*عورتوں کا بال کٹوانا ؟*
*الجواب بعون الملك الوھاب*
*بال عورتوں کی زینت ہیں ، انہیں بلا عذر شرعی کاٹنا جائز نہیں ، اس لیے اس سے احتراز لازم ہے ،*
*البتہ اگر کسی عورت کے بالوں میں کوئی ایسی بیماری لگ گئی ہو کہ اس سے سِرے ٹوٹ کر شاخ دار ہوجاتے ہوں ، تو ایسے بالوں کے شاخدار کنارے کاٹ دینے کی شرعاً گنجائش ہے ، مگر بہتر یہ ہے کہ یہ عمل بھی کسی ایسے معالج کے مشورے سے ہو ، جو بالوں کی بیماری اوراس کے علاج میں مہارت اور تجربہ رکھتا ہو ،*
*(۱) ما في ’’ الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘ : قطعت شعر رأسہا أثمت ولعنت ۔زاد في البزازیۃ : وإن بإذن الزوج ، لأنہ لا طاعۃ لمخلوق في معصیۃالخالق ۔۔۔۔۔۔۔۔ والمعنی المؤثر التشبہ بالرجال ۔ اہـ ۔(۹/۵۸۳ ، ۵۸۴ ، کتاب الحظر والإباحۃ ، باب الاستبراء وغیرہ)*
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
آج ماسک کے بغیر سٹور میں داخلہ منع ہے
❤️❤️
تو سوچئے کہ اگر داڑھی کے بغیر محمدﷺ کی بارگاہ میں داخلہ کی اجازت نہ ملی تو۰۰؟؟ 😰😰
خواہش صرف اتنی ہے کہ کچھ الفاظ لکھوں جس سے کوٸی گمراہی کہ راستے پے جاتے جاتے رک جاۓ یا کم از کم سوچ میں ضرور پڑ جاۓ ۔
💫جب اللہ کو کسی انسان کا سجدہ کرنا پسند آجاتا ہے
تب وہ خود ایسے اسباب بناتا ہے کہ انسان سجدہ کرنے
پر مجبور ہو جاتا ہے, اور
اگر کسی چیز کا خیال آپکے دل سے نہیں نکل رہا جسے آپ بھولنا چاہتے ہوں تو سمجھ جائیں کہ وہ آپ سے اس خیال کے ذریعے رابطہ بحال رکھنا چاہتا ہے, یعنی اسے آپکی آواز بھا گئی ہے,
آپکے مانگنے کی تڑپ اسے پیاری لگتی ہے, اور جس سے
وہ خود رابطہ رکھنا چاہے اس کے مقدر کی تو بات ہی کیا ہے, بس پھر جو سجدے میں گر جاتا ہے اور اللہ کی محبت کی لاج رکھتا ہے پھر اللہ بھی اس کی محبت کی لاج رکھتا ہے, بکھرنا عارضی ہوتا ہے پھر اس رب کا سمیٹ لینا مستقل ہوجاتا ہے 💞
کتنی پیاری بات ہے اللہ کریم ہمیں ایسا بنا لیں جیسا اللہ کو پسند ہے آمین یا رب العالمین
اگر ختم نبوت کے راستہ میں شام ہو جاۓ
اللہ کی قسم زندگی کی معراج ہوجاۓ
4۔ عورت بہت صابر ہوتی ہے: اگر عورت اپنی نسلوں کو راہِ راست پر لانے کی خاطر اللہ کی راہ میں درپیش مشقتوں پر صبر کرنے والی بن جائے، تو اسکی اولاد کی دین اور دنیا تو سنورئے گی ہیں، ساتھ ہی ساتھ اِس عورت کا مقام بھی جنت کے اعلیٰ و ارفع مقاموں پر ہوگا۔
5۔ عورت کوئی بھی بات بہت جلد آگے پھیلانے والی ہوتی ہے: اگر عورت اپنی اِس عادت کو شریعی، دینی اور مذہبی باتوں کو پھیلانے کیلئے استعمال کرے تو، معاشرے کی ہر عورت اپنے آپ میں ایک عالمہ فاضلہ ہو۔
6۔ عورت بہت زیادہ شہ خرچ ہوتی ہے: اگر عورت اپنے یا اپنے شوہر کی کمائی کو اللہ کی راہ میں خرچ کرے تو رہتی دنیا تک وہ پیسہ اُسکے اور اُسکے شوہرکے لۓ صدقہ جاریہ بن جاۓ
🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🕯
*عورت کی ایسی 6 عادات جو اُسکی اور اُسکے اہل خانہ کی دین و دنیا سنوار سکتی ہیں۔۔۔!*
1۔ عورت روتی بہت ہے: اگر عورت کا رونا اپنی اور اپنے اہلِ خانہ کی آخرت کی فکر پر ہو تو کوئی شک نہیں ہے کہ ہر گھر میں حضرت اویس قرنیؒ جیسے بیٹے اور بی بی رابعہ بصریؒ جیسی بیٹاں جنم لیں۔
2۔ عورت بولتی بہت ہے: اگر عورت کا بولنا اپنے خاندان میں دعوت اسلام کو عام کرنے کے لیے ہو تو، پورا معاشرہ امن اور نور کا نمونہ بن جائے۔
3۔عورت کے اندر منوانے کی خصوصیت ہوتی ہے: اگر عورت اپنی من موہنی اداؤں سے اپنے گھرانے والوں کو اللہ کے احکامات کی طرف بلائے تو ہر گھر سے درود و سلام اور تلاوتِ قرآن پاک کی آوازیں بلند ہوں۔
See more .....
لڑکی، لڑکی کا ہاتھ، لڑکی کے بال، لڑکی کی آنکھیں، لڑکی کا منہ، لڑکی کا جسم تمام کے تمام فتنہ ہیں۔
قیامت کے روز ان گناہوں پر انگلیاں اور آنکھیں گواہ بنیں گی۔
اس دن سے ڈریں جس دن تم اللّٰہ کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔ تصاویر اسٹیٹس میں سب کے سامنے لگانا جاری گناہوں میں سے ایک ہے۔
فإن لم تجعل لـك خيراً جارياً لا تجعل لك ذنباً جارياً.
اب بہنیں کہیں گی ہماری نہیں ہوتی انکی تصاویر ہیں جن کو سب نے دیکھ رکھا ہے تو وہ بھی تو عورتیں ہی ہیں
*اگر تم صدقہ جاریہ نہیں کر سکتے تو گناہ جاریہ بھی نہ کریں۔*
خدارا خود بھی اس فتنے سے بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں.. اس پر روز قیامت باز پرس ہوگی
📜📜📜📜📜📜
🌹🌹🌹💫✨✒️
*التماس*
جب میں کسی کی پروفائل میں لڑکی کی تصویر دیکھتی ہوں تو دو چیزوں سے ڈر جاتی ہوں۔
ایک کہ میرے نامہ اعمال میں لکھا جائے۔
کَانُوۡا لَا یَتَنَاہَوۡنَ عَنۡ مُّنۡکَرٍ فَعَلُوۡہُ ؕ لَبِئۡسَ مَا کَانُوۡا یَفۡعَلُوۡنَ (المائدہ 79)
*انہوں نے ایک دوسرے کو برے افعال کے ارتکاب سے روکنا چھوڑ دیا تھا ، برا طرز عمل تھا جو انہوں نے اختیار کیا ۔*
یا آپ کے نامہ اعمال میں لکھا جائے۔
كُلُّ أُمَّتِي مُعَافًى إِلَّا الْمُجَاهِرِينَ (صحیح البخاری)
*میری ساری(مسلم)امت معاف کردی جائےگی سوائے اعلانیہ گناہوں کرنے والوں کے۔*
اپنی پروفائل اور اسٹیٹس تبدیل کرلیں
اللّٰہ کی قسم آپ اپنے بوجھ کے ساتھ ان کا بوجھ بھی اٹھائیں گے جو ان کو دیکھتے ہیں۔ یہ آپ کی برائی کی سند بنتی رہی گے اگرچہ آپ وفات کیوں نہ پاجائیں۔
See more .....
*مجھے ضبط دے نا جلال دے*
*مجھے بس تو رزق حلال دے*
*جو تجھ کو پسند ہو میرے خدا*
*مجھے ایسے راستے پے ڈال دے*
سوال
1۔ نمازی کے سامنے چہرہ کر کے بیٹھنا کیسا ہے؟ اور اگر دورانِ نماز کوئی سامنے آکر بیٹھ جائے تو کیا حکم ہے نماز کا ؟
2۔ اگر نمازی کے سامنے کوئی بچہ بیٹھ جائے یا بچے کو از خود سامنے بٹھا دیا جائے تو کیا یہ جائز ہوگا؟
جواب
(1) نمازی کے سامنے چہرہ کرکے بیٹھنا مکروہ ہے،اور اگر دورانِ نماز کوئی سامنے آکر بیٹھ جائے تب بھی مکروہ ہے۔
(2) نمازی کے سامنے بچے کو اس طرح بٹھانا کہ اس کا چہرہ نمازی کی طرف ہو مکروہ ہے، بچے کی پشت نمازی کی طرف ہو تو اجازت ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201303
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
*☝🔥یہ تنگ پاجامے*
*☝🔥یہ تنگ, بیہودہ اور چھوٹے لباس*
*☝🔥یہ بڑے بڑے گلے*
*☝🔥 یہ ٹخنوں کو کھولتے اونچے اونچے پائنچے*
*☝🔥👈یہ سب کا سب جہنم کا ایندھن بنانے کیلئے کافی ہیں*
*📜❄️کیا ہمارے لباس ایسے تو نہیں؟؟؟*
*اپنا محاسبہ کیجیے*
*📒نوٹ:
*☝🙏یاد رکھیں اپنی چھوٹی معصوم بچیوں کو بھی ایسا لباس پہنانا جائز نہیں لہذا اپنے ساتھ ساتھ اپنی بیٹیوں کو بھی جہنم کا ایندھن بننے سے بچائیں*
🔹▬▬▬▬🌹🌹▬▬▬🔹
*دنــیا* کے بڑے سے بڑے مسئلے کے باوجود *خوش* رہنا، *خوشی* اور خوشی کا *اظہار* کرنا *الحمدللہ* کی عملی شکل ہے .....!!!
🌹✒️ سنہــــــرے اوراق📖🌹
🔹▬▬▬▬🌹🌹▬▬▬🔹
خاموش پیغام
``ایک عورت کی گود میں جب " بچہ " آتا ھے تو اس پر نبیوں جیسی بڑی ذمہ داری عائد ھوتی ہے.. ایک ایسا فرض جس میں غفلت کی گنجائش نہیں ہوتی..
جب ایک انسان کو پرورش کیلئے دوسرا انسان دیا جاتا ھے تو گویا ساری انسانیت کی لگامیں اس کے ہاتھ میں دے دی جاتی ہیں کہ چاہو تو اسے ابلیس بنادو کہ کل کو ساری انسانیت کیلئے وبال بن جائے.. اور چاہو تو وہ بندہ بشر بنادو جو اپنے آگے پیچهے اور دائیں اور بائیں "خیر" کی روشنی بکهیرتا چلا جائے..
سارے انسان " خیر " ھوتے ھیں.. بس ان کی پرورش کے گہوارے ان کو یا تو پهول بنا دیتے ھیں یا پتهر ۔“```
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
مردوں کے لیے مہندی لگانے کا حکم
سوال
مرد کے لیے مہندی کا کیا حکم ہے، آیا جائز ہے مکروہ ہے یا حرام ہے؟
جواب
مرد کے لیے سر اور داڑھی کے بالوں میں سیاہ رنگ کے علاوہ مہندی کا خضاب لگانا درست ہے۔
ہاتھوں اور پیروں پر مہندی لگانا عام حالات میں خواتین کے ساتھ خاص ہے، جب کہ مردوں کے لیے خواتین کی مشابہت اختیار کرنا اور ہاتھ پیر میں مہندی لگانا درست نہیں۔ البتہ مجبوری کی صورت میں (مثلاً بطورِ علاج) مرد کے لیے ہاتھ اور پاوٴں میں مہندی لگانے کی اجازت ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
فتوی نمبر : 144004200492
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
دائیں ران بائیں ران کے ساتھ ملا دے۔
"عَنْ عَبْدِاللّٰه بْنِ عُمَرَ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰه صلی الله علیه وسلم: إِذَاجَلَسَتِ الْمَرْأَةُ فِي الصَّلاةِ وَضَعَتْ فَخِذَهَا عَلٰی فَخِذِهَا الْاُخْریٰ، فَإِذَا سَجَدَتْ أَلْصَقَتْ بَطْنَهَا فِي فَخِذِهَاکَأَسْتَرِمَا یَکُوْنُ لَهَا فَإِنَّ اللّٰهَ یَنْظُرُ إِلَیْهَا وَ یَقُوْلُ: یَا مَلَائِکَتِيْ أُشْهِدُکُمْ أَنِّيْ قَدْغَفَرْتُ لَهَا". (الکامل لابن عدي ج 2ص501، رقم الترجمة 399 ،السنن
تاکہ اس کی پشت اونچی نہ ہو۔
"عَنْ مُجَاهِدٍ أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ بَطْنَهُ عَلَى فَخِذَيْهِ إِذَا سَجَدَ كَمَا تَصْنَعُ الْمَرْأَةُ". (مصنف ابن أبي شیبة: رقم الحديث 2704)
ترجمہ: حضرت مجاہد رحمہ ﷲ اس بات کو مکروہ جانتے تھے کہ مرد جب سجدہ کرے تو اپنے پیٹ کو رانوں پر رکھے، جیسا کہ عورت رکھتی ہے۔
"عن عطاء قال: ... إذا سجدت فلتضم يديها إليها، وتضم بطنها وصدرها إلى فخذيها، وتجتمع ما استطاعت". (مصنف عبدالرزاق ج3ص50رقم5983)
ترجمہ: حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ عورت جب سجدہ کرے تو اپنے بازو اپنے جسم کے ساتھ ملا لے، اپنا پیٹ اور سینہ اپنی رانوں سے ملا لے اور جتنا ہو سکے خوب سمٹ کر سجدہ کرے۔
5-پانچواں فرق سجدے سے اٹھ کر بیٹھنے کی ہیئت میں ہے کہ عورت اپنے دونوں پاؤں دائیں جانب نکال کر سرین کے بل اس طرح بیٹھے کہ
کَانَ یَأْمُرُالرِّجَالَ أَنْ یَّتَجَافُوْا فِيْ سُجُوْدِهِمْ وَ یَأْمُرُالنِّسَاءَ أَنْ یَّتَخَفَّضْنَ". (السنن الکبریٰ للبیهقي: ج 2ص222.223 باب ما یستحب للمرأة... الخ)
ترجمہ: صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کو حکم فرماتے تھے کہ سجدے میں (اپنی رانوں کو پیٹ سے) جدا رکھیں اور عورتوں کو حکم فرماتے تھے کہ خوب سمٹ کر (یعنی رانوں کو پیٹ سے ملا کر) سجدہ کریں۔
"عن الحسن وقتادة قالا: إذا سجدت المرأة؛ فإنها تنضم ما استطاعت ولاتتجافي لكي لاترفع عجيزتها"مصنف عبدالرزاق ج 3ص49 باب تکبیرة المرأة بیدیها وقیام المرأة ورکوعها وسجودها)
ترجمہ: حضرت حسن بصری اور حضرت قتادہ رحمہما اللہ فرماتے ہیں کہ جب عورت سجدہ کرے تو جہاں تک ہوسکے سکڑ جائے اور اپنی کہنیاں پیٹ سے جدا نہ کرے؛
یَامَلَائِکَتِيْ أُشْهِدُکُمْ أَنِّيْ قَدْغَفَرْتُ لَها". (الکامل لابن عدي ج 2ص501، رقم الترجمة 399 ،السنن الکبری للبیهقي ج2 ص223 باب ما یستحب للمرأة الخ،جامع الأحادیث للسیوطي ج 3ص43 رقم الحدیث 1759)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب عورت نماز میں بیٹھے تو اپنی ایک ران دوسری ران پر رکھے اور جب سجدہ کرے تو اپنا پیٹ اپنی رانوں کے ساتھ ملا لے جو اس کے لیے زیادہ پردے کی حالت ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی طرف دیکھتے ہیں اور فرماتے ہیں: اے میرے ملائکہ ! گواہ بن جاؤ میں نے اس عورت کو بخش دیا۔
"عَنْ أَبِيْ سَعِیْدٍالْخُدْرِيِّ رضي الله عنه صَاحِبِ رَسُوْلِ اللّٰه صلی الله علیه وسلم أَنَّه قَالَ: ...
فَإِنَّ الْمَرْأَةَ لَيْسَتْ فِي ذَلِكَ كَالرَّجُلِ". (مراسیل أبي داؤد: ص103 باب مِنَ الصَّلاةِ، السنن الکبری للبیهقي: ج2ص223, جُمَّاعُ أَبْوَابِ الاسْتِطَابَة)
ترجمہ : حضرت یزید بن ابی حبیب سے مروی ہے کہ آں حضرت صلی اللہ علیہ و سلم دو عورتوں کے پاس سے گزرے جو نماز پڑھ رہی تھیں، آپ ﷺ نے فرمایا: جب تم سجدہ کرو تو اپنے جسم کا کچھ حصہ زمین سے ملالیا کرو؛ کیوں کہ عورت (کا حکم سجدہ کی حالت میں) مرد کی طرح نہیں ہے۔
"عَنْ عَبْدِاللّٰه بْنِ عُمَرَ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰه صلی الله علیه وسلم: إِذَاجَلَسَتِ الْمَرْاَةُ فِي الصَّلاةِ وَضَعَتْ فَخِذَهَا عَلٰی فَخِذِهَا الْاُخْریٰ، فَإِذَا سَجَدَتْ أَلْصَقَتْ بَطْنَهَا فِي فَخِذِهَاکَأَسْتَرِ مَا یَکُوْنُ لَها، فَإِنَّ اللّٰهَ یَنْظُرُ إِلَیْها وَ یَقُوْلُ:
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain