Damadam.pk
Gulab_007's posts | Damadam

Gulab_007's posts:

Gulab_007
 

پڑھنے کے قابل تحریر
رب کی مانوں یا مولوی کی ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پنجاب کے کسی دیہات میں ایک خوبرو قادیانی لڑکی شادی کے لئے ایک فوجی آفیسر کو پیش کی گئ
(یہ بات ذہن میں ہو کہ قادیانی سے نکاح نہیں ہوتا " زنا " کہلایا جائے گا)
فوجی آفیسر نے شادی کی حامی بھرنے سے پہلے ایک شرط رکھی کہ وہ کبھی بھی قادیانیت قبول نہیں کرے گا
قادیانیوں نے اس کی شرط مان لی اور زنا کے لیے لڑکی فوجی آفیسر کے ساتھ روانہ کردی
شادی کے بعد رشتے ناطے میں آنا جانا لگا رہا اور نرمی سے فوجی آفیسر کو مائل بھی کیاجاتا رہا ایک دن قادیانیوں کے پوپ تشریف فرما تھے اور انہوں نے فوجی آفیسر سے کہا کہ آپ مرزا غلام احمد قادیانی کو نبی نہیں مانتے نہ مانیں لیکن ہماری ایک بات قبول کیجیۓ ، آپ استخارہ کریں کہ آیا نبی اکرم ﷺ کےبعدکوئی نبی ہے یا نہیں ؟

Gulab_007
 

میرے آج تک کے تمام استذہ کے نام
اشکوں سے ،یادوں سے شناساٸی ہے
کتنا خوش آباد میرا گوش تنہاٸی ہے
اللہ کریم میرے تمام اساتذہ کو دنیا و آخرت کی کامیابیاں عطا فرماٸیں۔
آمین یا رب العالمین

Gulab_007
 

في أمان الله
سنت نبوی ﷺ ہے جب نبی کریم ﷺ کسی سے جدا ہوتے تو دعا دیا کرتے استودع اللہ دینکم وامانتکم وخواتیم اعمالکم

Gulab_007
 

آپ کتنے بھی ایمان دار ہو مگر کسی 💕💕کا ایمان چیک کرنے کا حق نہیں رکھتے💕💕

یہ حدیث نہیں ہے اور یہاں دو ایک لوگوں کو میں نے دیکھا جنہوں نے یہ من گھڑت بات پوسٹ کی ہوٸی تھی
G  : یہ حدیث نہیں ہے اور یہاں دو ایک لوگوں کو میں نے دیکھا جنہوں نے یہ من گھڑت - 
Gulab_007
 

*قے آنے سے روزہ کا حکم*
*سؤال*
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک دن میں روزے سے تھا اور سفر کر رہا تھا کہ گاڑی کے اندر میری طبیعت خراب ہوگئی اور قے آگئی تو کیا اس سے میرا روزہ ٹوٹ گیا؟ اور میرے اوپر کفارہ لازم ہے یا نہیں؟
*الجواب بعون الملک الوھاب*
قے اگر خود بخود آجائے خواہ منہ بھر کے ہو یا نہ ہو مفسد صوم نہیں۔البتہ اگر کسی نے قصداً قے کی ہے تو وہ اگر منہ بھر کے ہو تو بالاجماع مفسد ہے البتہ کفارہ نہیں ہے اور اگر قلیل ہے تو صحیح قول کے مطابق اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

الحَمْدُ ِلله طیباً کثیراً
G  : الحَمْدُ ِلله طیباً کثیراً - 
توجہ سے پڑھیے گا جلد بازی نہ کیجیے گا
G  : توجہ سے پڑھیے گا جلد بازی نہ کیجیے گا - 
Gulab_007
 

اور حالت ایمان میں مرا نعوزبااللہ
اور اس ڈرامے میں صوفیت کو پروان چڑھایا گیا ہے اور تاریخ بھی مسخ کرکے پیش کی گئی ہے ۔۔۔۔
اسی طرح کی بے شمار خرافات ہیں جس میں عورتوں کی بے پردگی اور بیہودہ لباس بھی نظر آئیگا
ان شاٹ یہ ڈرامہ خلافت کے نام پر امت کے عقائد میں بے حیائی اور بداعقیدگی پھیلا رہا ہے اور نامحرم عوروتوں سے عشق معشوقی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے
آگر یہ ڈرامہ اسلام کے نام پر نہ بنا ہوتا اور دیگر بے حیاء ڈراموں کی طرز پر ہوتا تو شاید ہم اتنا اس معاملے کو ہائی لائیٹ نہ کرتے کیونکہ وہاں تو سرے سے بدمذہب لبرل ہیں مگر اس ارطغزل ڈرامے کو اسلام کا لبادہ اوڑھ کر بنایا گیا تو اسے بے نقاب کرنا ضروری تھا۔
رب العالمین ہمیں بے حیائ سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین اور صحیح دین کو سمجھنے اس پر عمل کرنے اور آگے بھیجنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

Gulab_007
 

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ۔
۔
ترکش ڈرامہ ارطغزل میں نامحرم عورتوں کیساتھ لوسٹوری کلپس
اس ڈرامہ میں شادی سے پہلے عشق معشوقی دیکھائی گئی ہے ہماری مائیں بہنیں اس ڈرامہ کو دیکھ کر یہی خیال کرینگی کہ اسلام میں عشق معشوقی حلال عمل ہے جو اس ڈرامے میں عشق معشوقی کو ٹھیک سمجھتا ہے امید ہے وہ اپنی بہن بیٹی کو بھی باہر نامحرموں سے عشق معشوقی کی اجازت دینگے ۔۔۔۔۔۔
دوسرا -- اس ڈرامے میں ہر طرف میوزک ہے اور اسلام کا نام لیکر بننے والے ڈرامے میں اس حرام فعل کی آمیزش روزہ خراب کرنے کے مترادف ہے ۔۔۔۔
تیسرا -- اس ڈرامے میں " یاعبدالقادر جیلانی مدد اور "یاخضر علیہ السلام مدد"جیسے الفاظ بھی ہیں جو شرک کی دعوت دےرہے ہیں چوتھااس ڈرامے میں وحدت الوجود کے قائل ابن عربی کو بطور ولی پیش کیا گیا ہے جس کا یہ بھی عقیدہ تھا کہ فرعون مرنے سے پہلے توبہ کرگیا

Gulab_007
 

*صفا اور مروہ کیسے پہاڑ ہیں؟*
اِنَّ الصَّفَا وَ الۡمَرۡوَۃَ مِنۡ شَعَآئِرِ ۚ فَمَنۡ حَجَّ الۡبَیۡتَ اَوِ اعۡتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡہِ اَنۡ یَّطَّوَّفَ بِہِمَا ؕ وَ مَنۡ تَطَوَّعَ خَیۡرًا ۙ فَاِنَّ اللّٰہَ شَاکِرٌ عَلِیۡمٌ ﴿۱۵۸﴾٠
صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں اس لئے بیت اللہ کا حج و عمرہ کرنے والے پر ان کا طواف کر لینے میں بھی کوئی گناہ نہیں اپنی خوشی سے بھلائی کرنے والوں کا اللہ قدردان ہے اور انہیں خوب جاننے والا ہے ۔

Gulab_007
 


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

Gulab_007
 

سنن النسائی میں ہے:
2318- أخبرنا علي بن حجر قال: أنبأنا علي يعني بن مسهر عن سعيد عن قتادة عن معاذة
العدوية: أن امرأة سألت عائشة: أتقضى الحائض الصلاة إذا طهرت؟ قالت: أحرورية أنت؟ كنا نحيض على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ثم نطهر فيأمرنا بقضاء الصوم ولا يأمرنا بقضاء الصلاة.
یہ دونوں احادیث اس بات کی واضح ثبوت ہیں کہ خواتین ماہواری کے ایام میں روزے نہیں رکھے گی بلکہ بعد میں ان کی قضا کرے گی، یہ مسئلہ قرآن وسنت کی کسی بھی دلیل کے خلاف نہیں بلکہ واضح احادیث کے مطابق ہے۔

Gulab_007
 

وَمَا نُقْصَانُ دِينِنَا وَعَقْلِنَا يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: أَلَيْسَ شَهَادَةُ الْمَرْأَةِ مِثْلَ نِصْفِ شَهَادَةِ الرَّجُلِ؟ قُلْنَ: بَلَى، قَالَ: فَذَلِكِ مِنْ نُقْصَانِ عَقْلِهَا، أَلَيْسَ إِذَا حَاضَتْ لَمْ تُصَلِّ وَلَمْ تَصُمْ؟ قُلْنَ: بَلَى، قَالَ: فَذَلِكِ مِنْ نُقْصَانِ دِينِهَا.
(بَاب تَرْكِ الْحَائِضِ الصَّوْمَ)
یہ حدیث واضح خبر دیتی ہے کہ عورت ماہواری کے ایام میں روزے نہیں رکھے گی، چنانچہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر جو عنوان قائم کیا ہے یعنی: بَاب تَرْكِ الْحَائِضِ الصَّوْمَ، اس سے بھی یہی بات معلوم ہوتی ہے۔
2⃣ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ حضور اقدس ﷺ کے زمانے میں حیض سے پاک ہوجانے کے بعد ہمیں حضور اقدس ﷺ روزے کی قضا کا حکم فرماتے، اور ہمیں نماز کی قضا کا حکم نہیں فرماتے۔

Gulab_007
 

1⃣ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ جب عورت کو حیض آتا ہے تو وہ نہ نماز پڑھتی ہے اور نہ روزہ رکھتی ہے۔
☀ صحیح البخاری میں ہے:
304- حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي زَيْدٌ هُوَ ابْنُ أَسْلَمَ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَضْحَى أَوْ فِطْرٍ إِلَى الْمُصَلَّى فَمَرَّ عَلَى النِّسَاءِ فَقَالَ: يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ، تَصَدَّقْنَ؛ فَإِنِّي أُرِيتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ، فَقُلْنَ: وَبِمَ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ، مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَذْهَبَ لِلُبِّ الرَّجُلِ الْحَازِمِ مِنْ إِحْدَاكُنَّ، قُلْنَ:

Gulab_007
 

یہ بات بڑی عجیب اور حیرت انگیز ہے کیوں کہ امتِ مسلمہ کے لیے جس طرح قرآن کریم حجت اور دلیل ہے اسی طرح احادیث بھی حجت اور دلیل ہیں، یہ تو منکرینِ حدیث کا شیوہ ہے کہ وہ احادیث کو یا ان کے حجت ہونے کو تسلیم ہی نہیں کرتے۔ اس لیے اگر ایک حکم قرآن کریم میں نہیں ہے تو اس کا یہ مطلب تو ہرگز نہیں کہ اس کا انکار ہی کیا جائے، بلکہ احادیث میں موجود حکم کو بھی تسلیم کرنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے۔
واضح رہے کہ ان حضرات کے پاس اس بات کی کوئی دلیل نہیں ہے کہ عورت ماہواری کے ایام میں روزے رکھے گی، یہ بات احادیث کے خلاف ہے، کیوں کہ احادیث سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ عورت ماہواری کے ایام میں روزے نہیں رکھے گی بلکہ بعد میں ان کی قضا کرے گی۔ ذیل میں چند احادیث ملاحظہ فرمائیں تاکہ یہ مسئلہ واضح ہوسکے:

Gulab_007
 

ایسی صورت میں ظاہر ہے کہ وہ انتظار کرے گی تاکہ معلوم ہوسکے کہ یہ خون حیض ہے یا استحاضہ، لیکن وہ خون دس دن سے بھی بڑھ گیا، تو ایسی صورت میں وہی عادت کے ایام حیض شمار ہوں گے، جبکہ باقی استحاضہ، اور استحاضہ کی صورت میں چوں کہ روزے رکھنے کا حکم ہے اور اس نے روزے نہیں رکھے اس لیے عادت یعنی چھ دنوں کے روزوں کی قضا بھی رکھے گی جبکہ اس کے بعد باقی جتنے بھی ایام اس خاتون نے روزے نہیں رکھے تو ان کی قضا بھی رکھے گی اور اب جب تک استحاضہ جاری رہے تو اس دوران بھی روزے رکھے گی۔
📿 *خواتین کے لیے ماہواری کے ایام میں روزے رکھنے سے متعلق ایک مغالطہ:*
دورِ حاضر میں بعض لوگ یہ پروپیگنڈا کررہے ہیں کہ عورت ماہواری کے ایام میں روزے رکھے گی کیوں کہ قرآن کریم میں اس کا ذکر نہیں ہے کہ عورت ماہواری کے ایام میں روزے نہیں رکھے گی۔

Gulab_007
 

*مانعِ حیض ادویات استعمال کرنے کا حکم:*
اگر کسی عورت نے ماہواری روکنے کے لیے گولی یا کوئی اور دوا استعمال کی اور اسے حیض نہ آیا تو وہ پاک شمار ہوگی اور اس کے ذمے روزے رکھنا ضروری ہیں۔
📿 *ماہواری اور نفاس کی حالت میں روزے رکھنے سے متعلق اہم تنبیہ:*
خواتین کے لیے حیض ونفاس کی حالت میں روزے رکھنا تو جائز نہیں البتہ استحاضہ کی حالت میں روزے رکھنا ضروری ہے، اس لیے خواتین کو حیض ونفاس کے مسائل معلوم ہونے ضروری ہیں، تاکہ آنے والے خون سے متعلق یہ بات معلوم ہوسکے کہ حیض ونفاس ہے یا استحاضہ، ظاہر ہے کہ مسائل کا علم ہوئے بغیر یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ بطورِ مثال یہ مسئلہ سمجھنا ضروری ہے کہ ایک خاتون کی ماہواری کی عادت چھ دن ہے، اس کو چھ دن کے بعد بھی خون آیا، ۔۔۔۔۔۔
See more.....

Gulab_007
 

*دن کو ماہواری سے پاک ہوجانے کا حکم:*
کوئی عورت دن کو ماہواری سے پاک ہوگئی تو وہ اس دن روزہ تو نہیں رکھ سکتی، البتہ افطار تک روزے داروں کی طرح کچھ کھائے پیے گی نہیں، اور بعد میں اس دن کے روزے کی قضا رکھے گی۔ (رد المحتار)
📿 *صبح صادق سے پہلے ماہواری سے پاک ہوجانے کا حکم:*
جو عورت صبح صادق سے پہلے ماہواری سے پاک ہوگئی تو اس کے ذمے اس دن کا روزہ رکھنا ضروری ہے، اس صورت میں اگر وقت کم ہو تو پہلے سحری کرے پھر اس کے بعد غسل کرلے، بھلے  یہ غسل صبح صادق کے بعد ہی کیوں نہ ہو۔
📚 *PDF file:*
https://www.facebook.com/groups/Majlisulftawa/permalink/554816775420227 *مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ*
❑ *Facebook:*
https://www.facebook.com/groups/Majlisulftawa
❑ *Telegram:*
https://t.me/Majlisulftawa
❑ *Twitter:*
https://twitter.com/Majlisulft

Gulab_007
 

*#اِصلاحِ_اَغلاط: عوام میں رائج غلطیوں کی اِصلاح*
*سلسلہ نمبر 225:*
🌻 *خواتین کے لیے حیض ونفاس کی حالت میں روزے رکھنے کے مسائل*
▪ *سلسلہ مسائلِ روزہ:* 7️⃣
📿 *حیض ونفاس کی حالت میں روزے رکھنے کا حکم:*
عورت کے لیے حیض و نفاس کی حالت میں روزے رکھنا جائز نہیں، ان ایام میں جتنے روزے نہ رکھے ہوں بعد میں ان کی قضا رکھنا ضروری ہے۔ (رد المحتار علی الدر المختار، حاشیۃ الطحطاوی علی المراقی، فتاویٰ رحیمیہ)
📿 *روزے کی حالت میں ماہواری آجانے کا حکم:*
جس عورت کو روزے کی حالت میں ماہواری آجائے تو اس کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے، بھلے وہ غروبِ آفتاب سے کچھ لمحے پہلے ہی کیوں نہ ہو، اس کے ذمے اس دن کے روزے کی قضارکھنا ضروری ہے، اور ایسی عورت افطار تک کھا پی سکتی ہے، البتہ یہ بات تو ظاہر ہے ہی کہ سرعام کھانا پینا مناسب نہیں۔ (رد المحتارفتاوی ٰرحیمیہ