مجھے وقت بس اتنا ملا اس زمانے مں
۔
۔
۔لوگ مرنے کی دعا کرتے تھے اور ہم جینے کی
جا ڈھونڈھ لے ہم جیسا زمانے مں
۔
۔
پہر پوچھے گیئے ہم اسی آشیانے مں تمہیں
مت روند مجھے کانٹوں کی طرح
۔
۔
مجھے بھی کسی نہ بڑا کیا ہے پہولوں کی طرح
اک دل تو میرے پاس ہے
۔
۔
جو پاس ہے وہی خاص ہے
میرے دل کو یوں مت رلایا کر ۔
۔
اک دل ہئ تو میرے پاس ہے جو میرا ہمراز ہے
بڑا حسین منظر تھا وہ
جب میرا یار میرے پاس تھا وھ
وقت کی آندھی سب کچھ مٹا گئی
۔
۔
اک ہم بچے تھے مجھے بھی خاک بنا گئ
بچھڑھ کر تجھ سے بس جئ رہے ہیں
۔
۔
اے دوست تم میرے مرنے کی دعا کیا کرو
چھوٹا سا جیون ہے لمبی جدائ ہے
۔
۔
بس اتنا بتا کیو کی بےوفائ تم نے
سنگدل صنم بس اتنا بتا
۔
۔
کسی اور سے توں نے دل لگایا
۔ہمیں کیو دی سزا
نہ کر مجھ سے گلہ کسی کا
۔
۔
یہ نہ ہو جائے مجھ سے گلہ یار کا
کبھی زمین پ کبھی زمین کے اندر ہیں انساں
۔
۔
پہربھی نہن سمجھتا یہ ناداں انساں
وقت تو بدلتا ہے وقت کا کام ہے بدلنا
۔
۔
انسان کی بھی کیا بات ھے گرگٹ کی طرح رنگ بدلنا
چاند سے چہرے والے توں کیو بے وفا نکلہ
۔
۔
۔
چاند تو بے وفا بن جاتا ہے پر کیو توں اس کا ہمدار نکلہ
موت کی کیا بات کرتے ہو
۔
۔
ہم نے تو خود موت کو گلے لگا رکھا ہے
جیئ تو رہے ہیں بس غم جدائ کے ساتھ
۔
۔
یہ کوی جینا بھی جینا ہے اپنے بے وفار یار کے نہ ساتھ
میرے آنسوں بھی نہن رکتے تجھ بن
۔
۔
جب سے تم آپنے ہاتھوں سے چھولیا تب سے
۔
۔
زندگی بھی بڑی عجیب سی ہے
۔
۔
جب جینا چاہتے ہیں تو موت دیتی ہے ۔
۔
اور جب موت چاہتے ہیں تو بس پہر تنہای ملتئ ہے
میری آنکھوں کے بہتے آنسوں کو پانی مت سمجھنا
۔
۔
میرے پیار کو کبھی ٹائم پاس نہ سمجھنا
بے وفا زمانہ نہن ہے
۔
۔
بس قصور ہمارا ھے جو یقین کر بیٹھے سب پر
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain