اس کا خمیازہ بھی ادا کرنا ہے اور نقصان سے بھی خود کو بچانا ہے،
میں نے حیران ہوکر پوچھا کیسی غلطی؟؟
کہنے لگا وہ دراصل میں اپنی بیوی کو طلاق دے بیٹھا تھا اور وہ اپنے والدین کے گھر گٸی ہوٸی ہے
اس کے جانے کے بعد مجھے احساس ہوا افسوس ہوا میں نے اس کے والد کو کال کی معافی مانگی والد بھی بہت پریشان تھا جب میں نے دیکھا والد صاحب کا غصہ کچھ تھم چکا ہے تو میں نے گزارش کی کہ انکل جی میں اپنی بیوی کو دوبارہ اپنے گھر لانا چاہتا ہوں اسکے والد نے کہا کہ میں کسی مولوی کسی مفتی عالمِ دین کے ساتھ مشورہ کرونگا،
کہنے لگا دوسرے دن والد کی کال آگٸی کہ مفتی صاحب فرمارہے کہ یہ غلطی ہے بہت بڑی اس کا حلالہ نکالنا پڑے گا اس کے سوا کچھ نہیں ہوسکتا
کہتا میں نے پوچھا حلالہ کیسے؟؟
کہنے لگے کسی اور کے ساتھ عارضی نکاح تین راتیں کسی اور کی بیوی بناکر چوتھے دن
گمنام کے قلم سے
حلالہ یا حرام
میں نے فجرکی نمازباجماعت ادا کی اذکار کے بعد سب اٹھ کر آہستہ آہستہ مسجد سے باہر جانے لگے
ایک نوجوان جو میرے ساتھ اچھی خاصی جان پہچان والا ہے وہ میرے قریب آکر بیٹھ گیا اب ہم مسجد میں دونوں اکیلے تھے
یہاں میں اُس جوان کا نام لٸے بغیر بات آگے بڑھاٶں گا
وہ میرےساتھ اچھا خاصا فرینک بھی ہے میرا دوست بھی ہے گپ شپ کے دوران مجھے لگا کہ یہ مجھ سے کچھ کہنا چاہتا ہے لیکن ہچکچا رہا ہے کہہ نہیں پارہا
میں نے مذاق کے موڈ میں رازداری والے انداز میں ایک آنکھ دباکر اس کےقریب ہوکرآہستہ سے کہا،
”سب کہہ دو“
تو پھیکا سا ہنسنے لگا اور واقعی کچھ کہنے لگا اب جو کچھ اس نے کہا سن کر آپ سب کے بھی ڈیلے 👀باہر آجاٸیں گے تو سنٸیے جناب!!!
دل تھام لیجٸے اور قریب ہوکر سنٸے،
کہنے لگا بھاٸی جان مجھ سے غلطی ہوگٸی
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
﷽
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
﷽
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
﷽
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
*📍تعلیم الحدیث بالتحقیق : 📍
🍃 سيدنا عبد الله بن مسعود رضي الله عنه سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیه وسلم نے فرمایا :
*« بے شک تم میرے بعد حق تلفی دیکھو گے اور ایسے کام بھی دیکھو گے جن کا تم انکار کرو گے۔* لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیه وسلم! ایسے وقت میں آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا:
*- تم حکام کا حق ادا کرنا (یعنی ان کی اطاعت کرنا) اور الله تعالیٰ سے اپنے حق کا سوال کرنا ».*
*👈 فـائدة
یعنی حکام اگر ایسے لوگوں کو دوسروں پر ترجیح دیں جو قابل ترجیح نہیں ہیں تو تم صبر سے کام لیتے ہوئے ان کی اطاعت کرو اور اپنا معاملہ اللہ کے حوالہ کرو، کیونکہ اللہ نیکو کاروں کے اجر کو ضائع نہیں کرتا۔
*📜 |[ سلسلة الأحاديث الصحيحة : ٣٥٥٥
- post removed -
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain