﷽
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
سیدنا ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ
ﷺ نے فرمایا :
اللّٰہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
*وَمَا تَقَرَّبَ إِلَيَّ عَبْدِي بِشَيْءٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِمَّا افْتَرَضْتُ عَلَيْهِ، وَمَا يَزَالُ عَبْدِي يَتَقَرَّبُ إِلَيَّ بِالنَّوَافِلِ حَتَّى أُحِبَّهُ*
_اور میرا بندہ جن جن عبادتوں سے میرا قرب حاصل کرتا ہے اور کوئی عبادت مجھ کو اس سے زیادہ پسند نہیـــں ہے جو میں نے اس پر فرض کی ہے ( یعنی فرائض مجھ کو بہت پسند ہیں جیسے نماز ، روزہ ، حج ، زکوٰۃ ) اور میرا بندہ فرض ادا کرنے کے بعد نفل عبادتیں کر کے مجھ سے اتنا نزدیک ہو جاتا ہے کہ میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں.♥️_
|[ صحیح بخاری : 6502 ]|
بھرے ہالوں میں نچوا نچوا کے پامال نہیں کیا جاتا، یوں نوچ نوچ کھانے والی گدھ بن کر شب وروز تاڑا نہیں جاتا۔۔۔
روشن خیال لوگو! تمھارے سیاہ کرتوت کتنے بتا پاؤں گا۔ قطار در قطار لپکتے آرھے۔ پر قلم شرماگیا ہے۔ تم عورت کو ھر طرح عریاں کرنے سے نہ ھچکچائے ۔۔ یہ قلم عیاں کو مزید بیاں کرنے سے ڈگمگاگیا ہے۔۔۔۔۔
اس معنیٰ میں ان کو ناقصات العقل کہا گیا ہے کہ نتائج کو وہ نہیں سوچتیں۔
سیکولر لبرل اور ملحدین اس حدیث کو لے کر مذہبی لوگوں کے متعلق یہ کہتے ہیں کہ وہ عورت کو ناقص العقل سمجھتے ہیں’ خود یہ ‘ایجوکیٹڈ’ سیکولر لبرل عورت کی کتنی قدر کرتی ھے اور انکی محافل میں عورت کو کیسے کیسے ناموں سے پکارا جاتا ہے اور کیسی نظروں سے دیکھا بلکہ گھورا جاتا ہے یہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔ مذہبی لوگوں کے ہاں عورت کا تقدس ہے، اہمیت ہے اسکو اپنی عزت سمجھا جاتا ہے ، عورت کی نیلامی نہیں کی جاتی،
!
#عورت_کی_گواہی_آدھی_کے_متعلق_وضاحت
✴️ عقل کی دو قسمیں ہیں:
۱:․․․عقل شرعی،
۲:․․․عقل عرفی۔
عورتوں میں عقل عرفی بہت اعلی درجے کی ہے۔ شریعت نے عورتوں کے ناقصات العقل سے مراد عقل شرعی ہے، عقل عرفی عورتوں میں بہت زیادہ ہوتی ہے، خود حدیث میں اس کا ذکر ہے کہ یہ عورتیں ہوشیار مرد کو بھی بوتل میں اتارنے والیاں ہیں، گھر میں بھی اس کی حکومت چلتی ہے اور باہر بھی اس کی حکومت چلتی ہے۔ ۔۔
عقل شرعی کی کمی ہوتی ہے، اور عقل شرعی کا مطلب یہ ہے کہ آدمی نتائج کو نہ سوچے، جب آدمی نتیجے پر غور نہیں کرتا تو اسے نقصان ہوتا ہے، جیسے عورت یہ کہتی ہے کہ فلاں موقع آرہا ہے اور اس پر ہمیں اتنا خرچ کرنا ہے، شادی میں اتنا خرچ کرنا اور منگنی میں اتنا خرچ کرنا ہے، اور فلاں رسم اس طرح ہونا چاہئے، تو شوہر اور باپ کے مال کو انہی چیزوں میں اڑاتی ہیں،
#تبصرہ :
اس حدیث کو سمجھنے میں بنیادی غلطی یہ کی جاتی ہے کہ اس میں ناقص سے اردو والا ناقص مراد لے لیا جاتا ہے جس کا مطلب نقص اور عیب دار ہونا ہے.. جبکہ یہاں عربی والا ناقص مراد ہے جس کا مطلب مقدار میں کم ہونا ہے ۔ دونوں کے مطالب میں فرق کیفیت اور کمیت (مقدار) کا ہے۔
یوں حدیث کے مطابق ناقصات الدین سے مراد یہ ہے کہ عورت کے بعض ایام ایسے آتے ہیں کہ جس میں وہ دین پر عمل نہیں کرسکتی، نماز اور روزے نہیں رکھتی اس طرح اس کے دینی عمل میں کمی رہ جاتی ہے۔
اسی طرح عقل کے ناقص کی وضاحت میں فرمایا کہ خدا نے دو عورتوں کی گواہی کو ایک مرد کی گواہی کے برابر قرار دیا ہے ۔اس سے بھی کمیت مراد ہے نہ کہ کیفیت… کیونکہ دو آدھے ایک کامل صحیح کے برابر تو ہوسکتے ہیں لیکن دو آدھے عیب دار ایک صحیح کے مساوی نہیں ہوسکتے.۔!
آدمی کو دیوانہ بنا دینے والا نہیں دیکھا۔
عورتوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ہمارے دین اور ہماری عقل میں نقصان کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا : کیا عورت کی گواہی ، مرد کی گواہی سے نصف نہیں ہے؟ انہوں نے کہا : جی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا : یہی اس کی عقل کا نقصان ہے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے پوچھا : کیا ایسا نہیں ہے کہ جب عورت حائضہ ہو تو نہ نماز پڑھ سکتی ہے ، نہ روزہ رکھ سکتی ہے؟ عورتوں نے کہا : ایسا ہی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا : یہی اس کے دین کا نقصان ہے.
(صحيح بخاري ، كتاب الحیض ، باب : ترك الحائض الصوم ، حدیث - 304)
#اعتراض_:#کچھ_مسلمانوں_کے_نزدیک_عورت_ناقص_العقل_ہے۔
✴️ایک صحیح حدیث کو لے کر سیکولرلبرل ملحدین کی طرف سے یہ طعنہ دیا جاتا ہے کہ اسلام میں عورت کو ناقص العقل و دین سمجھا جاتا ہے۔۔ پہلے حدیث اور پھر اسکی تشریح پیش کی جاتی ہے۔
#حدیث:
🔶حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم عیدالاضحیٰ یا عیدالفطر میں عیدگاہ تشریف لے گئے۔ وہاں آپ عورتوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا ...: اے عورتوں کی جماعت ! صدقہ کرو ، کیونکہ میں نے جہنم میں زیادہ تم ہی کو دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا : یا رسول اللہ ، ایسا کیوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا: تم لعن طعن بہت کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہو ، باوجود عقل اور دین میں ناقص ہونے کے ، میں نے تم سے زیادہ کسی کو بھی ایک عقلمند اور تجربہ کار آدمی کو
ہمارے ملک میں بسوں،ٹرکوں۔ویگنوں کے پیچھے کچھ اس طرح کے فضول جملے لکھے ہوتے ہیں ۔
"نہ چھیڑ ملنگانوں "
"دیکھ مگر پیار سے"
"جھولے لال"
" جلنے والوں کا منہ کالا"
"وقت نے ایک بار پھر دلہن بنادیا "
"کبھی آئو نا نواں کلی خوشبو لگاکے"
"چلو صنم سریاب چلیں"
"دم ہے تو کراس کر یا برداشت کر"
وغیرہ وغیرہ
لیکن ایک بس کے پیچھے لکھی چھوٹی سی تحریر میں ہمارے لیئے اہم سبق ہے۔
ترجمہ:
"ایک چھری یا چاقو حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کو ذبح نہ کرسکا، آگ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو نہ جلا سکی،
ایک مچھلی حضرت یونس علیہ السلام کو نہ کھا سکی
سمندر یا دریا حضرت موسٰی علیہ السلام کو نہ ڈبو سکا
ہمیشہ اللہ کے ساتھ لگاؤ رکھیئے اللہ آپکی حفاظت کرے گا"
فرعون نے اتنے بچے ذبح کیے کہ اِن میں سے کوئی میری سلطنت نہ الٹ دے ، لیکن موسیٰ علیہ السلام نے اسی فرعون کے گھر میں پرورش پائی ، مطلب اللہ کا جو فیصلہ ہے وہ اٹل ہے انسان جتنی مرضی عقل دوڑا لے سب بیکار ہے
((اَفَحَسِبْتُمْ اَنَّمَا خَلَقْنٰکُمْ عَبَثًا وَّاَنَّکُمْ اِلَیْنَا لَا تُرْجَعُوْنَ))
تو کیا تم نے گمان کر لیا کہ ہم نے تمھیں بے مقصد ہی پیدا کیا اور یہ کہ تم ہماری طرف نہیں لوٹائے جاؤ گے؟
(سورۃ المؤمنون: 115)
یہ کائنات ممکنات سے بھری پڑی ہے
انسان کو اپنی سوچ کو وسیع رکھنا ہے
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

💙💜💙💜💙💜💙💜💙💜💙
❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄
⛲ *بسم الله الرحمن الرحيم* ⛲
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
🇵🇰 *آج کا کیلینڈر* 🌤
🔖 *20 ربیع الثانی 1442ھ* 💎
🔖 *06 دسمبر 2020ء* 💎
🔖 *21 مگھر 2077ب* 💎
🌄 *بروز اتوار Sunday* 🌅
🍂 *اللہ کو بھول جانے والے!*
🔹 *اور تم اُن جیسے نہ بن جاؤ جو اللہ تعالیٰ کو بھول گئے تو اللہ تعالیٰ نے اُنہیں ان کی جانیں بھُلا دیں ، یہی لوگ نافرمان ہیں ۔*🔹
📗«سورۃ الحشر -19»
❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄
💜💙💜💙💜💙💜💙💜💙💜
بےشک انسان بڑےکچےدل والا بنایاگیاہےجب اسےمصیبت پہنچتی ہےتوہڑبڑا اٹھتاہےاورجب راحت ملتی ہےتوبخل
کرنےلگتاہے-معارج19تا21
کائــنات مــیں بــہت سارے رنگ ھــیں،
مــگر سب سے بــہترین "اللہ" کـی مــحبت کارنگ ھے.
جـو وجـود پـر چــھا کـر روح کـونــکھاردیــتا ھـے!!
اور اللہ کے رنگ سے بہتر کس کا رنگ ہوسکتا ہے .... ؟
❤️
نعمت کےمعاملےمیں اپنےسےکمتر کودیکھیں شکرگزار بن جائیں گےمصیبت کےمعاملےمیں اپنے سے زیادہ مصیبت والےکو دیکھیں صبرکرنےوالےبن جائیں گےاللّه ہم سب کوصبرشکرکرنےکی توفیق دے
آمین
ایمان والے، شُکر کرنے والے، عملِ صالح کرنے والے قلیل ہیــں...!*
*قلیل ہونا حقیر نہیـں ہے لیکن ان قلیل میں بھی نہ ہونا واقعی حقیر ہونا ہے...!*
*یہ قلیل ہی گرتے بھی ہیــں، زخم بھی کھاتے ہیـں، گناہوں کی زد میں بھی آتے ہیـں، نفس کی جنگ بھی لڑتے ہیـں...!*
*کیونکہ یہ قلیل بندے اپنے رب سے رجوع کرنے والے ہوتے ہیـں۔جو ہر بار گرنے پر رب کی طرف پلٹ آتے ہیـں...!*
*گناہ کرنا زیادہ بڑا عیب نہیـں لیکن اس عیب کی خاطر اللّٰـہ سے رجوع نہ کرنا اور خود کو بےعیب سمجھتے رہنا ہی اصل عیب ہے...!*
*یا اللّٰـہ جو تیرے قلیل بندے ہیں مگر تیرے قریب ہیـں، انہی میں ہمیـــں شامل فرما...!*
*آمیـــن یا ربّ العالمیـــن•••*
******* ہدایت ***********
جس دن یہ قبروں سےنکلیں گےدوڑتےہوئےگویا کہ وہ کسی جگہ
کی طرف تیزتیزجا رہےہیں-ان کی آنکھیں جکی ہوئی ہونگی،ان پرذلت
چھا رہی ہوگی،یہ ہے وہ دن جس کا ان سےوعدہ کیا جاتا تھا-
****** سورۃ المعارج آیت 44،43-****
اتنی لمبی راتوں کے باوجود اگر فجر کی نماز نصیب نہیں ہوتی تو یہ اللہ تعالی سے تعلقات خراب ہونے کی نشانی ہے اللہ تعالی ہميں پانچ وقت کا سچا اور پکا نمازی بنائے
آمین
ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﮔﺮﻭﮨﻮﮞ ﮐﯽ
ﺷﮑﻞ ﻣﯿﮟ v ﮐﯽ ﺷﯿﭗ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ اور اپنی پوزیشن چینج کرتے رہتے ہیی,ﺟﺲ ﮐﯽ
ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮐﯽ ﺭﮔﮍ ﮐﺎ ﮐﻢ ﺳﺎﻣﻨﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺑﻨﺴﺒﺖ
ﺍﮐﯿﻠﮯ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ . ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﯽ %23 ﺍﻧﺮﺟﯽ ﺳﯿﻮ
ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ , ﺟﻮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﮨﻮﺍﺋﯽ ﮐﮯ ﺟﺰﯾﺮﮮ ﭘﺮ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﯾﺘﯽ
ﮨﮯ 6. ﯾﺎ 7 ﮔﺮﺍﻡ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﺍﻥ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺭﯾﺰﺭﻭ ﻓﯿﻮﻝ ﮐﯽ
ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ, ﺟﻮ ﮨﻮﺍﻭﮞ ﮐﺎ ﺭﺥ
ﻣﺨﺎﻟﻒ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﮯ ﮐﺎﻡ ﺁﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ .ﺍﺏ
ﮨﻢ ﭘﻮﭼﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﮐﻮﻥ اللّه ﮐﮯ ﺍﻧﮑﺎﺭ ﮐﯽ ﺟﺮﺍﺀﺕ ﮐﺮ
ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ .ﺍﯾﮏ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﯾﮧ ﮐﯿﺴﮯ ﺟﺎﻥ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﻮ
ﺳﻔﺮ ﮐﮯ ﻟﺌﮯﮐﺘﻨﯽ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﺩﺭﮐﺎﺭ ﮨﮯ .ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺍﺳﮯ ﮐﻮﻥ
ﺑﺘﺎﺗﺎ ﮨﮯ .ﺍﺗﻨﮯ ﻟﻤﺒﮯ ﺳﻔﺮ ﮐﯽ ﺍﺳﮯ ﮨﻤﺖ ﮐﯿﺴﮯ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ
ﺍﻭﺭ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺎ ﺍﺳﮯ ﮐﯿﺴﮯ ﺍﻧﺪﺍﺯﮦ ﮨﮯ . ﺍﻭﺭ
ﺍﺱ ﮐﻮ ﯾﮧ ﮐﺲ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ v ﺷﯿﭗ ﻣﯿﮟ ﺳﻔﺮ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ
ﻭﮦ ﮐﯿﺴﮯ ﺍﻧﺮﺟﯽ ﺑﭽﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ .
ﻓﺘﺒﺎﺭﮎ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﺣﺴﻦ ﺍﻟﺨﺎﻟﻘﯿﻦ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain