💫ل زریںاقوا💫
جہاں پانی بہتا ہے
وہاں سبزہ اگتا ہے اور جہاں ندامت کے
آنسو بہتے ہیں, وہاں رحمتِ الٰہی کا نزول ہوتا ہے-
مجرم ہوں جہاں بھر کی محشر میں بھرم رکھنا
رسواءِ زمانہ ہوں دامن میں چھپا لینا😢
کہتے ہیں ایک بادشاہ بہت بڑی سلطنت کا مالک تھا، ایک روزہ وہ دور دراز سفر پر نکلا، جب سفر سے واپس آیا تو دیکھا کہ راستہ خراب ہونے کی وجہ سے اس کے پیر زخمی ہوگئے اور ورم آگیا، اس نے اپنے وزیروں کو حکم دیا کہ ہمارے ملک کے سارے راستوں پر کھال بچھادی جائے، تاکہ پھر کسی کے پیر ایسے راستوں پہ چلنے کی وجہ سے زخمی نہ ہوں، اس کے وزراء میں ایک وزیر نہایت ہوشیار تھا، اس نے بادشاہ سے کہا حضور! اگر آپ اپنے پیروں میں چمڑے کا ایک ٹکڑا باندھ لیں تو یہ زیادہ بہتر رہے گا، کہتے ہیں تب سے جوتے پہننے کا آغاز ہوگیا۔
سبق: اگر آپ خوشیوں بھری زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو پوری دنیا کو بدلنے کی کوشش نہ کریں، بلکہ خود کو بدل دیں، پھر ان شاءاللہ پوری دنیا آسانی سے بدلتی ہوئی نظر آئے گی۔
دیکھ سکتا اللہ اکبر الله أكبرالله أكبرالله أكبر
الله أكبرالله أكبرالله أكبرالله أكبرالله أكبر
کھلانے والا
ایک صاحب کہتے ہیں کہ میں کسی انجان شہر میں تھاایک چرسی نے مجھ سے چرس کیلیئے پیسے مانگے میں نے کہا،تجھے کھانا کھلاتا ہوں مگر چرس کےپیسے نہیں دوں گا۔ وہ بولا کھلانے والا کوئی اور ہے تم بس چرس کے پیسےدو،نہ چاہتے ہوئے بھی میں نے اس کو چند روپے دے دیئے۔جب وہ چلا گیا تو میں بھی اس کے پیچھے ہو لیا کہ یہ کدھر جاتا ہے اور کیا کرتا ہے۔
قریب میں ایک شادی کا فنکشن تھا، لوگ کھانے کے برتن ادھر اُدھر لے کر جا رہے تھے ـ
ایسے میں ایک شخص سے چاولوں کی بھری ٹرے گر گئی ـوہ ٹرے اٹھا کر آگے بڑھ گیا۔ وہ چرسی انہی چاولوں کے پاس بیٹھ کر کھانے لگ گیااسکی مجھ پر نظر پڑی تو اسنے مجھے دیکھتے ہوئے ایک جملہ کہاجو شاید زندگی بھر نہ بھولوں۔اس نے کہااس کے ساتھ تعلقات آج کل کچھخراب ہیں ورنہ برتن میں ہی دیتاہےاور کریم اتنا ہےکہ ناراض بھی ہو تو بھوکانہیں
لأن المنع مختص بأمصار المسلمین التي تقام فیها الجمع والحدود، فلو صارت مصراً للمسلمین منعوا من الإحداث". (ج:۴،ص:۲۰۳) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200381
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن کراچی
آپ سے گزارش ہے کہ سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ زیادہ سے زیادہ شئیر کریں تاکہ لوگوں کو اس معاملہ میں اصل اسلامی تعلیمات کا علم ہو جائے ۔
3- تیسرے وہ علاقے جو صلح کے ذریعے حاصل ہوئے ہوں،اور معاہدے کے تحت و ہاں کی اراضی کو قدیم آبادی کی ملکیت تسلیم کیا گیا ہو۔ وہاں انہیں نئی عبادت گاہیں بنانے کا حق حاصل ہوگا۔نیز جو عبادت گاہیں پہلے سے موجود ہوں وہ نہ صرف باقی رہیں گی، بلکہ اگر وہ گرجائیں یا مرمت طلب ہوجائیں تو ان کے لیے دوبارہ ان کی تعمیر بھی جائز ہوگی۔
فتاوی شامی میں ہے :
"في الفتح: قيل: الأمصار ثلاثة: ما مصره المسلمون، كالكوفة والبصرة وبغداد وواسط، ولايجوز فيه إحداث ذلك إجماعاً، وما فتحه المسلمون عنوةً فهو كذلك، وما فتحوه صلحاً، فإن وقع على أن الأرض لهم جاز الإحداث، وإلا فلا إلا إذا شرطوا الإحداث اهـ ملخصاً". (4/203)
وفیہ ایضاً:
"فقد صرح في السیر بأنه لو ظهر علی أرضهم وجعلهم ذمةً لایمنعون من إحداث کنیسةٍ؛
جواب
صورتِ مسئولہ میں مندر و کنیسہ کی تعمیر کے سلسلہ میں فقہاء کی تحریرات کا خلاصہ یہ ہے کہ دار الاسلام میں تین قسم کے علاقے ہوتے ہیں:
1- ایک وہ شہر جسے مسلمانوں ہی نےآباد کیا ہو، اس لیے وہاں مسلمان ہی قیام پذیر ہوئےہیں، وہاں غیرمسلموں کوعبادت گاہیں تعمیر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
2- دوسرے جو علاقے مسلمانوں نے بزورِ طاقت فتح کیے ہوں اور وہ مسلمانوں میں تقسیم ہوگئے ہوں، اب وہ مسلمانوں ہی کا شہر بن گیا ہو، وہاں بھی غیر مسلموں کو نئی عبادت گاہیں تعمیر کرنا ممنوع ہوگا، لیکن اگر وہاں غیر مسلموں کی کافی آبادی ہوجائے اور ان کو وہاں کی شہریت (ذمہ)حاصل ہوجائے، تو پھر انہیں نئی عبادت گاہ بنانے سے روکا نہیں جائے گا۔
جاری.....
جبکہ ایسا شہر جس کو بنایا اور آباد دونوں مسلمانوں نے ہی کیا ہو وہاں مندر نہی بنایا جا سکتا اور اسلام آباد تو 1962 یا 64 میں پاکستانی حکومت نے خود بنایا اور آباد کیا ہے جبکہ پہلے یہاں پر جنگل تھا ۔ یہاں پر مندر کی تعمیر اسلامی اصولوں کے بالکل خلاف ہے ۔
جبکہ دوسرا اسلامی اصول یہ ہے کہ اسلامی حکومت کبھی بھی کسی مندر ، گردوارہ یا کنیسہ کی زمین یا تعمیر کے لیے مدد نہی کر سکتی کیونکہ ملک میں اکثریت مسلمانوں کی ہے اور ٹیکس کا پیسہ مسلمانوں کا ہے جو مندر کی تعمیر پر خرچ نہی کیا جا سکتا ۔ جہاں پر بھی کسی عبادت گاہ کی تعمیر ہوگی تو اس مذہب کے ماننے والے اس کی زمین اور تعمیر کا خرچہ خود اٹھائیں گے ۔
یہ فتوای نیچے دیا گیا ہے
دارالاسلام میں مندر اور کنیسہ کی تعمیر* سوال
کیا دار الاسلام میں مندر و کنیسہ بنانا درست ہے؟ مدلل جواب عنایت فرمادیں
جاری
الیاس عامر میانہ
*اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کی اجازت اور حکومت کی طرف سے زمین دینے کا معاملہ کی شرعی حیثیت*
یہ پوسٹ بہت اہم اس لحاظ سے ہے کہ *حکومت کے اسلام آباد میں مندر بنانے کی اجازت دینے پر اکثریت کا یہی رد عمل ہوتا ہے کہ اسلام میں اقلیتیوں کے حقوق نہی ہیں کیا* ؟
اس لیے عوام کو اسلامی شریعت کے اصول اس پوسٹ میں بتائے جا رہے ہیں تاکہ اس جہالت کا خاتمہ ہو جس میں حکومت اور عوام کی اکثریت مبتلا ہے
نیچے جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی کا فتوای موجود ہے جس میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ ایسا شہر جہاں پرانے زمانہ کے مندر موجود ہوں یا ایسا شہر جو ہندووں کا تھا لیکن مسلمانوں نے اس پر قبضہ کیا اور اب وہاں ہندو کافی تعداد میں موجود ہیں وہاں مندر بنائے جا سکتے ہیں اور پرانے مندروں کو بھی قائم رکھا جا سکتا ہے
جاری......
کیا کوٸی اسلام 360 ایپ استعمال کرتا ہے؟
🌹🌹🌻🍃🌻🌹🌹
💫 *اگر تمہیں ایک دوسرے کے اعمال کا پتہ چل جائے تو تم ایک دوسرے کو دفن بھی نہ کرو رب تعالی نے تمہارے عیب چھپا رکھے ہیں اس پر شکر ادا کرو اور دوسروں کے عیبوں کو بھی چھپانے کی عادت ڈالو کیونکہ برائیاں آپ میں بھی ہیں اور زبانیں دوسروں کے پاس بھی ہیں۔*
🌹🌹🌻🍃🌻🌹🌹
لال مسجد کے ساتھ متصل جامعہ حفصہ کے پلاٹ پر عمران خان کی حکومت نے مندر تعمیر کرنے کا اعلان کر دیا جس کی آج افتتاح کر دی گٸی ہے لال مسجد کے ساتھ ملحق جامعہ حفصہ میں 6000 طالبات زیر تعلیم تھیں چوبیس گھنٹے
قال اللہ قال رسول اللہ ﷺ (خاتم الانبیا۶) کی صداٸیں بلند ہوتی تھیں جامعہ حفصہ کی بنیاد ختم کر دی گٸیں او آج مندر کی بنیادیں رکھ دی گٸیں جہاں بت رکھے جاٸیں گے اور ان کی عبادت ہوگی الیکشن کمیشن کے ریکارڈ کے مطابق اسلام آباد میں صرف 178 ہندو ووٹرز رہاٸش پذیر ہیں ۔ جبکہ مندر کے لیے 20000مربع فٹ زمین اور 100 ملین روپے مختص کٸیے گۓ ہیں
اور دوسری طرف لال مسجد کو یہ کہہ کر بند کروایا جا رہا ہے کہ یہ حکومت کی زمین پر بنی ہے ۔
وطن عزیز میں مندر کی تعمیر نا منظور
پلیز اس آواز کو احتجاج کی صورت دیں سوشل میڈیا پر اور اپنا کردار ادا کریں ۔
منقول
الّلہ سے جڑے رہنے کے لئے سب سے پہلی چیز کوشش ہے۔۔یاد رکھئے جب ہم بھلائی کی طرف مائل ہوتے ہیں سب سے پہلے شیطان ہمارے دل میں وسوسہ ڈالتا ہے جیسے کہ تم نے اتنے گناہ کیے الّلہ تمھاری توبہ قبول نہیں کرے یا کوئی دعا قبول نہیں ہوئی تو یہ خیال آنا کہ شاید میں گناہ گار ہوں اس لئے دعا قبول نہیں ہوئی۔۔جب بھی دل میں کوئی ایسا وسوسہ آئے جس سے آپ مایوسی کا شکار ہوں تو الّلہ سے دعا کریں کہ میں شیطان سے پناہ مانگتا ہوں۔۔دین کی راہ میں ہم جتنی زیادہ کوشش کرتے ہیں شیطان اتنا زیادہ ہم پہ اثر انداز ہونے کی کوشش کرتا ہے مگر ہم نے مایوس نہیں ہونا بلکہ اس بات کا یقین رکھنا ہے الّلہ سچے دل سے کی گئی توبہ قبول کرتا ہے اور وہ معاف کرنے والا مہربان ہے۔۔ان سب باتوں پہ عمل کرنے کی کوشش کرنی ہے جس سے الّلہ کی رضا مطلوب ہو۔۔کوشش کرتے جائیے اور نیکیوں میں آگے بڑھتے جائیے۔
ہر مشکل کا وظیفہ
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَّ عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَّ عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيد.
کثرت سے درود پاک پڑھیں۔
اکثر لوگوں کو شکوہ ہوتا ہے کہ کہنا بہت آسان ہوتا ہے مگر جب خود پہ بیتے تب پتا چلتا ہےضروری نہیں ہے آپ سے کہی سب باتیں صرف الفاظ ہوں کئی دفعہ ہم پہ وہ سب گزر چکی ہوتی ہے۔۔آج سے چند سال پہلے میں بھی ایسی ہی تھی چھوٹی چھوٹی باتوں پہ مایوس ہو جانے والی ہر بات پہ الّلہ سے شکوہ کرنے والی۔۔نماز قرآن بھی پڑھتی تھی اور الّلہ سے شکوہ بھی کرتی تھی۔۔اچھی بھی بننا چاہتی تھی اور برائی کی طرف قدم بھی اٹھتے تھے۔۔پھر میں نے قرآن ترجمے کے ساتھ پڑھنا شروع کیا تو مجھے لگا میرے ہر مسئلے کا حل مجھے ملتا جا رہا ہے زبان شکوہ کم کرنے لگی اور دل الحمد لّلہ کہنے کی طرف مائل ہونے لگا۔۔ایسا نہیں کہ پھر مشکلات نہیں آئیں مگر اب یہ یقین ہے کہ ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے اور وہ آسانی میں نے خود تلاش کرنی ہے۔۔مثبت رہئیے اچھا سوچئیے اور سب سے بڑھ کے الّلہ سے اپنے تعلق کو مضبوط
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain