اپنی یادیں اپنی باتیں لے کر جانا بھول گیا تھا جانے والا جلدی میں تھا مل کر جانا بھول گیا تھا وقت رخصت میری آنکھیں پونچھ رہا تھا تھوں سے اس کو غم تھا اتنا زیادہ خود وہ رونا بھول گیا تھا
کبھی عر ش پر کبھی فرش پر کبھی ان کے در کبھی دربدر غم عاشقی تیرا شکریہ میں کہاں کہاں سے گزر گیا کبھی راستوں میں تنہا کبھی ہوں بروں بہ صحرا میں جنوں کا ہم سفر ہوں میرا کویٔ گھر نہیں ہے
فرمایا گیا کہ جو شخص جمعۃ المبارک میں سب سے پہلے آتا ہے اس کو ایک اونٹ ذبح کرنے کا ثواب ملتا ہے جو اس کے بعد آتا ہے اس کو اس کو ایک گاۓ ذبح کرنے کا ثواب ملتا ہے پھر ایک بکری اور جب امام ممبر پر بیٹھ جاتا ہے پھر قلمیں اٹھا لی جاتی ہیں پھر اس کے بعد عام ثواب مرتب ہوتا ہے جو خاص ثواب ہے اولیت کا وہ اٹھا لیا جاتا ہے اس لیے کوشش کریں اس میں ہمارے خطابا کا بھی قصور ہے لیکن دوسری بات یہ ہے کہ ہمارے ہاں عمومی طور پر اجتماعی رویہ یہ ہے کہ مسجد میں دیر سے جانے کا فیشن ہے تو اس فیشن کو ختم کریں
اللہ کے نبی نے یہ نہیں فرمایا جو نماز نہیں پڑھتا وہ ہم میں سے نہیں جو روزہ نہیں رکھتا وہ میری امت میں سے نہیں زکوۃ نہیں دیتا میری امت میں سے نہیں آپ نے کہا جس نے کسی کو دھوکا دیا وہ میری امت میں سے نہیں جس گھر میں حرام پیسا آۓ گا وہاں سکھ کبھی نہیں آۓ گا چیزیں آ جایٔں گی چین نکل جاۓ گا
بیوی شوہر سے "آپ مجھے کتنا چاہتے ہیں؟ میں اتنا چاہتا ہوں جتنا شاہ جہاں اپنی محبوب ملکہ کو چاہتا تھا" وہ خوش ہو کر بولی 'تو پھر آپ میری یاد میں تاج محل بھی بنوا ٔٔیں گے؟ جی ہاں ضرور۔۔۔میں نے تو پلاٹ بھی بک کروا لیا ہے بس تم ہی دیر کر رہی ہو
بے وقوف عورت اپنے شوہر کو غلام بناتی ہے اور خود غلام کی بیوی بن جاتی ہے جبکہ عقل مند عورت اپنے شوہر کو بادشاہ بناتی ہے اور خود باشاہ کی ملکہ بن جاتی ہے