اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ تمام حضرات کو مطلع کیا جاتا ہے میری نام جیسی دوسری آٸی ڈی Gulab-007 سے آج سے ان شاء اللہ سیرت مصطفیٰ خاتم الانبیا۶ ﷺ کا سلسلہ شروع کیا جاۓ گا اگر پڑھنا چاہیں تو فالو کر لیں۔
جزاکم اللہ خیرا واحسن الجزا۶ برحمة الواسعة فی الدارین باعلیٰ الدرجات۔
*انسان کی پہچان اس کے الفاظ اس کے اعمال اس کے اخلاق سے ہوتی ہے آپ کی پہچان آپ ہی کہ ہاتھ میں ہے جیسی چاہے بنا لیں....!!
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُه۔
*اچھا انسان اچھا ہی ہوتا ہے مگر جب انسان برائی کرتا ہے تو بہتر بننے کا اہل ہوجاتا ہے.....!!!!*
_زنـدگـی مـیں ملنے والا ہـر نیـا دھـوکـہ ہمیں حقیقت کے مـزید قـریب کر دیتا ہـے، اور خـوابـوں سے نکل کر کـب ہم حقیـقت پـسند بـن جـاتے ہیـں پـتہ ہی نہیــں چلتـا۔_
في أمان الله استودع اللہ دٕینکم وامانتکم وخواتیم اعمالکم
•••┈✿✨بھولی بسری سنتیں✨✿┈•••
*🔅سونے سے پہلے وضــو کرنا*
🍁 رســول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے فــرمایا ان جسموں کو پاک کرو ، اللہ تمہیں پاکیزگی عطا فرمائے گا جو بندہ بھی طہارت کی حالت میں سوئے، یقیناً ایک فرشتـہ اس کے ساتھ رات بسر کرتا ہے جب بھی وہ شخص رات کے کسی وقت کروٹ بدلتا ہے تو فرشتــہ کہتا ہے *" اے اللہ اپنے بندے کو معاف فرما یقیناً وہ باوضــو سویا تھا "*
📓【صحیح الجامع : 3936】
*🌹 آئیے ان سنتوں کو زندہ کریں🌹
ناخن کاٹنے کا سنت طریقہ
سوال کیا ناخن کاٹنے کا کوئی سنت طریقہ ہے یا جیسے چاہے کاٹ سکتے ہیں؟ بعض حضرات کہتے ہیں: شہادت کی انگلی سے شروع کرنا چاہیے اور انگوٹھے پے لا کے ختم کرنا چاہیے!جواب
صحیح یہی ہے کہ ناخن کاٹنے کا کوئی طریقہ سنت سے ثابت نہیں ہے۔ البتہ مستحب یہ ہے کہ پہلے دائیں ہاتھ کے ناخن کاٹے جائیں پھر بائیں ہاتھ کے۔اور دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی سے شروع کرنا چاہیے۔ جہاں تک بات ہے کہ دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پر ختم کرنے کی، تو علامہ نووی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ دائیں ہاتھ کے مکمل ناخن پہلے کاٹنے چاہییں، پھر بائیں ہاتھ کے مکمل ناخن۔ حافظ ابن حجر، ابن دقیق العید، علامہ سیوطی اور علامہ ابن عابدین رحمہم اللہ جیسے محققین نے یہی لکھا ہے کہ ناخن کاٹنے کا سنت طریقہ ثابت نہیں ہے، لہٰذا کسی طریقے سے بھی کاٹ سکتے ہیں،
چار چیزیں زندگی میں کبھی نہ چھوڑیں:
1- اللہ کا ذکر نہ چھوڑیں ورنہ آپ اس سے محروم ہو جائیں گے کہ اللہ آپ کو یاد رکھے.
"فاذکرونی اذکرکم"
ترجمہ : "تم میرا ذکر کرو میں تمہیں یاد رکھوں گا".
(سورة البقرة: آیت 152)
2- شکر نہ چھوڑیں ورنہ آپ نعمتوں میں زیادتی اور اضافے سے محروم ہو جائیں گے.
"ولئن شكرتم لأزيدنكم"
ترجمہ : "اگر تم شکر کرو گے تو میں تم کو مزید دوں گا".
(سورة إبراهيم :آیت 7)
3- دعا کو نہ چھوڑیں ورنہ قبولیت سے محروم ہو جائیں گے
"أدعوني أستجب لكم"
ترجمہ : "تم مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا".
(سورة غافر:آیت 60)
4- استغفار نہ چھوڑیں ورنہ نجات سے محروم ہو جائیں گے
"وما كان الله معذبهم وهم يستغفرون"
ترجمہ : "الله ان کو عذاب دینے والا نہیں ہے جب کہ وہ استغفار کرتے ہوں".
(سورة الأنفال :آیت 33)
چلو کچھ دیر چلتے ہیں
محبت کی زمینوں پر
جہاں نفرت کے نالوں کی
کوئی بدبو نہ آتی ھو۔۔۔💖
جہاں پر چاند ہنستا ھو
جہاں سورج دمکتا ھو
جہاں پر بےطلب باتوں کے
ٹوٹے کانچ کی نوکیں
کہیں دل میں نہ چبھتی ھوں۔۔۔❤️
نہ کوئی آنکھ کا آنسو
بھری مٹی میں گرتا ھو
نہ کوئی درد دکھتا ھو
نہ کوئی سوچ تپتی ھو۔۔۔۔♥️
جہاں ھر سو
خوشی کے پھول کی خوشبو
گلستاں میں مہکتی ھو
چلو کچھ دیر چلتے ہیں
محبت کی زمینوں پر۔۔۔💝
عورتیں کنگھی بالوں کا کیا کریں؟
سوال
عورتوں کے کنگھی والے بال دفن کیےجائیں یا گٹر میں بہا دیے جائیں؟
جواب
عورتوں کےبالوں کو دفن کرنا یا دریا برد کردینا چاہیے، یا ایسی جگہ مٹی میں ڈال دیں جہاں بے توقیری نہ ہو، گٹر یا نالی وغیرہ میں بہانا جائز نہیں۔
فتاوی محمودیہ میں ہے:
’’بال اورناخن کو جلانا جائز نہیں، ایسی عورتیں جو دفن نہیں کرسکتیں وہ کسی کپڑے یا کاغذ میں لپیٹ کر کہیں ڈال دیں، لیکن بالوں کے ٹکڑے ٹکڑے کردیں۔‘‘ (فتاوی محمودیہ ج:٩ص:٤٠١)
"وفي الخانیة: ینبغي أن یدفن قلامة ظفره ومحلوق شعره، وإن رماه فلابأس به". (حاشیة الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ۱/۵۲۷)"یدفن أربعة: الظفر، والشعر، وخرقة الحیض والدم". (الهندیة، الباب التاسع عشر ۵/۳۵٨)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200830
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
تین سخت ترین کام
امام شافعی علیہ الرحمہ کہتے ہیں :
تین کام سب سے سخت ( مشکل ) ہیں :
❶. تنگ دستی کے باوجود سخاوت کرنا ـ
❷. تنہائی میں پرہیز گاری اختیار کرنا ـ
❸. اس کے سامنے کلمہ حق کہنا جس سے خوف یا کسی چیز کی امید ہوـ
_________________
قال الشافعی :
(( اشد الاعمال ثلاثة : الجود من قلة ، والورع فی خلوة ، و كلمة الحق عند من يرجی و يخاف . ))
مسئلہ نمبر (6)
مردوں کا انگوٹھی پہننا
بسم الله الرحمن الرحيم
بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ انگوٹھی پہننا سنت ہے ، ان لوگوں کا یہ گمان درست نہیں ، بلا ضروت انگوٹھی پہننا محض مباح ہے یعنی جائز ہے ، اور انگوٹھی نہ پہننا (ترکِ تختم) افضل ہے ، اگر ضروت کی بنا پر انگوٹھی پہنی جائے تو سب سے چھوٹی والی انگلی خواہ داہنے ہاتھ والی میں اور خواہ بائیں ہاتھ والی میں پہنے، دونوں طرح گنجائش ہے، اور ضرورت سے مراد مُہر وغیرہ لگانے کی ضرورت ہے جو حاکم ،قاضی وغیرہ کو پیش آتی ہے ، جیسا کہ خود آنحضور صلی اللہ علیہ و سلم انگوٹھی سے مہر لگانے کا کام لیتے تھے.
...(فتاوی شامی: 5/230) وفي البستان عن بعض التابعین لا یتختم إلا ثلثة أمیر أو کاتب أو أحمق اھ․ (فتاوی شامي: 5/231) نیز ملاحظہ فرمائیں فتاوی محمودیہ(19/234).
*استاد اور استاذ میں فرق*
*استاد
ایسا شخص جو کسی کو ایسا کام سکھائے جس کا تعلق کسی فن وغیرہ سے ہو۔ مثلاً گاڑی چلانا۔ گاڑی ٹھیک کرنا۔ انجن وغیرہ کا کام۔ تعمیراتی کام۔ کپڑے سینا۔ لوہے۔ لکڑ۔ پتھر۔سونے اور دیگر کام سکھانا جن کا تعلق ہاتھوں سے ہو۔
*لفظ استاد فارسی لفظ ہے اس کی جمع اساتید اور استادان ہے*۔
*استاذ
ایسا شخص جو کسی کو علم سکھائے۔ تعلیم دے اور علم کی بہ دولت اس کی زندگی میں ایسی تبدیلی لائے کہ دوسرے اس پر رشک کریں۔ *استاذ کی جمع اساتذہ ہے۔ استاذ عرب لفظ ہے*۔
عام طور پر استاد کی جمع اساتذہ کی جاتی ہے جو غلط ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain