Damadam.pk
Gumnaam3210's posts | Damadam

Gumnaam3210's posts:

Gumnaam3210
 

آذان اور اقامت کے درمیان دعا رد نہیں کی جاتی۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ؐ نے فرمایا :
لایردالدعاء بین الاذان والاقامۃ
اذان اور اقامت کے درمیان دعا رد نہیں کی جاتی
(ابوداؤد:٥٢١، ترمذی:٢١٢)
چنانچہ اس وقت باتیں کرنے کی بجائے دعا کرنی چاہیے کیونکہ یہ قبولیت کا وقت ہوتا ہے۔

Gumnaam3210
 

بسم الله الرحمن الرحيم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
لیلۃ القدر کی دعا
اللهم إنك عفو كريم تحب العفو فاعف عني»
اے اللہ! تو عفو و درگزر کرنے والا مہربان ہے، اور عفو و درگزر کرنے کو تو پسند کرتا ہے، اس لیے تو ہمیں معاف و درگزر کر دے“۔
آمین یا رب العالمین
حضراتِ گرامی قدر آج رات قیام الیل کریں
کیوں کے آج تاک رات ھو گی ان شاء اللہ
اس کی دلیل یہ ھے کہ وہ ایک رات ھے نا کے دو اور ایک ہی چاند ھے نا کے دو

Gumnaam3210
 

قیامت کے روز بندے سے سب سے پہلے اس کی نماز کا محاسبہ ہو گا ،
اگر وہ ٹھیک رہی (یعنی مکمل سنت کے مطابق ہوئ) تو کامیاب ہو گیا ،
اور اگر وہ خراب نکلی (یعنی سنت کے مطابق نہ ہوئ) تو وہ ناکام اور نامراد رہا ،
اور اگر اس کی فرض نمازوں میں کوئی کمی ہو گی تو رب تعالیٰ ( فرشتوں سے ) فرمائے گا: دیکھو، میرے اس بندے کے پاس کوئی نفل نماز ہے؟
چنانچہ فرض نماز کی کمی کی تلافی اس نفل سے کر دی جائے گی، پھر اسی انداز سے سارے اعمال کا محاسبہ ہو گا “۔
(یعنی ہر معاملے میں پہلے فرض کا سوال ہوگا)
🌴✨سنن ترمذی حدیث 413✨🌴

Gumnaam3210
 

حریث بن قبیصہ کہتے ہیں کہ
میں مدینے آیا : میں نے کہا : اے اللہ مجھے نیک اور صالح ساتھی نصیب فرما،
چنانچہ ابو ہریرہ رضی الله عنہ کے پاس بیٹھنا میسر ہو گیا ،
میں نے ان سے کہا : میں نے اللہ سے دعا مانگی تھی کہ مجھے نیک ساتھی عطا فرما ،
تو آپ مجھ سے کوئی ایسی حدیث بیان کیجئے ، جسے آپ نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے سنی ہو ، شاید اللہ مجھے اس سے فائدہ پہنچائے ،
انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے :
” قیامت کے روز بندے سے سب سے پہلے اس کی نماز کا محاسبہ ہو گا ،
اگر وہ ٹھیک رہی (یعنی مکمل سنت کے مطابق ہوئ) تو کامیاب ہو گیا ،
اور اگر وہ خراب نکلی (یعنی سنت کے مطابق

Gumnaam3210
 


عقیدہ ختمِ نبوت ۔ اور فتنوں کی پیشین گوئی ۔
رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے فرمایا :
*لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَلْحَقَ قَبَائِلُ مِنْ أُمَّتِي بِالْمُشْرِكِينَ، وَحَتَّى يَعْبُدُوا الْأَوْثَانَ، وَإِنَّهُ سَيَكُونُ فِي أُمَّتِي ثَلَاثُونَ كَذَّابُونَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ نَبِيٌّ، وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لَا نَبِيَّ بَعْدِي .*
*” قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ میری امت کے کچھ قبیلے مشرکین سے مل جائیں ، اور بتوں کی پرستش کریں ، اور میری امت میں عنقریب تیس جھوٹے ( دعویدار ) نکلیں گے ، ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا کہ وہ نبی ہے ، حالانکہ میں خاتم النبین ہوں میرے بعد کوئی ( دوسرا ) نبی نہیں ہو گا “۔*
🌴✨جامع ترمذی حدیث 2219✨🌴

Gumnaam3210
 

اور جو شخص تم سے کہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آنے والے کل کی بات جانتے تھے وہ بھی جھوٹا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے آیت «وما تدري نفس ماذا تكسب غدا» یعنی ”اور کوئی شخص نہیں جانتا کہ کل کیا کرے گا۔“ کی تلاوت فرمائی۔
اور جو شخص تم میں سے کہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ دین میں کوئی بات چھپائی تھی وہ بھی جھوٹا ہے۔
پھر انہوں نے یہ آیت تلاوت کی «يا أيها الرسول بلغ ما أنزل إليك من ربك» یعنی اے رسول! پہنچا دیجئیے وہ سب کچھ جو آپ کے رب کی طرف سے آپ پر اتارا گیا ہے۔
ہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرائیل علیہ السلام کو ان کی اصل صورت میں دو مرتبہ دیکھا تھا۔
صحیح البخاری حدیث 4855

Gumnaam3210
 

مومنوں کی ماں
مسروق نے بیان کیا کہ
میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: اے ایمان والوں کی ماں ! کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات میں اپنے رب کو دیکھا تھا؟
عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا تم نے ایسی بات کہی کہ میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے کیا تم ان تین باتوں سے بھی ناواقف ہو ؟
جو شخص بھی تم میں سے یہ تین باتیں بیان کرے وہ جھوٹا ہے
1 ؛؛ جو شخص یہ کہتا ہو کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے شب معراج میں اپنے رب کو دیکھا تھا وہ جھوٹا ہے۔
پھر انہوں نے آیت «لا تدركه الأبصار وهو يدرك الأبصار وهو اللطيف الخبير» سے لے کر (اور سورت الشوریٰ کی آیت)«من وراء حجاب» تک کی تلاوت کی اور کہا کہ کسی انسان کے لیے ممکن نہیں کہ اللہ سے بات کرے سوا اس کے کہ وحی کے ذریعہ ہو یا پھر پردے کے پیچھے سے ہو ۔

Gumnaam3210
 

حدیث:
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اس شخص کی ناک خاک آلود ہو جس کے پاس میرا ذکر کیا جائے اور وہ شخص مجھ پر درود نہ بھیجے، اور اس شخص کی بھی ناک خاک آلود ہو جس کی زندگی میں رمضان کا مہینہ آیا اور اس کی مغفرت ہوئے بغیر وہ مہینہ گزر گیا، اور اس شخص کی بھی ناک خاک آلود ہو جس نے اپنے ماں باپ کو بڑھاپے میں پایا ہو اور وہ دونوں اسے ان کے ساتھ حسن سلوک نہ کرنے کی وجہ سے جنت کا مستحق نہ بنا سکے ہوں ، عبدالرحمٰن (راوی) کہتے ہیں : میرا خیال یہ ہے کہ آپ نے دونوں ماں باپ کہا۔ یا یہ کہا کہ ان میں سے کسی ایک کو بھی بڑھاپے میں پایا (اور ان کی خدمت کر کے اپنی مغفرت نہ کر الی ہو) ۔
(حوالہ: کتاب: جامع ترمذی؛ باب: دعاؤں کا بیان؛ حدیث # 3545)

Gumnaam3210
 

حدیث:
ہم سے سعد بن حفص نے بیان کیا، کہا ہم سے شیبان نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے مسیب نے ان سے وراد نے اور ان سے مغیرہ (رض) نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ نے تم پر ماں کی نافرمانی حرام قرار دی ہے اور (والدین کے حقوق) نہ دینا اور ناحق ان سے مطالبات کرنا بھی حرام قرار دیا ہے، لڑکیوں کو زندہ دفن کرنا (بھی حرام قرار دیا ہے) اور قيل وقال (فضول باتیں) کثرت سوال اور مال کی بربادی کو بھی ناپسند کیا ہے۔
{حوالہ: کتاب: صحیح بخاری؛ باب: ادب کا بیان (والدین کی نافرمانی گناہ کبیرہ ہے)؛ حدیث # 5975}

Gumnaam3210
 

حدیث:
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے عمارہ بن قعقاع بن شبرمہ نے، ان سے ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ (رض) نے بیان کیا کہ ایک صحابی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! میرے اچھے سلوک کا سب سے زیادہ حقدار کون ہے ؟ فرمایا کہ تمہاری ماں ہے۔ پوچھا اس کے بعد کون ہے ؟ فرمایا کہ تمہاری ماں ہے۔ انہوں نے پھر پوچھا اس کے بعد کون ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تمہاری ماں ہے۔ انہوں نے پوچھا اس کے بعد کون ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر تمہارا باپ ہے۔ ابن شبرمہ اور یحییٰ بن ایوب نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوزرعہ نے اسی کے مطابق بیان کیا۔
{حوالہ: کتاب: صحیح بخاری؛ باب: ادب کا بیان (حسن سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے)؛ حدیث # 5971}

Gumnaam3210
 


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

Gumnaam3210
 

آگر آئمہ اربعہ سب حق ہے ۔تو تین امام رفع الیدین کے قائل ہیں اور ایک امام قائل نہیں ہے۔تواب کس کی بات پر عمل کرنا چاہیے۔3کی یا 1کی
کوہی میرے اس سوال کا جواب دے
جزاك اللهُ

Gumnaam3210
 

پھر جب کوئی سلام کرتا ہے تو رکوع کی طرح جھکتے ہوئے جواب دیتے ہیں ، جوکہ غلط طریقہ ہے ،
اجتماعی ذکر اذکار کرتے ہیں جوکہ سنت سے ثابت نہیں بلکہ صحابہ کرام خصوصاً عبداللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ نے صراحتاً اس عمل اجتماعی اذکار کرنے کے عمل کو بدعت قرار دیا۔
اگر آپ نے اسلام کی تاریخ پڑھنی ہے تو قرآن وحدیث پڑھیں جس میں اسلام کی اصلی تاریخ موجود ہے ۔

Gumnaam3210
 

ڈرامہ ارتغرل پر غصہ کیوں ؟
بے پردگی فحاشی تو ہر ڈرامے فلم میں ہے جوکہ حرام ہے ، لیکن اس ڈرامہ ارتغرل میں بے پردگی فحاشی کے علاوہ سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ یہ شرک اور بدعات پر مبنی ہے اور اسے اسلام کا نام دیا جا رہا ہے ۔
دوستوں کی بحث کی وجہ سے ایک قسط سرچ کی ہے اس میں بے اختیار مخلوق کو پکارتے ہیں ، شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللّٰہ سے مدد طلب کرتے ہیں جوکہ کھلم کھلا شرک ہے۔ جس سے تمام اعمال ضائع ہو جاتے ہیں ، اللہ تعالیٰ کے سِوا کوئی دعائیں نہیں سنتا ۔
پھر جب کوئی سلام کرتا ہے تو رکوع کی طرح جھکتے ہوئے جواب دیتے ہیں ، جوکہ غلط طریقہ ہے ،
جاری ھے

Gumnaam3210
 

سب سے بڑی سلطنت اس انسان کے پاس ہے
جس کی اپنے نفس پر حکمرانی ہو۔۔

Gumnaam3210
 

اس بات کا یقین ہو جائے کہ انسان تمہارے معاملے میں رتی برابر بھی نفع یا نقصان کی قدرت نہیں رکھتے،
تو لوگوں سے الجھنا چھوڑ دو!
لوگوں سے بدگمانی اور بدظن ہونا چھوڑ دو!
جو پریشانی قسمت میں لکھ دی گئی وہ آکر ہی رہے گی،
لوگ آزمائش کا ذریعہ ضرور ہو سکتے ہیں،
مگر نہ تو وہ تکلیف پہنچانے کی سکت رکھتے ہیں اور نہ ہی اسے رفع کر سکتے ہیں۔
اللہ تعالٰی فرماتا ہے
وان یمسسک اللہ بضر فلا کاشف له الا ھو
اور اگر اللہ تمہیں تکلیف پہنچانا چاہے تو اسکے سوا کوئی اسے دور نہیں کرسکتا۔

Gumnaam3210
 

*🍃🌷سلـسـلـہ #آسـان_حـــدیـث*
📜حــدیث نـمـبــــــر : 2
*نـبی کـریم صلی اللہ علیہ وسلم نـے فــرمایا:*
"مَنْ صَمَتَ نَجَا"
*جو چپ رہا وہ نجات پا گیا*
📚رواہ ترمذی

Gumnaam3210
 

🔖 *نصف رمضان گزر چکا ہے*
✍️ *امام ابن الجوزي رحمه الله فرماتے ہیں* :
"اے لوگو! تمہارا مہینہ آدھا گزر گیا ... تو کیا تم میں سے کسی نے اپنے نفس کو کچل کر تابع فرمان بنایا؟ کیا تم نے ان باتوں پر عمل کیا ہے جو تمہیں پہنچی؟ کیا تمہیں اعلی منازل کو پانے کا کوئی شوق پیدا ہوا؟
*اگر اس مہینے میں بھی خسارہ ہی اٹھانا ہے تو نفع کب کماؤ گے؟ اگر اب بھی نقصانات کو خیر آباد کہ کر فوائد کی طرف رختِ سفر نہیں باندھو گے تو کب باندھو گے* ؟!"
📚 [ التبصرة في الوعظ ٨٨/٢ ]

Gumnaam3210
 

`اپنی وجہ سے کسی کو یہ کہنے کی نوبت نہ آنے دیجئے گا کہ...!
"وَاُفَوّضُ اَمْرِیْ اِلَی اللّٰہ"
" میں اپنا مقدمہ اللہ کے ہاں پیش کرتا ہوں"
یاد رکھیے...!
کسی کے یہ کہنے سے پہلے معاملہ سُلجھا لیجئے گا کیونکہ اُس رَب کے ہاں نہ جج بِکتے ہیں نہ ہی گواہ خریدے جا سکتے ہیں اور نہ ہی وکیل...!
کیونکہ وہ خُود ہی گواہ ، خُود ہی وکیل اور خُود ہی جج ہے...!
اُس کے فیصلے پھر ٹلتے نہیں اور وہاں ترازُو بھی انصاف کے تُلتے ہیں...!
اور اللّٰہ جو چاہتا ہے کر دیتا ہے...

Gumnaam3210
 

آو اعلان کریں کہ "مدہوش نہیں بیدار ہیں ہم
ہر آھٹ پہ تیار ہیں ہم
سمجھے نہ کوئی غافل ہم کو
ختم نبوت ﷺ کے پہرے دار ہیں ہم
جو جو میری پوسٹ سے اتفاق کرتا یا کرتی ھے وہ وہ میرے اس نعرے کا جواب دے
ختم نبوت ﷺ
...........