یہ کون ذی وقار ہے؟ یہ کون شہسوار ہے؟ لباس ہے پھٹا ہوا، لخت لخت کٹا ہوا، تمام جسمِ نازنی، چِھدا ہوا کٹا ہوا، پھر بھی ہے ڈٹا ہوا، یہ نبی ﷺ کانورِ عین ہے، یہ بلیقین حسینؑ ہے
(محسن نقوی شہید) عاشور کا ڈھل جانا، صغرا کا وہ مرجانا اکبر ترے سینے میں، برچھی کا اُترجانا اے خونِ علی اصغر میدانِ قیامت میں شبیر کے چہرے پر کچھ اور نکھر جانا سجاد یہ کہتے تھے، معصومہ سکینہ سے عباس کے لاشے سے چپ چاپ گزر جانا ننھے سے مجاہد کو ماں نے یہ نصیحت کی تیروں کے مقابل بھی، بےخوف و خطر جانا محسن کو رُلائے گا، تاحشر لہو اکثر زہرا تری کلیوں کا صحرا میں بکھر جانا
At 40, Franz Kafka (1883-1924), who never married and had no children, walked through the park in Berlin when he met a girl who was crying because she had lost her favourite doll. She and Kafka searched for the doll unsuccessfully. Kafka told her to meet him there the next day and they would come back to look for her. The next day, when they had not yet found the doll, Kafka gave the girl a letter "written" by the doll saying "please don't cry. I took a trip to see the world. I will write to you about my adventures." Thus began a story which continued until the end of Kafka's life. During their meetings, Kafka read the letters of the doll carefully written with adventures and conversations that the girl found adorable
In 1973 US threanted to bomb at Saudis Oil fields after King Faisal cutt off their supply supporting#isreal king Faisal replied"You're the one who can't live without oil. We come from desert our ancestor lived on dates /milk,we can go back and live like that again
عزیز تر مجهے وہ رکھتا ہے رگِ جاں سے یہ بات سچ ہے میرا باپ کم نہیں سے ماں سے وہ ماں کے کہنے پے کچھ روب مجھ پے رکھتا ہے یہی وجہ ہے مجھے چومنے سے جھجکتا ہے وہ آشنا میرے ہر قرب سے رہے ہردم جو کُھل کے رو نہیں پاتا مگر سسکتا ہے جُڑی ہے اس کی ہر اک ہاں فقط میری ہاں سے یہ بات سچ ہے میرا باپ کم نہیں ہے ماں سے
ہم جو تم سے ملے ہیں اتفاق تھوڑی ہے؟ مل کر تمہیں چھوڑ دیں مذاق تھوڑی ہے؟ اگر ہوتی محبت تم سے ایک حد تک تد چھوڑ دیتے پر ہماری محبت کا تم سے حساب تھوڑی ہے؟ اب تم ڈھونڈو گے میری اس غزل کا جواب یہ میرے دل کی آواز ہے کتاب تھوڑی !!ہے۔۔۔
Just when you feel like giving up on your duas, remember Allah’s promise when He says, 💞“I will provide for you from places you would have never imagined.” (Quran, 65:3)💕💕💕