سنو میری پیاری بہن !
اگر تم فیشن پرستی کےاس دور میں پردہ کرتی ہو۔۔۔
اگر تم ڈراموں؛ فلموں؛گانوں کو اللہ کے لیے چھوڑتی ہو۔
اگر تم سب کے طعن و تشنیع سن کر بھی دین پر ثابت قدم ہو اگر تم لوگوں کے ہونے کے باوجود اپنا ہر غم اللہ کو سناتی ہو۔۔۔۔
اگر تم ہر چیز اللہ سے مانگتی ہو اور امید بھی اسی سے لگاتی ہو۔۔۔
اگر تم قرآن کی طالبہ ہو اور قرآن سیکھ رہی ہو اگر تم راتوں کو اٹھ اٹھ کر اللہ کے آگے روتی ہو اگر تم قرآن کر چھو کر پڑھ کر رو پڑتی ہو۔۔۔
اگر تم اللہ کے ہر حکم کو سمعنا و اطعنا کرکے مانتی ہو اگر تم سب سے بڑھ کر اللہ سے محبت کرتی ہو۔۔۔۔۔۔
اگر لوگ تمہیں پرانے زمانے کی اونٹوں کے زمانے کی کہتے ہیں تم چپ کر کے سھ جاتی ہو۔۔۔۔
لہذا مسلمانوں کو اس عظیم سورت کی ہرجمعہ تلاوت کرنی چاہئے ۔ اس سورت کی عظمت کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ یہ فتنے دجال سے نجات کا باعث ہے ۔ خروج دجال قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے ایک ہے اور فتنہ دجال زمانے کے شروفتن میں سب سے بڑا فتنہ ہے ۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ کے علاوہ دجال پوری دنیا کو روند ڈالے گا اوربے شمار لوگوں کو اپنے فتنوں کا شکار بنالے گا ۔اس فتنےکا مقابلہ مومنوں کے لئے ایک چیلنج کی طرح ہوگا ۔ نبی ﷺ نے اس فتنے سے بچنے کے متعدد طرق واسباب بیان کئے ہیں ۔ منجملہ ان طریقوں میں سے ایک طریقہ سورہ کہف کی ابتدائی دس آیات کی قرات وحفظ بھی ہے
«مَنْ قَرَأَ سُورَةَ الْكَهْفِ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ، أَضَاءَ لَهُ مِنَ النُّورِ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْبَيْتِ الْعَتِيقِ» [صحيح الترغيب للالبانی : 736]۔
ترجمہ : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جس نے جمعہ کی رات سورۃ الکھف پڑھی اس کے اور بیت اللہ کے درمیان نور کی روشنی ہو جاتی ہے۔
رات و دن کی دونوں روایات کے ملاکر یہ کہاجائے گا کہ سورہ کہف پڑھنے کا وقت جمعرات کے سورج غروب ہونے سے لیکر جمعہ کے سورج غروب ہونے تک ہے ۔
لہذا مسلمانوں کو اس عظیم سورت کی ہرجمعہ تلاوت کرنی چاہئے ۔ اس سورت کی عظمت کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ یہ فتنے دجال سے نجات کا باعث ہے ۔ خروج دجال قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے ایک ہے اور فتنہ دجال زمانے کے شروفتن میں سب سے بڑا فتنہ ہے ۔
قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
کہہ دے اے میرے بندو جنھوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی! اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو جاؤ، بے شک اللہ سب کے سب گناہ بخش دیتا ہے۔ بے شک وہی تو بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔
الزمر : 53
ہیں اور جس تختی پر لکھتے ہیں اسے لوح کہتے ہیں یعنی انسان کی قسمت لوح و قلم سے لکھی جاتی ہے اگر نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی جیسی زندگی اپنا لی تو لوح و قلم آپ کے ہاتھ میں ہیں اس سے مراد ہے کہ پھر وہی ہو گا جو آپ چاہو گے- آپ کی قسمت آپ کی تقدیر آپ کی خوشی کے مطابق ہو گی اور اس میں اللہ کی خوشی بھی ہو گی
Ki Muhammadﷺ Say Wafa Tu Nay Ke Hum Teray Hain Yeh Jahaan Cheez Hai Kiya, Looh o Qalam Teray Hain
اللہ پاک ہم سب کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور سنت پر عمل کی توفیق دے آمین
*🍄🍃میاں بیوی کو ایک دوسرے کا لباس بنایا گیا*
*🌹✨مرد اور عورت ایک دوسرے کا لباس ہیں لباس انسان کو خوبصورتی بھی دیتا ہے, لباس انسان کو گرمی سردی سے بھی بچاتا ہے, لباس انسان کے عیب بھی چھپاتا ہے* ___
*🌹✨لہذا شوہر اور بیوی ایک دوسرے کی عزت کرنے والے ہوں, ایک دوسرے کی تعریف کرنے والے ہوں, ایک دوسرے کے عیبوں کی پردہ پوشی کرنے والے ہوں, ایک دوسرے کو معزز پیش کرنے والے ہوں, ☝👈نہ کہ وہ ایک دوسرے کی جڑیں کاٹنے والے ہوں اور نہ کہ وہ ایک دوسرے کو ذلیل کرنے والے ہوں*
کو دین کے احکام کا علم ہی نہیں ہے ان نشستوں میں اور پوسٹوں میں ہم ان شااللہ کوشش کریں گے پردہ کے متعلق تمام احکام آپ کے گوش گزار کریں اور اس حوالے سے جو جو شکوک و شبہات پیدا کیے گئے ہیں ان کو بھی دور کریں _
اور ساتھ یہ بھی بتا ئیں کے مسلم اور غیر مسلم معاشروں میں شیطان کے پجاری دجالی یہودی عناصر کا کیا کردار ہے اور انہوں نے دنیا کو کس طر ح اس دلدل میں دھکیلا جس کی اصل کہانی کی کسی کو ہوا تک نہیں لگی _ اور جہاں جن معاشروں میں بے پردگی زیادہ ہے ان معاشروں میں عورت کی کیا حالت ہے اس کی تصویر بھی آپ کے سامنے رکھیں گے _
#جاری_ہے
سے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ خطیبوں کی تو کثرت ہو گی پھر علم کیونکر اٹھا لیا جا ۓ گا تو اس کے مظاہر آپ کو معاشرے میں نظر آ رہے ہیں بڑے بڑے دینی اجتماعات کے باوجود اور مذہبی چیبلز کے باوجود معاشرے میں بے دینی بڑھتی ہی جا رہی ہے _
اگر ہم فیس بک وٹسایپ اور اس دمادم چیٹ کو دیکھیں تو نسل نو کو معلوم ہی نہیں بے حیائی کیا ہے اور مرد و عورت کی آپس میں گفتگو کی کیا حدود و قیود ہیں , ہمارے معاشرے میں شادی کو مشکل اور زنا کو آسان بنا دیا گیا ہے ایسے میں جب سوشل میڈیا پر دو مرد و عورت بغیر کسی رکاوٹ اور جھجک کے آپس میں بات کریں گے تو ان کے دل میں کس قسم کے جذبات ہونگے اس کا اندازہ ہر شحص لگا سکتا ہے اور دوسری سب سے اہم بات لوگوں کو
وہ تو پردے کے مکمل احکام سے واقف ہے ہی مگر اس دور میں برا ئی اس قدر عام ہو چکی ہے کہ عوام بات ماننے پر نہیں آتے اس لیے لوگوں سے ان وجوہات کا تذکرہ کرنا چا ہیے ان حبائث کا تذکرہ کرنا چا ہیے جن کی بیح کنی کیلۓ اللہ رب العزت نے پردہ کے احکام نازل کیے _
آپ ہمیشہ حالات کی ابتری کو تہذیب نو کے ساتھ ملا کر دیکھیے جس کی بربادی کا نوحہ علامہ اقبال بھی پڑھتے رہے مسلمان جسمانی طور پر تو مغرب سے آزاد ہو گئے مگر ذہنی غلامی میں ہم بتدریج ترقی ہی کرتے جا رہے ہیں اور دوسرا ہم نے اجتہاد چھوڑ دیا اور سب سے بڑھ کر علما کی محافل میں جانا ترک کر دیا دیا اور جہاں جا تے بھی ہیں ان کا حال وہیں ہے جو صحیح بخاری کی حدیث میں ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آل ہ وسلم نے فرمایا علم اٹھا لیا جا ۓ گا اور ساتھ ہی فرمایا حطیبوں کی کثرت ہو گی یعنی ایک لحاظ
آپ کی محبت چاہتا ہوں، آپ کی اطاعت میں زندگی ہے، بس آپ مجھ سے راضی ہو جائیں آپ کی پہچان سے زندگی ہے، جس نے آپ کو پا لیا اسے سب مل گیا..
جس نے آپ کو نہیں پایا اس نے کچھ نہیں پایا، اس سے مفلس کوئی نہیں..مجھے دنیا کی نہیں پرواہ بس اک تیرا ہو تو کچھ نہ چاہوں میں ❤
کبھی کبھی آسمان کی طرف دیکھ کر
دل سے کہا کریں " میرے پیارے اللہ مجھے آپ سے بے حد محبت ہے"
میں دنیا کی رنگینیوں میں مگن ہو کر، آپ کو نہیں کھونا چاہتا، میرے اللّٰه میں بہت کمزور ہوں، مجھے تھام کر رکھئے گا، کبھی خود سے دور نہ ہونے دیجئے گا..
اللّٰه! میرے پاس تو آپ کے سوا کچھ نہیں ہے،
اللّٰه آپ ہی میرا کل اثاثہ ہیں،
میری زندگی کا حاصل ہیں، میں آپ کوکیسے کھو سکتا ہوں، آپ کو کھو کر بچتا ہی کیا ہے میرے پاس، اللّٰه آپ کا ساتھ میری زندگی ہے، کیسے زندہ رہ سکتا ہوں، آپ سے دور ہو کر.. کبھی بھی خود سے دور نہ ہونے دیجئے، آخری سانس تک میرے رب آپ کا ساتھ
اور
بیوہ عورت عدت کی مدت 4 ماہ 10 دن پورے کر کے اپنے لیے خود رستہ اختیار کر سکتی ہے معروف طریقے سے اس پر کوئی گناہ نا ہو گا سورہ البقرہ آیت نمبر 234 - جب کے کنواری لڑکی کو اللہ نے یہ اختیار نہیں دیا اس کا خود کیا ہوا نکاح ولی کے بغیر باطل ہے گناہ ہے زنا ہے
جن کو اعتراض ہو ان کو کمنٹس میں ثبوت دے سکتا ہوں کہ خواتین کا اچھا شوہر ہو تو دوسری بیوی بننے پہ راضی ہے مگر پہلی بیوی اپنے بے کار شوہر کو شئر کرنے پہ بھی راضی نہیں، جانتی ہیں کیوں ؟؟؟ کیونکہ ان کو شئرنگ کا ڈر نہیں بلکہ یہ ڈر ہے کہ لوگ کیا کہیں گے ہائے تمہارے میاں نے دوسری شادی کرلی۔ اور اس سے وہ کمتری محسوس کریں گی معاشرے میں۔ یہ ہے ہمارا معاشرہ آپ سب کو یہ معاشرہ مبارک ہو اور ہم فخر سے نفس پرستی میں اس کو ڈیفینڈ بھی کرتے ہیں۔
گا ۔۔۔
جناب کبھی طوائفوں سے معلوم کریں تو پتہ چلے گا کہ وہاں ۴٠ سال کی عمروں کے زیادہ تر شادی شدہ جاتے ہیں زیادہ تر ۔۔۔ آخر کیوں ؟
ہم نے ایسا معاشرہ ترتیب دے دیا یے جہاں عورت و مرد سب ہی مظلوم بھی ہیں اور ظالم بھی ۔
لڑکیاں گھروں پہ بیٹھی نفسیاتی مریض بن رہی ہیں اور مرد جنگلی جانور،
میرا ماننا ہے کہ کسی نا اہل مرد کی پہلی بیوی بننے سے بہتر ہے کسی زمہ دار شخص کی دوسری بیوی بن جاؤ، اور خواتین اگر سچ بولیں تو وہ میری بات سے متفق ہونگی جن کو اعتراض ہو ان کو کمنٹس میں ثبوت دے سکتا ہوں کہ خواتین کا اچھا شوہر ہو تو دوسری بیوی بننے پہ راضی ہے
وہ کیوں اپنے بھائی یا شوہر کو یہ ترغیب نہیں دیتی ہیں کہ تم بیوہ یا سکون گھر کی یتیم لڑکی گھر لاو ؟؟ جب کہ بہنیں ہی رشتہ پسند کرنے جاتی ہیں اور خوبصورت کنواریاں ڈھونڈتی ہیں صرف ۔۔۔ اور شوہروں کو وہ شئر کے لفظ پہ محدود کردیتی ہیں ۔۔۔
۔ مرد اک بیوی پہ کمپرومائز کرتا ہے اور اس فرسٹیشن میں غصہ کرتا ہے گھر پہ اور (جو غلط ہے) اور بیوی سوچتی ہے میں سب کچھ تو کررہی یہ پھر بھی غصہ کرتا رہتا ۔۔۔ مسئلہ یہ ہے کہ۔مرد اک عورت کیلئے بنا ہی نہیِں ہے جو مرد یہاں کمنٹس دیتے ہیں وہ یا تو غیر شادی شدہ بچے ہیں جنکا تجربہ کچھ نہیں یا وہ عورتوں کو لبھانے کیلئے ایسی باتیں کرتے ہیں اور بھائی بن کر انباکس تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں اور کندھا دے جر ہاتھ پکڑنے کی کوشش میں ہوتے ہیں ۔۔ عورتیں ان سے ہوشیار رہا کریں
کیونکہ جو انسان خود سے سچ نہیں بول رہا آپ سے کیا بولے
❤️🌹❤️ایک بار ضرور مطالعہ فرمائیں❤️🌹❤️
1۔ خواتین کنواری بوڑھی ہورہی ہیں مگر انکی پہلی بیوی سینے پہ گولی نہیں کھا سکتی اس لئے کہانی ادھوری ہے ۔
2۔ اگر کوئی شخص کسی بیوہ یا مطلقہ سے شادی کرلے تو اس کے گھر والے شرم کے مارے بتاتے نہیں کہ ہمارے لڑکے نے ایسی عورت سے شادی کی ہے
3۔ کوئی لڑکی کسی شادی شدہ مرد سے محبت کرے تو وہ حرام کاری کرنے پہ راضی ہوسکتی ہے مگر شادی پہ اس لئے نہیں کہ سارا معاشرہ اس کو کوسے گا کہ کسی کا گھر اجاڑ دیا اس ناگن نے ۔۔ وہ چلتی پھرتی گالی بن جاتی ہے
4۔ بالفرض تینوں میاں بیوی راضی بھی ہوں تو ان کی اولاد شرماتی ہے کہ ہمارے باپ نے دوسری شادی کی کیونکہ معاشرہ ان کو عجیب طرح سے مزاق بناتا ہے جبکہ اک زانی کا لڑکا سر اٹھا کر چلتا ہے افسوس
5۔ جو عورتیں واقعی عورتوں کے حقوق کی علمبردارہیں
_انسان چاہ کر بھی اپنی زندگی سے وابستہ سب لوگوں کو_ _خوش نہیں رکھ سکتا اور نہ ہی دکھ سے بچا سکتا ہے._
_یہ کوشش ضرور کرنی چاہیے کہ جن لوگوں کی خوشیاں آپ کی ذات سے وابستہ ہیں ان کے کسی بھی دکھ کے بعد لبوں پر آنے والی مُسکراہٹ کی وجہ آپ ہو...
🤲🏻 *" أَضْحَكَ اللَّهُ سِنَّكَ" آمین* 🌹
💛💖💛🌹💛💖💛
🌹 قرآن اور حدیث 🌹
*𝗚𝗮𝗶𝗿 𝗠𝘂𝘀𝗹𝗶𝗺 𝗺𝗮𝗿𝗱𝗼 𝗮𝘂𝗿 𝗮𝘂𝗿𝘁𝗼 𝘀𝗲 𝗸𝗮𝗯𝗵𝗶 𝗻𝗶𝗸𝗮𝗵 𝗻𝗮 𝗸𝗮𝗿𝗻𝗮*
القرآن : اور مشرک عورتیں جب تک ایمان نہ لائیں ان سے نکاح نہ کرو اورمشرک عورتوں سے ایمان دار لونڈی بہتر ہے گو وہ تمہیں بھلی معلوم ہو اور مشرک مردوں سے نکاح نہ کرو یہاں تک کہ وہ ایمان لائیں اور البتہ مومن غلام مشرک سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہیں اچھا ہی لگے یہ لوگ دوزخ کی طرف بلاتے ہیں اور الله جنت اور بخشش کی طرف اپنے حکم سے بلاتا ہے اور لوگوں کے لیے اپنی آیتیں کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں
سورة البقرة (٢) آیت ٢٢١
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین کام ہیں جو سنجیدگی سے کرنا بھی حقیقت ہے، اور مذاق کے طور پر کرنا بھی حقیقت ہے، ایک نکاح، دوسرے طلاق، تیسرے ( طلاق سے ) رجعت ۱؎۔
سنن ابن ماجہ جلد ۲ ۱۹۶
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ*
*اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ**
*اے اللہ! محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کی آل پر رحمتیں نازل فرما جس طرح تو نے ابراہیم(علیہ السلام)اور ابراہیم(علیہ السلام)کی آل پر رحمتیں نازل کیں، یقینا تو بزرگی والا قابل تعریف ہے۔*
*اے اللہ! محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کی آل پر برکتیں نازل فرما جس طرح تو نے ابراہیم(علیہ السلام)اور ابراہیم(علیہ السلام)کی آل پر برکتیں نازل کیں یقینا تو بزرگی والاقابل تعریف ہے۔*
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
ورنہ آپ جانتے ہی ہیں کہ انسان فطرتاً سست واقع ہوا ہے اور اسی سستی میں نماز کو ٹال دے تو نماز کا مقصد ہی فوت ہونے کا اندیشہ ہوگا۔ حاصل کلام یہ ہے کہ نماز اسی لیے فرض کی گئی اور پڑھی جاتی ہے کہ انسان کو اس کے چوبیس گھنٹے کے دن میں ہر ایک معقول وقت کے بعد بارگاہِ خداوندی میں بلاکر اسے اپنی اطاعت کے جذبے سے سرشار رکھا جائے ...... يَآ َرَبُّ ذُوالْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ ہمیں توفیق عطافرما کہ ہم دن اور رات کی ہرساعت میں ایساعمل کریں جو تیراپسندیدہ ہو، تیری رضا اورخوشنودی والا هو، ہم پر کرم اور رحم فرما، ہمیں دُنیاوی معاملات خوش اسلوبی سے ادا کرنے کی توفیق عطا فرما، آخرت میں ہمارے ساتھ عفو درگزراوراحسان کا معاملہ فرما بیشک تو درگز کرنے والا بڑا مسبب الااسباب،السَّمِيعُ و الْعَلِيمُ ہے ،يَآ اللہ ہم سب پر اپنا خصوصی رحم وکرم فرما
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain