حضرت ابوہریرہ رضی الله تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایاکہ آخری زمانہ میں (ایك گروہ)فریب دینے والوں اور جھوٹ بولنے والوں کا ہوگا وہ تمھارے سامنے ایسی باتیں لائیں گے جن کو نہ تم نے کبھی سناہوگا نہ تمھارے باپ دادا نے،تو ایسے لوگوں سے بچو اور انھیں اپنے قریب نہ آنے دو تاکہ وہ تمھیں گمراہ نہ کریں اور فتنہ میں نہ ڈالیں۔(
لله تعالٰی ہمارا خاتمہ خیر اور بھلائی میں فرمائے اور ہمیں اپنی پسند و رضا کی توفیق دے اور حشر کے روز اولیاء مقربین کی حمایت اور حضورعلیہ الصلٰوۃ والسلام کے جھنڈے کا سایہ عطافرمائے❤❤❤❤❤
کیا انہوں نے اپنے دلوں میں غوروفکر نہیں کیا کہ الله نے آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سب کو حق اور ایک مقررہ مدت کے ساتھ پیدا کیااور بیشک بہت سے لوگ اپنے رب سے ملنے کے منکر ہیں
الله کا وعدہ ہے۔ الله اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ۔ آنکھوں کے سامنے کی دنیوی زندگی کو جانتے ہیں اور وہ آخرت سے بالکل غافل ہیں
بیشک جو لوگ چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں بے حیائی کی بات پھیلے ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی اور یہ کہ اللہ نہایت مہربان، رحم فرمانے والا ہے(تواس عذاب کا مزہ چکھتے
تمام تعریفیں الله تعالی کے لئے ہیں جس پر نیند طاری نہیں ہوتی اور افضل درود و سلام ہر روز آنات کی تعداد کے مطابق اس ذات پر جس کا دل نہیں سوتا اور جس کا وضو نیند سے
نہیں ٹوٹتا اور آپ کی آل پر اور آپ کے صحابہ پر جو بیدار ہوئے اور قوم کو خوابِ غفلت سے بیدار کیا

اے دل اب چھوڑ دے تو ہر اک
امیدیں بھی جو لگارکھی ہے تونے
اس خود غرض دنیا میں تجھے
کسی کے اوپر اتنا آسرا کیوں ہے!!
میں کسی اور سے پگھلوں بھی تو کیسے پگھلوں
میں آج تک تیرے عشق کے نقطہ انجماد میں ہوں
تجھے بھی سمیٹ رکھا ہے اس دل بد بخت میں
اور میں خود بھی جاناں اسی دل برباد میں ہوں
رات پڑتی ہے تو آتا ہے کوئی یاد مجھے
تو نے رکھا نہ کہیں قابلِل دلشاد مجھے
جو خوشی آپ کی وہ میری خوشی
آپ کرتے ہیں تو کر دیجئیے برباد مجھے
کوئی عاشق کوئی پاگل کوئی فنکار ہو جائے
تمھیں دیکھیں اگر ہم دیکھتے ہی پیار ہو جائے
تری زلفوں نے توڑا ہے گھٹاوں کا بھرم جاناں
تری شوخی کبھی قاتل کبھی تلوار ہو جائے
لبوں سے گر چرا لیں یہ تری مخمور لالی کو
گلابِ گلشنِ مہر و وفا گلزار ہو جائے
چلے آو سجا کر تم رخِ روشن کو آنچل میں
مِری چھت پر مجھے بھی چاند کا دیدار ہو جائے
مری رگ رگ میں شامل ہے لہو بن کر تری الفت
خدارا تو کبھی دلبر کبھی غمخوار ہو جائے
نگاہِ شوق ڈالی جب صراحی کی طرف اس نے
سبھی میکش پکار اٹھے کہ پھر اک بار ہو جائے
خیال و خواب کی باتیں لکھو گے کب تلک یوں ہی
چلو ذاکر حقیقت کا بھی کچھ اظہار ہو جائے
ہاتھ تھاما ہے تو مجھ پر بھروسہ بھی رکھنا...
ڈوب جاؤں گا تمہیں ڈوبنے نہیں دوں گا...!!💖
لاتا ہوں سمجھ سوچ کے ہر بات زباں پر
کہتا ہوں وہی جس سے مکرنا نہیں ہوتا
داغ تھا درد تھا غم تھا کہ الم تھا کچھ تھا
لے لیا عشق میں جو ہم کو میسر آیا
داغ دہلوی
Ye dard bhi 1 jaga nhi tikta kabhi sar mai tu kabhi pet mai kabhi kamar mai tu kabhi jigar mai 😒😒😒😒😒😒
Kuch bc boys ki wajah se yaha pe sharif bache bhi badnam hai ya bc yaha se chale q nhi jate 😠😠😠😠😠😠😠😠😠😠
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی زنانے ( مخنث ) مردوں پر، اور مردانہ پن اختیار کرنے والی عورتوں پر۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چھینکنا اللہ کی جانب سے ہے اور جمائی شیطان کی جانب سے ہے۔ جب کسی کو جمائی آئے تو اسے چاہیئے کہ جمائی آتے وقت اپنا ہاتھ منہ پر رکھ لے، اور جب جمائی لینے والا آہ، آہ کرتا ہے تو شیطان جمائی لینے والے کے پیٹ میں گھس کر ہنستا ہے۔ اور بیشک اللہ چھینک کو پسند کرتا ہے اور جمائی لینے کو ناپسند کرتا ہے۔ تو ( جان لو ) کہ آدمی جب جمائی کے وقت آہ آہ کی آواز نکالتا ہے تو اس وقت شیطان اس کے پیٹ کے اندر گھس کر ہنستا ہے
بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے بڑا جھوٹ ہے۔اسے ائمہ حدیث امام مالک، بخاری، مسلم، ابوداؤد اور ترمذی نے حضرت ابوھریرہ رضی الله عنہ سے روایت کیا ہے

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain