*موت سے ڈر کر تنہا چھوڑا تھا اہلِ کشمیر کو*😭
*موت تو گھر میں گھس آئی ہے توڑ کے ہر زنجیر کو*😭
امت دنیا میں بے حد مشغول تھی ۔۔
ہر شخص کا ایک ہی رونا تھا وقت نہیں ھے ۔
پھر اللہ نے سب کو فراغت دے دی۔۔
یہ کٹا تو ، وہ کسی وقت بھی کھول سکتے تھے ۔*
*رہ گئی ویکسین ، تو اگر انکے پاس ھوتی ، تو ھزاروں اپنے گنوا کر ویکسین دکھا بھی دی ، تو جانے والے کیسے واپس آئیں گے اور اس وقت کی تباھی ویرانی اور اعصابی تناؤ کا بدل کہاں سے لائیں گے ۔*
*اس طرح کی وڈیوز کم از کم مسلمان تو نہیں بناتے*
*دھریے لوگوں کے پاس ان باتوں کیلئے وقت ھوتا ھے ، ایمان والا تو اپنے نبی ﷺ کے ارشادات کو سامنے رکھتا ھے اور اپنے تخیلات کی بجائے اپنے اکابر اور مشائخ کی رھنمائی لیتا ھے ۔*
💚💚💚 ✒ 💚💚
____
اور موجودہ کرونا جو ھے ، اسکو نوول کورونا کہتے ہیں ۔*
*آج سے کچھ عرصہ پہلے بھی ، کورانا وبا پھیلی تھی ، اسکو بھی ، کرونا کے لفظ کے ساتھ ھی ، بولا جاتا تھا اور وہ بھی اور اسکی وجہ بھی ، بلی ، چمگادڑ اور چوھے وغیرہ بتائی گئی تھی ۔*
*باقی فلم میں بیماری کی وجہ تو ، شاید ماضی کے واقعات کو ، سامنے رکھ کر بنائی گئی ھو ، لیکن اسٹوری تو ، ظاھر ھے ، خود سے تخلیق کی گئی ھے اور اس طرح کی ، کوئی ھیروئین اور ھیرو ، موجودہ وبا میں ، اب تک سامنے نہیں آئے ۔باقی امریکہ تو اس وقت خود اٹلی کےبعد سب سے زیادہ متاثر ملک ھے، وہاں لوگوں نے اپنے گھروں کی حفاظت کیلئے ، اسلحہ تک خریدنا شروع کر دیا ھے اور وہ لوگ سخت ترین اعصاب شکن حالت سے ، دوچار ھیں ۔باقی اگر اس بیماری میں ، انکی طرف کوئی مفاد ھوتا ، تو ان کو نو سال کا طویل انتظار ، کرنے کی کیا ضرورت تھی
____
💚💚💚 ✒ 💚💚
*Sunday Special Post*
*اتوار کی خصوصی تحریر*
💚💚💚 ✒ 💚💚
*کورونا وائرس کے پیچھے سازش ؟؟*
💚💚💚 ✒ 💚💚
*ایک صاحب کی ویڈیو میں ، ایک فلم ، جو نو سال پہلے بنائی گئی تھی ، اس میں فلم کی پوری کہانی کو ، موجودہ کرونا وائرس کی بیماری پر ، منطبق کرکے ، سوال کیا گیا ھے کہ ، یہ اتفاقاً ایسا ھوا ھے ، یا عملاً امریکہ کی طرف سے ، یا کسی اور کی طرف سے ایسا کیا گیا ھے ؟*
*تو اسکا جواب یہ ھے کہ ، فلم میں کہانی ، جو بیان کی گئی ھےپچھلی صدیوں میں ، اس بیماری کا تعدیہ(پھیلنا ، ایسے ھی ھوا ھے ، اور سینکڑوں سال سے ، جو ایسی وبا ، خاص طور پر جسکو "طاعون" کہتے ہیں ، اسی طرح ، چوھوں سے پھیلی ھے .*
رھی بات ، کرونا کا نام تو ، ویڈیو بنانے والے کی ، اس میں ناواقفیت ھے ، کیونکہ یہ وائرس ، کرونا فیملی سے تعلق رکھتا ھے ،

____
💚❤💚❤💚 ✒
*اللہ کو راضی کرنے کا متبادل راستہ*
*چیونٹی اگر کسی راستے سے گزر رہی ہو اور آپ اس کے سامنے اپنی انگلی رکھ دیں تو وہ آپ کے انگلی اٹھانے کا انتظار نہیں کرے گی بلکہ اپنا راستہ بدل کر اپنے منزل مقصود کی طرف چل پڑے گی*۔ ۔ اسی طرح۔ ۔ ۔ ۔*
*ہمیں بھی کسی ایک راستے کو بند پا کر تھک ہار کر بیٹھنا نہیں چاہیے ۔ ۔ ۔ ۔*
*بلکہ اپنے لئے اور بہت سارے صحیح راستے ڈھونڈ کر اپنی منزل مقصود تک پہنچنے کی جدوجہد جاری رکھنی چاہیے ۔*اگر آپ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اللہ کو راضی کر لے کیلئے حج ، عمرہ اور نماز باجماعت ادا نہیں کرسکتے ، تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ، آپ اللہ کو راضی کرنے کا متبادل راستہ اختیار کرسکتے ہیں ، لاک ڈاؤن کی وجہ سے جن غریبوں کے پاس کھانے کیلئے نہیں ھے ، آپ ان کی مدد کرکے ، اللہ کو راضی کرسکتے ہیں ۔
*_🌷🌷❣اقوال زریں❣🌷🌷_*
اگر رزق عقلمندی و دانشمندی سے ہی ملتا تو جانور اور بیوقوف زندہ نہ رہتے بھوکے مر جاتے....!!!!
*_🌷🌷❣A malik❣🌷🌷_*

*اِصلاحی قَول *
*زُبــــــــــــــــــــــــــان!*
سے اُتنا ہی بولئیے،
جِتنا،
*پِھر کان سے سُن سکیں••••••*
بہلول دانا کی
یہ بات بہت یاد آرہی ھے کہ
"اب زمین والے تو مان رھےہیں لیکن آسمان والا نہیں مان رہا

پر پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔۔حسبک۔ صدق اللہ العظیم نہ تو خود کہآ اوت انھیں کہنے کا حکم دیا۔۔۔ اور ایک نقصان یہ بھی ھے کہ جاھل لوگ اور چھوٹے بچے سمجھتے ھیں
کہ یہ بھی قرآن کاحصہ یا آیت ھے لہذا نماز اورنماز کے علاوہ جب بھی قرآن مجید پرھتے ھیں۔تو آخر میں صدق اللہ العظیم کہتے ھیں۔اور یہ بالکل جائزنہیں۔اور بعض لوگ توقرآن مجید کے سورتوں کے آخر میں بھی یہ جملہ لکھ دیتے ھیں۔۔۔ مفتی اعظم مملکت العربیہ السعودیہ سے جب اسکے متعلق سوال کیاگیاتو انھوں نے صریح الفاظ میں اسکوبدعت قرار دیا۔۔
: قرات یا تلاوت کلام پاک کرنے کے بعد ۔۔صدق اللہ العظیم ۔۔کہنا نہ تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم۔۔نہ صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین اور نہ تابعین سے ثابت ھے۔۔۔ یقینا تلاوت قرآن پاک ایک عبادت ھے جس میں کسی بھی قسم کی کویئ ذیادتی جائز نھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے تحت من احدث فی امرنا ھذا ما لیس منہ فھو رد۔۔۔جس شخص نے ھمارے اس دین اسلام میں کوئی نیا کام جاری کیا جواسمیں نہیں ھے تو وہ مردود ھے۔ متفق علیہ۔بخاری و مسلم۔ لہذا قراء حضرات جو یہ عمل کرہے ھیں اس پر کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور عمل صحابہ رضوان اللہ اجمعین سے کویئ دلیل نہیں۔ یہ تو صرف متاخرین کی ایجاد کی ھویئ بات ھے.: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے قرآن مجید سنا تو جب وہ اس فرمان ۔۔و جئنا بک علی ھؤلآء شھیدا

اپنی کتاب "الاعتدال فی مراتب الرجال" میں لکھا ھے کہ امام مالک رحمہ اللہ علیہ کے زمانے میں اس وقت کے خلیفہ غالباً مامون رشید نے جب کہا کہ اگر آپ کہیں تو پوری امت کو ایک ھی فقہ پر اکٹھا کر دیں تو امام مالک رحمہ اللہ علیہ تعالیٰ نے اسکو پسند نہیں کیا اور فرمایا کہ اس سے امت کو حرج ھوگا ۔*
*باقی اکابر علماء میں سے جب کوئی کسی بات کے بارے میں فتوی دیتا ھے تو آخرت کی پوری ذمہ داری کے ساتھ دیتا ھے ، کیونکہ بے شمار لوگ قیامت تک انکی پیروی کریں گے اور انکی للہیت کا اندازہ اس سے کیا جا سکتا ھے کہ جب کسی دوسرے کی دلیل اور رائے کا جب انکو شرح صدر ھو جاتا ھے تو فوراً اپنی رائے سے رجوع کرتے ہیں لیکن جب تک شرح صدر نہ ھو ٬ اس وقت "ھاں میں ھاں ملانا" دین میں مداھنت اور گناہ سمجھتے ھیں ۔*
🖤💛🖤💛🖤 ✒
____
مکمل طور پر محفوظ ھونا ھے ۔*
*انکے بعد امت کے اندر جب ایسی امور سامنے آئیں گے ، تو انکی فقہ کے روشنی میں علماء کرام کسی حکم کی تشریح فرمائیں گے ۔*
*بعض اوقات کسی مسئلے میں ان اکابر علماء کی رائے میں بھی اختلاف ھو سکتا ھے ، جیسے ڈیجیٹل تصویر کا مسئلہ ھے یا اس طرح کے کچھ اور مسئلے ھیں ، تو وہ بھی رائے ھی کا اختلاف ھے اور انکی منشا بھی اللہ کے رسول کے حکم کی اطاعت ھی ھے ۔*
*ایسے موقع پر جسکے بارے میں کسی کی عقیدت یا مقام کے اعتبار سے اسکی بات کو کوئی شخص اتباع کرتا ھے ، تو انشاءاللہ وہ بھی ایسے ھی ماجور عند اللہ ( اجر کا مستحق ) ھو گا جیسا کہ دوسری شق ( رائے ) کا اختیار کرنے والا ۔*
*اجتہادی اختلاف میں امت کیلئے اسی وجہ سے رحمت ھے کہ اس میں لوگوں کیلئے وسعت اور آسانی ھے ۔*
*حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا رحمہ اللہ علیہ نے
جسکی بنا پر امت میں سینکڑوں مجتہدین ھیں ، جن میں ، باوجود کہ رائے کا اختلاف تھا ، لیکن آپس میں انتہائی درجے کی محبت تھی ، کوئی طعن و تشنیع اور بغض اور عداوت نہیں تھی ، کیوں کہ وہ اجتہاد کی حقیقت سمجھتے تھے کہ اجتہادی اختلافات امت میں سہولت پیدا کرنے کیلئے ھوتے ھیں ، اسی لئے اس اختلاف کو حدیث شریف میں امت کیلئے رحمت فرمایا گیا ، کیوں کہ اختلاف اسی بات میں ھوتا ھے جو کہ نص قطعی نہیں ھوتا بلکہ کئی رخ کئی پہلو اور کئی احتمال رکھتا ھے یا ایسے احکامات ، جو آپس میں متضاد ھوتے ھیں ، انکی تشریح کے موقع پر یا جو حکم منسوخ ھے یا دو ایسے حکم ھیں ، جس میں اس موقع پر کسی ایک کو ترجیح دینی ھے اور یہ رائے کا اختلاف ھوتا ھے ، جسکو اجتہادی اختلاف کہتے ہیں اور اس میں بہت وسعت ھے ۔*
*پوری امت جو چار آئمہ مجتہدین پر جمع ھوئی ، اسکی وجہ انکی فقہ کا
دنیا کا سب سے بڑا حکیم*
*آج پوری دنیا کہہ رہی ہے ...*
*کہ ہاتھ دھوئیں ...*
حالانکہ ہمارے نبی کریم*
*(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) نے*
چودہ سو سال پہلے ہی*
*یہ بتا دیا تھا ...*
*جب صبح اٹھو ...*
*تو تین بار ہاتھ دھو لیں ...*
*کھانا کھانے سے پہلے ...*
*اور کھانا کھانے کے بعد ہاتھ دھو لیں ...*
*اور وضو کرتے ہوئے تین بار ہاتھ دھو لیں ...*
*استنجا کے ساتھ ساتھ ہاتھ دھو لیں ...*
*اگر دیکھا جائے تو یہ دن میں*
*20 , 25 مرتبہ ہاتھ دھونا بنتا ہے ...*
*سچ یہی ہے کہ*
*نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کی*
*ہر سنت میں خیر ہے ......!!!*💞💞
💚💚 ✒ 💚💚🌺
_____
*افسوس ہے ایسے ضمیروں پر* *جو قرآن کی تلاوت یا نماز* *پڑھنے پر نہ رویے لیکن* *ڈرامہ کی فیک سٹوری پر* *خوب رویے*
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain