ایک دن میں بھی مارا جاؤں گ یوں ہی کام میں مصروف اپنی ماں کی محبت بھری نگاہ کو آنکھوں میں بھرتے
جب میں قہقے لگا رہا ہوں گا جب میں اسے بتا رہاہوں گا کہ امی میں بہت جلد تمہیں حج کرؤاں گا امی کو اپنے دوستوں کے قصے سناتے اس کے ہاتھوں کو پکڑ کہ چہرے پے لگاتے اپنی جنت کو اپنے چہرے پے محسوس کر رہا ہوں گا تو اچانک کچھ لوگ آئیں گے سیاہ وردی پہنے ہاتھوں میں بندوق اُٹھاے اپنی ناکامی کا غصہ اپنی رائفلوں میں بھرے میرے پاس آئیں گے اور مجھ پے بندوق تان کر کہیں گے کہ مرنے کے لیے تیار ہو جاؤ
چپ رہنے کا انجام یہی ہوتا ہے ظلم سہنے کا انجام یہی ہوتا ہے ایک دنمیں بهی مارا جاؤں گا ایک دن تم بھی مارے جاؤ گے
حیات بلوچ کے نام
مولانا رومیؒ شاگردوں کو تالاب کے کنارے بیٹھے پڑھا رہے تھے ادھر سے شاہ شمس تبریرزؒ گزرے شاہ جی نے مولانا کی کتابوں کو دیکھ کر پوچھا یہ کیا ہے تو رومی بولے یہ وہ ہے جو تم نہیں جانتے کیونکہ شاہ صاحب درویشآدمی تھے فقیروں کا سا حلیا تھا مولانا کے جواب کہ بعد کچھ دیر آپ کھڑے انہیں دیکھتے رہے پھر آپ نے آگے بڑھ کر وہ ساری کتابیں تالاب میں گرا دی اب مولانا پریشان تھے کیونکہ اُس وقت کوئی بھی پرینٹگ پریس وغیرہ نہیں تھی اور شاہ صاحب کو بُرا بھلا کہا کچھ دیر بعد شاہ شمسؒ نے ہاتھ ڈال کر تالاب سے وہ کتابیں صحیح سلامت نکال لی تو مولانا نے پوچھا یہ کیا تھا تو آپ نے کہا یہ وہ ہے جو تم نہیں جانتے
بُلھے شاہ پتا تدھ لگ سی جدوں چڑی پھسی ہتھ بازاں
اوتھے عملاں تے ہونے نے نبیڑھے کسے نیں تیری ذات پوچھنی
He who had freed himself from the disease of"Tomorrow" had a chance to attain what he came here for
⚫⚪There is no Greater Agony Than Bearing an Untold Story Inside You.....⚫⚪
Never trust word.🖤
Some people have sugar on🖤 their lips but venom in 🖤their hearts🖤
خوبصورت ہوتی ہیں لڑکیاں
من گھڑت محبتوں پے رونے والی
ماں باپ کا مان رکھنے والی
جھوٹ کو سچ سمجھنے والی
نظریں جُھکانے والی
اور نظریں چُرانے والی
خوبصورت ہوتی ہیں لڑکیاں
ہم چھین لیں گئے تم سے یہ بےنیازی
تم مانگتے پھروں گے ہم سے غرور اپنا
ضرورت مندہیں تو زکٰوة لیں جہیز نہیں🖤
اور طلاق دیتی زبانوں کوکیا پتا کہ بٹیاں کیسے پلتی ہیں اور جہیز کیسے بنتا ہے🖤
________تا عمر رُلائے گا محسن کو
زہراؓ تیری کلیوں کا یوں صحرا میں بکھر جانا
🖤محرم الحرم🖤
مر گیا صدمہء، یک جُنبشِ لب سے غالب
ناتوانی سے، حریفِ دم عیسیٰ نا ہوا
ہم مضفات سے آئے ہوئے لوگو کا مسلئہ روزگار کا ہوتا ہے محبت کا نہیں
میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی
وہ جھوٹ بولے گا اور لاجواب کر دے گا
Half of the world is composed of people who have to say something and can't and other half who have nothing to say and keep on saying it *Robert Frost*
🤍میں پہلی بار کبھی منکشف نہیں ہوتی میں مثلِ حرف مشدد ہوں،پھر پڑھو مجھکو🤍
ایہناں کچیاں کھا جانا سی
لفظاں دے جے دند ہندے تے
ایک غزل میر کی پڑھتا ہے پڑوسی میرا ایک نمی سی میری دیوار میں آ جاتی ہے
دو دو شکلیں دکھتی ہیں اس بہکے سے آیئنے میں
میرے ساتھ چلا آیا ہے آپ کا اک سودائی بھی
وجہ کچھ بھی نہیں ناراضگی کی بس یونہی ناراض ہوئے بیٹھے ہیں
گاؤں میں سبھی کچھ ہی اپنا تھا
تیرے واسطے شہر میں کرائے دار ہوئے بیٹھے ہیں
تیری امید ترک تیرے خواب عاق
تیری یاد کو اکھٹی تین طلاق
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain