Damadam.pk
Gghhhko's posts | Damadam

Gghhhko's posts:

Gghhhko
 

سُخن شناس تھے تم پھر بھی پڑھ نہیں پائے
وہ اشک شعر تھا جو میری چشمِ تر میں رہا
Syeda Ghazal❤

Gghhhko
 

اشک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو
یہ اجنبی سی منزلیں اور رفتگاں کی یاد
تنہائیوں کا زہر ہے اور ہم ہیں دوستو
لائی ہے اب اڑا کے گئے موسموں کی باس
برکھا کی رت کا قہر ہے اور ہم ہیں دوستو
پھرتے ہیں مثل موج ہوا شہر شہر میں
آوارگی کی لہر ہے اور ہم ہیں دوستو
شام الم ڈھلی تو چلی درد کی ہوا
راتوں کی پچھلا پہر ہے اور ہم ہیں دوستو
آنکھوں میں اڑ رہی ہے لٹی محفلوں کی دھول
عبرت سرائے دہر ہے اور ہم ہیں دوستو
منیر نیازی ❤️

Gghhhko
 

کب ہم نے یہ چاہا تھا، تا عمر ٹھہر جاتے
کچھ خواب تھے پلکوں کی دہلیز پہ دھر جاتے
یخ بستہ ہوائیں تو کہتی تھیں، پلٹ جاؤ
تم خود ہی زرا سوچو گهر ہوتا تو گهر جاتے
ہم پر تو مقفل تھا ہر شہر کا دروازه
وه کرب کی راتیں تھیں تم ہوتے تو مر جاتے
اک بار محبت سے آواز تو دی ہوتی
سو بار محبت میں ہم جاں سے گزر جاتے
ملنا نہیں ممکن تھا رَستہ ہی بدل لیتے
دل میں نہ اترنا تھا، دل سے ہی اتر جاتے
صد شکر کہ مٹی کی آغوش مِلی میثمؔ
ایسا بھی نہ گر ہوتا انسان کدھر جاتے۔
میثم علی آغا

Gghhhko
 

جو حادثے یہ جہاں میرے نام کرتا ہے
بڑے خلوص سے،، دِل نذرِ جام کرتا ہے
ہمِیں سے قوسِ قزح کو مِلی ہے رنگینی
ہمارے در پہ زمانہ قیام کرتا ہے
ہمارے چاکِ گریباں سے کھیلنے والو
ہمیں بہار کا سُورج سلام کرتا ہے
یہ میکدہ ہے، یہاں کی ہر ایک شے کا حضور
غمِ حیات بہت احترام کرتا ہے
فقیہہِ شہر نے تُہمت لگائی ساغرؔ پر
یہ شخص درد کی دولت کو عام کرتا ہے
(درویش شاعر)
ساغرؔ صدیقی ¹⁹⁷⁴-¹⁹²⁸

Gghhhko
 

شدید دُکھ تھا اگرچہ تِری جُدائی کا
ہُوا ہے رنج ہمیں تیری بے وفائی کا
تجھے بھی ذوق نئے تجربات کا ہو گا
ہمیں بھی شوق تھا کچھ بخت آزمائی کا
جو میرے سر سے دوپٹہ نہ ہٹنے دیتا تھا
اُسے بھی رنج نہیں میری بے ردائی کا
سفر میں رات جو آئی تو ساتھ چھوڑ گئے
جنھوں نے ہاتھ بڑھایا تھا رہنمائی کا
رِدا چِھنی مِرے سَر سے، مگر مَیں کیا کہتی
کٹا ہُوا تو نہ تھا ہاتھ میرے بھائی کا
مِلے تو ایسے، رگِ جاں کو جیسے چُھو آئے
جُدا ہُوئے تو وہی کرب نارسائی کا
کوئی سوال جو پُوچھے، تو کیا کہوں اُس سے
بچھڑنے والے ! سبب تو بتا جُدائی کا
مَیں سچ کو سچ بھی کہوں گی، مجھے خبر ہی نہ تھی
تجھے بھی علم نہ تھا میری اِس بُرائی کا
نہ دے سکا مجھے تعبیر ، خُواب تو بخشے
مَیں احترام کروں گی ، تِری بڑائی کا
پروین شاکر ❤️

Gghhhko
 

اِک خسارے نے بھرم توڑ دیے ضبط کے سب
اور پھر ہوتا گیا میرا زیاں تیرے بعد !!!!
پھر کسی دُکھ کی, خوشی کی, نہ رہی کوئی تمیز
کس روانی سے چلی عمر رواں تیرے بعد !!!!
Syeda Ghazal❤

Gghhhko
 

قید میں گزرے گی جو عمر بڑے کام کی تھی
پر میں کیا کرتی کہ زنجیر ترے نام کی تھی
جس کے ماتھے پہ مرے بخت کا تارہ چمکا
چاند کے ڈوبنے کی بات اسی شام کی تھی
میں نے ہاتھوں کو ہی پتوار بنایا ورنہ
ایک ٹوٹی ہوئی کشتی مرے کس کام کی تھی
وہ کہانی کہ ابھی سوئیاں نکلیں بھی نہ تھیں
فکر ہر شخص کو شہزادی کے انجام کی تھی
یہ ہوا کیسے اڑا لے گئی آنچل میرا
یوں ستانے کی تو عادت مرے گھنشیام کی تھی
بوجھ اٹھاتے ہوئے پھرتی ہے ہمارا اب تک
اے زمیں ماں تری یہ عمر تو آرام کی تھی
#پروین____شاکر

Gghhhko
 

رنجِ فراقِ یار میں رسوا نہیں ہوا
اتنا میں چُپ ہوا کہ تماشہ نہیں ہوا
ایسا سفر ہے جس میں کوئی ہمسفر نہیں
رستہ ہے اس طرح کا کہ دیکھا نہیں ہوا
مشکل ہوا ہے رہنا ہمیں اِس دیار میں
برسوں یہاں رہے ہیں، یہ اپنا نہیں ہوا
وہ کام شاہِ شہر سے یا شہر سے ہوا
جو کام بھی ہوا یہاں اچھا نہیں ہوا
ملنا تھا ایک بار اُسے پھر کہیں منیر
ایسا میں چاہتا تھا پر ایسا نہیں ہوا
منیر نیازی

Gghhhko
 

شدید دُکھ تھا اگرچہ تِری جُدائی کا
ہُوا ہے رنج ہمیں تیری بے وفائی کا
تجھے بھی ذوق نئے تجربات کا ہو گا
ہمیں بھی شوق تھا کچھ بخت آزمائی کا
جو میرے سر سے دوپٹہ نہ ہٹنے دیتا تھا
اُسے بھی رنج نہیں میری بے ردائی کا
سفر میں رات جو آئی تو ساتھ چھوڑ گئے
جنھوں نے ہاتھ بڑھایا تھا رہنمائی کا
رِدا چِھنی مِرے سَر سے، مگر مَیں کیا کہتی
کٹا ہُوا تو نہ تھا ہاتھ میرے بھائی کا
مِلے تو ایسے، رگِ جاں کو جیسے چُھو آئے
جُدا ہُوئے تو وہی کرب نارسائی کا
کوئی سوال جو پُوچھے، تو کیا کہوں اُس سے
بچھڑنے والے ! سبب تو بتا جُدائی کا
مَیں سچ کو سچ بھی کہوں گی، مجھے خبر ہی نہ تھی
تجھے بھی علم نہ تھا میری اِس بُرائی کا
نہ دے سکا مجھے تعبیر ، خُواب تو بخشے
مَیں احترام کروں گی ، تِری بڑائی کا
پروین شاکر ❤️

Gghhhko
 

ایسے رکھتی ہوں سینے سے لگا کر اسکو۔۔۔
جیسے پہنا ہو تعویز بنا کر اسکو۔۔۔
وہ روٹھے تو دنیا روٹھ جاتی ہے۔۔۔
میں نے چاہا ہی نہیں کچھ بھی ہٹا کر اسکو۔۔۔
میرا ہر لفظ اسی کی امانت ٹھہرا۔۔۔
کہتی کسی کو تھی مگر سنا کر اسکو۔۔۔
کیسے سمجھے وہ تیرے درد کا احساس۔۔۔
تُو تو پیار بھی کرتی تھی چھپاکر اسکو۔۔۔
حاجرہ انور

Gghhhko
 

چہرےپڑھتا ، آنکھیں لکھتا رہتا ہوں
میں بھی کیسی باتیں لکھتا رہتا ہوں
سارے جسم درختوں جیسے لگتے ہیں
اور باہوں کو شاخیں لکھتا رہتا ہوں
تجھ کو خط لکھنے کے تیور بھول گیا
آڑھی ترچھی سطریں لکھتا رہتا ہوں
تیرے ہجر میں اور مجھے کیا کرنا ہے
تیرے نام کتابیں لکھتا رہتا ہوں
تجھ سے مل کر سارے دکھ دہراؤں گا
ہجر کی ساری باتیں لکھتا رہتا ہوں
سوکھے پھول، کتابیں، زخم جدائی کے
تیری سب سوغاتیں لکھتا رہتا ہوں
اس کی بھیگی پلکیں ہنستی رہتی ہیں
محسن جب تک غزلیں لکھتا رہتا ہوں
محسن نقوی

Gghhhko
 

بے خود کیے دیتے ہیں انداز حجابانہ
آ دل میں تجھے رکھ لوں اے جلوۂ جانانہ
اتنا تو کرم کرنا اے چشم کریمانہ
جب جان لبوں پر ہو تم سامنے آ جانا
کیوں آنکھ ملائی تھی، کیوں آگ لگائی تھی
اب رخ کو چھپا بیٹھے کر کے مجھے دیوانہ
زاہد میری قسمت میں سجدے ہیں اسی در کے
چھوٹا ہے نہ چھوٹے گا سنگ در جانانہ
کیا لطف ہو محشر میں، میں شکوے کئے جاؤں
وہ ہنس کے کہے جائیں دیوانہ ہے دیوانہ
ساقی تیرے آتے ہی یہ جوش ہے مستی کا
شیشے پہ گرا شیشہ پیمانے پہ پیمانہ
معلوم نہیں بیدمؔ میں کون ہوں اور کیا ہوں
یوں اپنوں میں اپنا ہوں بیگانوں میں بیگانہ
(بیدم شاہ وارثیؒ)

Gghhhko
 

good morning

Gghhhko
 

ایسا تو نہیں پیر میں چھالا نہیں کوئی
دکھ ہے کہ یہاں دیکھنے والا نہیں کوئی
تو شہر میں گنواتا پھرا عیب ہمارے
ہم نے تو ترا نقص اچھالا نہیں کوئی
وہ شخص سنبھالے گا برے وقت میں تجھ کو ؟
جس شخص نے خط تیرا سنبھالا نہیں کوئی
اے عقل ! جو تو نے مرا نقصان کیا ہے
اب لاکھ بھی تو چاہے ، ازالہ نہیں کوئی
ہیں عام بہت رزق و محبت کے مسائل
دکھ تیرا زمانے سے نرالا نہیں کوئی
کومل جوئیہ

Gghhhko
 

کب کون کسی کا ہوتا ہے
سب جھوٹے رشتے ناتے ہیں
سب دل رکھنے کی باتیں ہیں
سب اصل روپ چھپاتے ہیں
اخلاق سے خالی لوگ یہاں
لفظوں کے تیر چلاتے ہیں
بہار نگاہوں کو دکھا کر
پھر ساری عمر رلاتے ہیں
وہ جس نے دیئے ہیں اشک ہمیں
اب اس کو بھول ہی جاتے ہیں
احمد فراز

Gghhhko
 

گمان میں بھی نہ تھا کشتیاں جلاتے ہوے
کہ پھر سے عمر لگے گی اِنہیں بناتے ہوے
تو جان لینا کہ انسو چھپا رہا ہو گا
اگر وہ مڑ کے نہ دیکھے یہاں سے جاتے ہوۓ
میں اس کی قبر پر کتبہ لگا کے ایا ہوں
جو مٹ گیا مرا نام و نشاں مٹاتے ہوۓ
شوکت فہمی
گہری چپ

Gghhhko
 

لوگ تو لوگ تھے آوارہ سمجھتے تھے مجھے
تیری کھڑکی سے تو پتھراؤ نہیں بنتا تھا۔

Gghhhko
 

خیال اپنا بہت یوں بھی تو نہیں رکھتے
نظر اُتارنے والا بھی اب نہیں ہے کوئی

Gghhhko
 

بُھولی ہُوئی صَدا ہُوں ، مُجھے یاد کِیجئے
تُم سے کہِیں مِلا ہُوں ، مُجھے یاد کِیجئے
منزل نہِیں ہُوں ، خِضر نہِیں ، راہزن نہِیں
منزل کا راستہ ہُوں ، مُجھے یاد کِیجئے
میری نگاہِ شوق سے ہر گُل ہے دیوتا
مَیں عِشق کا خُدا ہُوں ، مُجھے یاد کِیجئے
نغموں کی اِبتدا تھی کبھی میرے نام سے
اشکوں کی انتہا ہُوں ، مُجھے یاد کِیجئے
گُم صُم کھڑی ہیں دونوں جہاں کی حقیقتیں
مَیں اُن سے کہہ رہا ہُوں ،،، مُجھے یاد کِیجئے
ساغرؔ ،،، کِسی کے حُسنِ تغافل شعار کی
بہکی ہُوئی ادا ہُوں ، مُجھے یاد کِیجئے
ساغرؔ صدیقی

Gghhhko
 

رائیگانی سے کہیں بڑھ کے ہے رنجِ بے بسی
ڈھل رہے ہیں ہم ہمارے سامنے رکھے ہوئے