا قحط پڑا ھے جاناں
دل کے کمرے کو سہولت تھی تیرے ھونے سے
تُو نہیں تو سبھی تہس نہس پڑا ھے جاناں
پھر دل یہ کہہ رہا ہے چلو آرزو کریں
کچھ اور ہے نصیب مگر جستجو کریں
محفل سے بھی عزیز وہ تنہائی کیوں نہ ہو
جس میں ہم اپنے آپ سے کچھ گفتگو کریں
سب کچھ تری رضا سے ہی مشروط ہے تو پھر
اب تجھ سے پوچھ کر ہی کوئی آرزو کریں
اتنی کدورتیں ہیں تو کیونکر ملائیں ہاتھ
جب ربطِ دل نہیں ہے تو کیا گفتگو کریں
ڈر جائیں اپنے آپ سے یہ خود پسند لوگ
خود کو جو آئینے کے کبھی روبرو کریں
اب تارِ مصلحت سے الجھنے لگا ہے دل
عنبر لباس زیست کہاں تک رفو کریں
عنبرین حسیب عنبر
💞Nain💞
خالی سینے میں دھڑکتے ہوئے آوازے سے
بھر گئی عمر مری سانس کے خمیازے سے
منتظر ہی نہ رہا بامِ تمنا پہ کوئی
اور ہوا آ کے گزرتی رہی دروازے سے
شامِ صد رنگ مرے آئینہ خانے میں ٹہھر
میں نے تصویر بنانی ہے ترے غازے سے
اور کچھ ہاتھ نہ آیا تو مری آنکھوں نے
چُن لیے خواب ہی بکھرے ہوئے شیرازے سے
مقصود وفا
کب ضروری ہے شناسائے حقیقت ہی رہوں
زندگی بسر خیالوں میں بھی ہو سکتی ہے
دلکشی صرف حسینوں کی ہی جاگیر نہیں
کچھ کشش دیکھنے والوں میں بھی ہو سکتی ہے
ن م
ہجر آساں ھے عاصم سہوُلت سے گُزر جائے گا
کِتنا سفید جھوٹ تھا جو خود سے کہا میں نے
عاصم حجازی ✍️
دل چاہتا ہے پلٹ جاؤں آسمان کی طرف
مزاج اہل زمیں کا ملتا نہیں مجھ سے 🖤
مُجھ کو ہزار دُکھ ہیں مگر تیرے عِشق میں
اُجڑی ہوں اِس طرح کہ کہیں کی نہی رہی
تا عمر درد دے گا مُجھے ایک دُکھ کہ میں
جس آنکھ کی مکیں تھی وہیں کی نہیں رہی
آواز لگانے کا سبب کچھ بھی نہیں ہے
پہلے تو چلو عشق تھا ، اب کچھ بھی نہیں ہے
اُس وقت مرے پاس محبت بھرا دل تھا
تم لوٹ کے اب آئے ہو جب کچھ بھی نہیں ہے
#BMW
#yasminhaque
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain