اس دعا کے ذریعے پکارنے والے کے متعلق خدا نے بھلا کیا فرمایا؟ فرمایا؛ ۞ فانقلبوا بنعمةٍ من اللهِ وفضلٍ لم يمسسهم سوء۞ (نتیجہ یہ نکلا کہ) وہ اللہ کی نعمت وفضل کے ساتھ لوٹے، انہیں کوئی گزند نہ پہنچا۔۔۔ 4-تعجب ہے اس شخص پر سازشوں کا جو شکار ہوا، اس دعا سے مگر وہ بے خبر ہے: ۞"وَأُفَوِّضُ أَمْرِي إِلَى اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ" ۞میں اپنا معاملہ اللہ کو سونپتا ہوں، یقیناً اللہ تعالیٰ بندوں کی ہر وقت خبر رکھنے والا ہے (غافر 40:44)کیا لوگوں کو علم نہیں کہ اس دعا کا نتیجہ خود پاک پروردگار نے کیا بتایا؟ فرمایا؛۞فوقاهُ اللهُ سيئاتِ ما مكروا۔۔۔ ۞ پس اللہ تعالیٰ نے اسے ان تمام برائیوں سے محفوظ رکھا،جو لوگوں نے اس کے لیے سوچ رکھی تھیں۔۔ یقینا! چار قسم کے لوگوں پر تعجب ہے، وہ کہ تالے کی چابی جن کے پاس پڑی ہے،
2- تعجب ہے اس مریض پر ،جو " بیماری " میں مبتلا تو ہے،مگر وہ اس دعائے شفا سے غفلت برت رہا ہے : ۞ ربي اَني مسّنيَ الضرُ وأنتَ أرحمُ الراحمين پروردگار! مجھے تکلیف نے آ لیا ہے اور تو رحم کھانے والوں میں سے، سب سے بڑھ کر رحیم ہے؟ (الأنبياء 21:83) کیا علم نہیں کہ اس دعا کی افادیت کے بارے رب نے قرآن میں کیا فرمایا؟ فرمایا ہے؛ ۞ فا ستجبنا له وكشفنا ما به من ضر ۔۔ چنانچہ ہم نے (ان الفاظ میں پکارنے والے کی)پکار سن لی اور اسے لاحق درد دور کر دیا۔ 3- تعجب ہے اس شخص پر " خوف" کا جو شکار تو ہے،اس آیتِ دعا سے مگر غافل : ۞ حسبنا الله ونعم الوكيل ۞ (ہرخوف و ہیبت سے) اللہ ہی ہمیں کافی ہے اور بھلا اس سے بہتر بھی کوئی کارساز ہو سکتا ہے؟ (سورة آل عمران 3:173)
زندگی کے چار اہم ترین موقعوں پر کام آنے والے چار آسمانی وظائف.... سخت تعجب ہے، چار طرح کے ان لوگوں پر،تالے کی چابی جن کے پاس دھری ہے، اور وہ مگر تالے کھلنے کے انتظار میں اذیتیں سہہ رہے ہیں۔ 1 - تعجب ہے اس شخص پر جس پر غم کی آزمائش آن پڑی ، وہ مگر ازالہ غم کی اس اکسیر آیت سے غافل ہے : ۞ لا إلهَ إلاّ أنتَ سُبحانكَ إني كنتُ من الظالمين ۞ پاک پروردگار! تیرے سوا کوئی معبود نہیں، ہاں بیشک میں ہی ﻇالموں میں سے ہو بیٹھا ہوں۔ (الأنبياء 21:87) کیا اسے علم نہیں کہ اس قرآنی دعا کا عرشِ بریں سے کیا جواب دیا گیا؟ فرمایا؛ ۞ فاستجبنا لهُ ونجيناهُ من الغم۔۔۔۔۔۔ چنانچہ ہم نے اس کی پکار سن لی اور اسے غم سے نجات عطا فرما دی اور ہم ایمان والوں کو اسی طرح (کوہِ غم سے) بچا لیا کرتے ہیں.
ہار جاتے ہیں کیا ہمیں اللہ پر یقین نہیں ہے کیا ہم اس چیز کو بھول گئے ہیں کہ ہر مشکل کیساتھ آسانی ہے۔ یہ دنیا ہے جنت نہیں جہاں سب کچھ مرضی کا ملے گا اللہ کی ذات پر توکل کریں اور اسکی رضا میں راضی رہیں یہ دکھ تکلیفیں آزمائشیں پریشانیاں سب عارضی ہیں۔ اللہ پاک سب کے لیے آسانیاں پیدا کرے۔ آمین یا رب العالمین
امتحان میں فیل ہوجانا پسند کی ڈگری میں ایڈمشن نہ ملنا طلاق ہو جانا پسند کی شادی نہ ہونا پسند کی جاب نہ ملنا لوگوں کے منفی رویے ان سب کا حل خود کشی نہیں ہے جو نہیں ملا وہ آپکے نصیب میں نہیں تھا شادی ہوکر طلاق ہو گئی تو وہ بھی آپکا نصیب تھا اپنے نصیب پر راضی رہیں اللہ پاک کو پتہ ہے آپکے لیے کیا بہتر ہے اور یہ دنیا امتحان کی جگہ ہے اگر یہاں ہی سب کچھ پسند کا مل جائے تو پھر یہ دنیا نہیں جنت ہوگی۔ جب جب مایوسی ہو اور آپکو لگے کہ سب سے زیادہ مشکل آپکی زندگی ہے تو انبیائے کرام کی زندگیوں کا مطالعہ کیا کریں جتنی زیادہ آزمائشیں ان پر آئیں اتنی تو ہم جیسے لوگوں پر نہیں آئیں تو پھر ہم اتنی جلدی ہمت کیوں
یا الہی ! اب تو ہمارے گناہ معاف فرما اور ہماری برائیاں ہم سے دور کردے اور ہماری موت نیکوں کاروں کے ساتھ کر۔ (سوره ال عمران:193) اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
⭕ آخری جنتی کے الفاظ کیا ہوں گے…? آپﷺ نے فرمایا: ’’پھر وہ اپنے گھر میں داخل ہو گا اور خوبصورت آنکھوں والی حوروں میں اس کی دو بیویاں اس کے پاس آئیں گی اور کہیں گی:اللہ کی حمد جس نے تمہیں ہمارے لیے زندہ کیا اور ہمیں تمہارے لیے زندگی دی۔ آپ نے فرمایا: تو وہ کہے گا : *جو کچھ مجھے عنایت کیا گیا ہے ایسا کسی کو نہیں دیا گیا۔‘‘* صحیح مسلم حدیث نمبر: 464
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات نماز کیلیے کھڑے ہوئے۔ آپ رونے لگے حتی کہ چادر آنسوؤں سے بھر گئی۔ آپ پھر رو دیے حتی کہ داڑھی آنسوؤں سے تَر ہو گئی۔ آپ پھر رو دیے حتی کہ زمین آنسوؤں سے بھیگ گئی۔ پھر بلال تشریف لائے اور پوچھا : اللہ کے رسول! آپ اتنا کیوں روتے ہیں، آپ کی تو اگلی پچھلی سب لغزشیں معاف ہیں! فرمایا : کیا میں اپنے رب کا شکرگزار بندہ نہ بنوں؟ ...“ 🖤 • صحيح ابن حبان : ٦٢٠ | 🎋 • جوَّد إسنادَه الألباني والأرناؤوط
اس نے دیکھا تو اچانک پیالہ بھرا ہوا تھا۔ پھر وہ تنور کے پاس گئی تو وہ بھی بھرا ہوا تھا۔ اتنے میں اس کا شوہر واپس آگیا اور کہنے لگا کیا میرے بعد تمہیں کچھ حاصل ہوا ہے؟ اس کی بیوی نے کہا ہاں، ہمارے رب کی طرف سے۔ چنانچہ وہ اٹھ کر چکی کے پاس گیا۔ رسول اللہ ﷺ سے یہ واقعہ ذکر کیا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: اگر وہ چکی کا پاٹ نہ اٹھاتا تو وہ قیامت تک گھومتی رہتی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین سمجھنے اور سمجھانے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔ آمین ثم آمیــــــــــــــن یارب العالمین يارب انت الحي الذي لا يموت أبداً وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ ھٰذٙا وَمٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب وَالسَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: " أَمَا إِنَّهُ لَوْ لَمْ يَرْفَعْهَا، لَمْ تَزَلْ تَدُورُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مسند احمد:10658 ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی اپنی بیوی کے پاس آیا اور اس پر فاقے کے حالات دیکھے تو وہ جنگل کی طرف نکل گیا یہ دیکھ کر اس کی بیوی چکی کی طرف بڑھی اور اسے لا کر رکھا، تنور کو دہکایا اور کہنے لگی اللهُمَّ ارْزُقْنَا: اے اللہ ہمیں رزق عطا فرما۔
اللَّهُمَّ رَادَّ الضَّالَّةِ وَهَادِيَ الضَّلَالَةِ أَنْتَ تَهْدِي مِنَ الضَّلَالَةِ، ارْدُدْ عَلَيَّ ضَالَّتِي بِعِزَّتِكَ وَسُلْطَانِكَ؛ فَإِنَّهَا مِنْ عَطَائِكَ وَفَضْلِكَ» یا اللہ ! اے گمشدہ چیز کے لوٹانے والے، گمراہوں کو راستہ دکھانے والے، تو ہی گمراہی میں راستہ دکھاتا ہے، میری کھوئی ہوئی چیز اپنی عزت اور سلطنت کے وسیلے سے لوٹا دے کیونکہ وہ تیری ہی عطا اور فضل سے ہے۔ ( واضح ہو کہ یہ مسنون دعا نہیں ہے ، لیکن محض دعا کے طور پر پڑھی جا سکتی ہے ، کیونکہ دعا اللہ ہی سے کی جاتی ہے ۔ اور رزق کے لیے بہترین دعائیں درج ذیل ہیں جنہیں بکثرت پڑھا جا سکتا ہے ۔ بہترین رزق دینے والے سے رزق مانگنا: ۱۔ وَارْزُقْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ اور ہمیں رزق دے اور تو بہترین رازق ہے" المائدہ:114
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain