Damadam.pk
Gumnaam3210's posts | Damadam

Gumnaam3210's posts:

Gumnaam3210
 

⭕ *نمبر2:*
لوگوں میں یہ میسیج گردش کررہا ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایاجس نے اس ماہ کی مبارکباد دی اس پر جہنم کی آگ حرام ہوجاتی ہے ، یہ جھوٹی بات ہے اور نبی ﷺ کی طرف جھوٹی بات منسوب کرنے والا جہنم میں جائے گا۔
⭕ *نمبر3:*
رجب کی آمد سے پہلے ہی عموماً اور چاند نکلنے پر خصوصا یہ دعا"اللهم بارِكْ لنا في رجبٍ وشعبانَ ، وبلِّغنا رمضانَ";(اے اللہ! ہمارے لئے رجب اور شعبان میں برکت عطا فرما اور ہمیں رمضان تک پہنچا دے) چاروں طرف پڑھی اور پھیلائی جاتی ہے جبکہ یہ دعا ضعیف ہے اور ضعیف حدیث کودلیل نہیں بناسکتے ہیں ۔

Gumnaam3210
 

قرآنی آیت اور صحیح بخاری کی حدیث سے معلوم ہوا کہ رجب اشھر حرم یعنی چار حرمت وادب کے ماہ میں سے ہے ۔ اس ماہ کا تقاضہ ہے کہ اس میں فتنہ وفساد، قتل وغارت گری اور ظلم وتعدی سے باز رہا جائے ، ایسا نہیں ہے کہ معصیت ،فساد ، ظلم اور قتل صرف انہیں مہینوں میں ممنوع ہے بلکہ مراد یہ ہے کہ ان مہینوں میں سختی کے ساتھ ممنوع ہے ۔
آج کے بہت سارےمسلمان اس حرمت والے مہینے کا احترام تو کجا اوہام وخرافات اور شرک وبدعات میں بری طرح ملوث ہیں.
⭕ *نمبر1:*
اس ماہ کا نام رجب تعظیم کی وجہ سے پڑا ہے ،قبیلہ مضر اس کی تعظیم زیادہ کرتے تھے اس وجہ سے رجب مضر بھی کہا جاتا ہے۔ بدعتیوں کے یہاں بھی کثرت تعظیم کے باعث یہ مہینہ رجب المرجب سے مشہور ہےاور ان کی تعظیم اپنے مخصوص انداز میں شرکیہ اور بدعیہ اعمال انجام دینا ہے۔

Gumnaam3210
 

درست دین ہے ۔ تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرواور تم تمام مشرکوں سے جہاد کرو جیسے کہ وہ تم سب سے لڑتے ہیں اور جان رکھو کہ اللہ تعالی متقیوں کے ساتھ ہے ۔
اور حدیث میں حرمت والے مہینوں کی وضاحت اس طرح آئی ہے ۔ نبی ﷺ کا فرمان ہے :
السنةُ اثنا عشرَ شهرًا منها أربعةُ حُرُمٌ : ثلاثةٌ مُتوالياتٌ : ذو القَعدةِ وذو الحَجَّةِ والمُحرَّمُ ، ورجبُ مُضرَ ، الذي بين جُمادَى وشعبانَ۔ (صحيح البخاری:4406)
سال بارہ ماہ کا ہے اس میں چار مہینے حرمت والے ہیں، تین تو مسلسل ہیں: ذوالقعدہ، ذوالحجہ اور محرم اور ایک رجب ہے جو جمادی الآخره اور شعبان کے درمیان ہے۔(یہاں جمادی سے مراد جمادی الآخره ہے کیونکہ اس کے اور شعبان کے درمیان ہی رجب آتاہے۔)
قرآنی آیت اور صحیح بخاری کی حدیث سے معلوم ہوا کہ رجب اشھر حرم یعنی چار حرمت وادب کے ماہ میں سے ہے ۔ اس ماہ

Gumnaam3210
 

ماہ رجب اور دور حاضر کے مسلمان*
اللہ نے سال کے بارہ مہینے کائنات کی تخلیق سے ہی متعین فرمادیئے ، ان میں چار مہینوں (ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم، رجب) کو حرمت بخشی ہے۔ حرمت والے چار مہینوں میں رجب بھی ایک مہینہ ہے ۔ فرمان باری تعالیٰ ہے :
إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ۚذَٰلِكَ الدِّينُالْقَيِّمُۚفَلَاتَظْلِمُوافِيهِنَّأَنفُسَكُمْۚوَقَاتِلُواالْمُشْرِكِينَ كَافَّةً كَمَا يُقَاتِلُونَكُمْ كَافَّةً ۚوَاعْلَمُواأَنَّاللَّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ ۔(التوبة:36)
مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب اللہ میں بارہ کی ہے ، اسی دن سے جب سے آسمان وزمین کو اس نے پیدا کیا ہے ، ان میں سے چار حرمت وادب کے ہیں ۔ یہی درست دین ہے ۔ تم

Gumnaam3210
 

#نصیحت_و_حکمت
عورت کی لمبی زبان کا شکوہ سبھی کرتے ہیں مگرکوئی گونگی عورت سے شادی بھی نہیں کرتا

Gumnaam3210
 

حدیث نبوی ﷺ*
*آپ ﷺ نے فرمایا : "سن رکھو! تم میں سے ہر شخص حاکم ہے اور ہر شخص سے اس کی رعایا کے متعلق سوال کیا جائے گا ،*
*مرد اپنے اہل خانہ پر راعی ( رعایت پر مامور ) ہے ، اس سے اس کی رعایا کے متعلق سوال ہوگا اور عورت اپنے شوہر کے گھر اور اس کے بچوں کی راعی ہے، اس سے ان کے متعلق سوال ہو گا "*
(صحیح مسلم 4724)
*بچوں کی اصل عمر سیکھنے کی یہی ایک سے دس بارہ سال ہیں جو بچہ بچہ کر کے ضائع کر دیے جاتے ہیں۔*
*بچوں کے اس قیمتی وقت کو بچائیں کیونکہ دنیا کے کاموں سے زیادہ اہم بچوں کی دینی تربیت ہے اور یہی ان کی اور والدین کی نجات کا باعث ہے۔*
*اللہ تعالی مجھے اور آپ کو دین پہ عمل کرنے والا بنائے*
*اور ایسے صالح اعمال کروائے جس سے وہ راضی ہو جائےـ*
*آمین یا رب العالمین*

Gumnaam3210
 

🌹ابھـی بچـے ہیــں🌹*
*ہم سات سال کے بچے کو صبح سویرے اٹھا سکول بھیج سکتے ہیں لیکن فجر کی نماز کے لیے "ابھی بچے ہیں۔"*
*ان پہ بھاری بھرکم دنیاوی کتابوں کا بوجھ لاد دیتے ہیں لیکن دین کے علم کے لیے " ابھی بچے ہیں۔ "*
*بچیوں کو ادھ ننگے لباس پہنا کر اس سوچ کے ساتھ ان کی شرم و حیا ختم کر دی جاتی ہے کہ "ابھی بچی ہے۔ "*
*گھروں میں عشق و معاشقے کے ڈراموں کے ذریعے معصوم بچوں کے ذہنوں میں حرام بھرا جا رہا ہے لیکن کوئی مسئلہ نہیں " ابھی بچے ہیں۔ "
ارشاد باری تعالی ہے!
*"اے ایمان والو! تم اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کے ایندھن انسان اور پتھر ہیں۔"*
(التحریم:6)

Gumnaam3210
 

ﺟﺐ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﭘﯿﺪﺍﺋﺶ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﮔﻠﮯ ﺟﮩﺎﮞ ﻟﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺻﺮﻑ اللّٰہ ، ﺗﻮ ﺑﺲ ﭘﮭﺮ ﮨﻢ ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﺑﻨﺪﮮ ، ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﻏﻼﻡ.. ____ ﺍِﯾَّﺎﮎَ ﻧَﻌْﺒُﺪُ …
ﺟﺐ ﻏﻼﻣﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﺏ ﻣﺪﺩ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﮭﯽ ﺻﺮﻑ ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺟﮭﮑﯿﮟ ﮔﮯ ___’’ ﻭَﺍِﯾَّﺎﮎَ ﻧَﺴْﺘَﻌِﯿْﻦ ‘‘…
ﻣﺎﻧﮕﻮ ﮐﯿﺎ ﻣﺎﻧﮕﺘﮯ ﮨﻮ … ﯾﺎ اللّٰہ ﺁﭖ ﺳﮯ ، ﺁﭖ ﮨﯽ ﮐﻮ ﻣﺎﻧﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﻭﮦ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺟﻮ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﺁﭖ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﮮ ________ ﺍِﮬْﺪِﻧَﺎ ﺍﻟﺼِّﺮَﺍﻁَ ﺍﻟْﻤُﺴْﺘَﻘِﯿْﻢَ
ﺍﻭﺭ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﻧﻌﺎﻡ ﯾﺎﻓﺘﮧ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﮐﺮﺍ ﺩﮮ _____ ﺻِﺮَﺍﻁَ ﺍﻟَّﺬِﻳﻦَ ﺃَﻧْﻌَﻤْﺖَ ﻋَﻠَﻴْﻬِﻢْ
ﺍﻭﺭ ﮨﻤﯿﮟ ﮔﻤﺮﺍﮨﯽ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻏﻀﺐ ﺳﮯ ﺑﭽﺎ ﺩﮮ ______ ﻏَﻴْﺮِ ﺍﻟْﻤَﻐْﻀُﻮﺏِ ﻋَﻠَﻴْﻬِﻢْ ﻭَﻟَﺎ ﺍﻟﻀَّﺎﻟِّﻴﻦَ ﴿۷﴾
آمیـــن یاربـــُ العالمیــــــن
💕

Gumnaam3210
 

💕
" ﺳﻮﺭﺓ ﻓﺎﺗﺤﮧ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮐﻦ ﮨﮯ __"
ﯾﮧ ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﻣﭩﯽ ﺳﮯ ﺍُﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﻋﺮﺵ ﮐﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﻻ ﮐﮭﮍﺍ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ …
ﮨﻤﯿﮟ ﻋﺪﻡ ﺳﮯ ﻭﺟﻮﺩ ﻣﯿﮟ ﻻﻧﮯ ﻭﺍﻻ ، ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﻥ ؟ اللّٰہ _____ الحمداللّٰہ !
ﭘﮭﺮ ﮨﻤﯿﮟ ﭘﺎﻟﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﻥ __ ﺭَﺏِّ ﺍﻟْﻌَﺎﻟَﻤِﻴﻦَ
ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﮨﻤﯿﮟ ﺗﮭﺎﻣﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﭼﻼﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﻥ __ ’’ ﺍَﻟﺮَّﺣْﻤٰﻦ … ‘‘
ﺁﺧﺮﺕ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﮐﺲ ﮐﮯ ﺳﮩﺎﺭﮮ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ ___ ’’ ﺍَﻟﺮَّﺣِﯿْﻢ ‘‘…
ﮨﻤﯿﮟ ﺩﺍﺭ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ ﺁﺧﺮﺕ ﻣﻨﺘﻘﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮞ ﮨﻤﯿﮟ
ﺍﻧﺼﺎﻑ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ___’’ ﻣَﺎﻟِﮏِ ﯾَﻮْﻡِ ﺍﻟﺪِّﯾْﻦ ‘‘…

Gumnaam3210
 

اب یوسف نہیں یوسف کا کرتا مصر سے چلا ہے تو : کنعان کے صحراء مہک اٹھے ہیں،یعقوب چیخ پڑے ھیں : انی لَاَجِدُ ریح یوسف لو لا ان تفندون۔
تم مجھے سٹھیایا ہوا نہ کہو تو ایک بات کہوں " مجھے یوسف کی خوشبو آ رہی ھے :
سبحان اللہ ،،جب رب نہیں چاہتا تھا تو 2 کلومیٹر دور کے کنوئیں سے خبر نہیں آنے دی ،،جب سوئچ آن کیا ہے تو مصر سے کنعان تک خوشبو سفر کر گئی ہے !
واللہ غالبٓ علی امرہ ولٰکن اکثر الناس لا یعلمون !
اللہ جو چاھتا ہے وہ کر کے ہی رہتا ھے مگر لوگوں کی اکثریت یہ بات نہیں جانتی !
یاد رکھیں آپ کے عزیزوں کی چالیں اور حسد شاید آپ کے بارے میں اللہ کی خیر کی اسکیم کو ہی کامیاب بنانے کی کوئی خدائی چال ہو ،، انہیں کرنے دیں جو وہ کرتے ہیں، اللہ پاک سے خیر مانگیں !

Gumnaam3210
 

اور یوسف علیہ السلام کی تعبیر نے ان کی عقل و دانش کا سکہ جما دیا ،، بادشاہ نے بلایا تو فرمایا میں : این آر او " کے تحت باہر نہیں آؤں گا جب تک عورتوں والے کیس میں میری بے گناہی ثابت نہ ہو جائے ،،عورتیں بلوائی گئیں،، سب نے یوسف کی پاکدامنی کی گواہی دی اور مدعیہ عورت نے بھی جھوٹ کا اعتراف کر کے کہہ دیا کہ : انا راودتہ عن نفسہ و انہ لمن الصادقین ،،،
وہی قحط کا خواب جو بادشاہ کو یوسف کے پاس لایا تھا ،، وہی قحط ہانکا کر کے یوسف کے بھائیوں کو بھی ان کے دربار میں لے آیا ، اور دکھا دیا کہ یہ وہ بےبس معصوم بچہ ہے جسے تمہارے حسد نے بادشاہ بنا دیا ،
فرمایا پہلے بھی تم میرا کرتہ لے کر گئے تھے ،جس نے میرے باپ کی بینائی کھا لی کیونکہ وہ اسی کرتے کو سونگھ سونگھ کر گریہ کیا کرتے تھے ،، فرمایا اب یہ کرتہ لے جاؤ ،، یہ وہ کھوئی ھوئی بینائی واپس لے آئے گا

Gumnaam3210
 

اگر یوسف کے بھائیوں کو پتہ ہوتا کہ اس کنوئیں میں گرنا بادشاہ بننا ہے اور وہ یوسف کی مخالفت کر کے اصل میں اسے بادشاہ بنانے میں اللہ کی طرف سے استعمال ہو رہے ہیں تو وہ ایک دوسرے کی منتیں کرتے کہ مجھے دھکا دے دو !
یوسف عزیز کے گھر گئے تو نعمتوں بھرے ماحول سے اٹھا کر جیل میں ڈال دیا کہ ، ان مع العسرِ یسراً ،
جیل کے ساتھیوں کی تعبیر بتائی تو بچ جانے والے سے کہا کہ میرے کیس کا ذکر کرنا بادشاہ کے دربار میں ،،مگر مناسب وقت تک یوسف کو جیل میں رکھنے کی اسکیم کے تحت شیطان نے اسے بھلا دیا۔
یوں شیطان بھی اللہ کی اسکیم کو نہ سمجھ سکا اور بطورِ ٹول استعمال ھو گیا ،اگر اس وقت یوسف علیہ السلام کا ذکر ہو جاتا تو یوسف سوالی ہوتے اور رب کو یہ پسند نہیں تھا ،، اس کی اسکیم میں بادشاہ کو سوالی بن کر آنا تھا ، اور پھر بادشاہ کو خواب دکھا کر سوالی بنایا

Gumnaam3210
 

اللہ اپنی اسکیم میں مداخلت پسند نہیں کرتا !
وہ اپنے ٹارگٹ تک بڑے لطیف اور غیر محسوس طریقے سے پہنچتا ہے !
یوسف کو بادشاہی کا خواب دکھایا ،، باپ کو بھی پتہ چل گیا ، ایک موجودہ نبی ہے تو دوسرا مستقبل کا نبی ہے ! مگر دونوں کو ہوا نہیں لگنے دی کہ یہ کیسے ہو گا !
خواب خوشی کا تھا ،، مگر چَکہ غم کا چلا دیا !
یوسف دو کلومیٹر دور کنوئیں میں پڑا ہے ،،خوشبو نہیں آنے دی !
اگر خوشبو آ گئی تو باپ ے رہ نہیں سکے گا ،، جا کر نکلوا لے گا ! جبکہ بادشاہی کے لئے سفر اسی کنوئیں سے لکھا گیا تھا !
سمجھا دوں گا تو بھی اخلاقی طور پہ بہت برا لگتا ہے
کہ ایک باپ اپنے بیٹے کو بادشاہ بنانے کے لئے اسے کنوئیں میں ڈال کر درخت کے پیچھے سے جھانک جھانک کے دیکھ رہا ہے کہ قافلے والوں نے اٹھایا ہے یا نہیں ! لہذا سارا انتظام اپنے ہاتھ میں رکھا ہے !

G  : ✨ابو بكر بلخى رحمہ الله كہتے ہيں: 🔸ماہ رجب كھيتى لگانے كا مہينہ ہے، 🔸اور - 
Gumnaam3210
 

.
✨عائشہ صدیقہ رضى الله تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ:
"رسول كريم صلى الله عليہ وسلم روزے ركھنے لگتے حتى كہ ہم كہتے آپ روزے نہيں چھوڑيں گے،
اور روزے نہ ركھتے حتى كہ ہم كہنے لگتے اب روزے نہيں ركھيں گے،
ميں نے رسول كريم صلى الله عليہ وسلم كو ماہ رمضان كے علاوہ كسى اور ماہ كے مكمل روزے ركھتے ہوئے نہيں ديكھا،
اور ميں نے انہيں شعبان كے علاوہ كسى اور ماہ ميں زيادہ روزے ركھتے ہوئے نہيں ديكھا..."
(صحيح بخارى، صحيح مسلم)
منقول

Gumnaam3210
 

اس عظيم ماہ مبارك كے قريب آنے كى خوشى و فرحت ہو...
✨كيونكہ رمضان المبارك كے مہينہ تك صحيح سلامت پہنچ جانا الله تعالى كى جانب سے مسلمان بندے پر بہت عظيم نعمت ہے؛
اس ليے كہ رمضان المبارك خير و بركت كا موسم ہے،
جس ميں جنتوں كے دروازے كھول ديے جاتے ہيں،
اور جہنم كے دروازے بند كر ديے جاتے ہيں،
اور يہ قرآن اور غزوات و معركوں كا مہينہ ہے جس نے ہمارے اور كفر كے درميان فرق كيا...
✨الله سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
"كہہ ديجئے كہ الله كے فضل اور اس كى رحمت سے خوش ہونا چاہيے وہ اس سے بدرجہا بہتر ہے جس كو وہ جمع كر رہے ہيں"
(القرآن۔سورہ يونس۔آیات نمبر 58)
✨رمضان المبارك كے روزوں كى تيارى كے ليے ماہ شعبان ميں روزے ركھے جائيں...

Gumnaam3210
 

اور جس نے ماہ رجب ميں نہ تو كھيتى بوئى ہو،
🔸اور نہ ہى شعبان ميں كھيتى كو پانى لگايا,تو وہ رمضان ميں كيسے كھيتى كاٹنا چاہتا ہے...
✨جائزہ لیں!!!
ماہ رجب گزر چكا ہے، اگر رمضان چاہتے ہیں تو آپ شعبان ميں كيا كرتے ہيں؟!
آپ كے نبى صلى الله عليہ وسلم اور امت كےسلف كا حال تو اس ماہ مبارك ميں يہ تھا،
اور آپ كا ان اعمال اور درجات ميں كيا مقام ركھتے ہيں؟؟؟
✨مسلمان شخص كو چاہيے كہ وہ اپنے پروردگار سے دعا كرتا رہے كہ الله تعالى اسے رمضان آنے تك جسمانى اور دينى طور پر صحيح ركھے،
اور يہ دعا كرنى چاہيے كہ الله تعالى اپنى اطاعت كے كاموں ميں اس كى معاونت فرمائے،
اور اس كے عمل قبول و منظور فرما لے...

Gumnaam3210
 

✨ماہِ رجب شعبان اور رمضان کی فضلیت✨
✨بعض سلف كے متعلق آتا ہے كہ وہ چھ ماہ تك يہ دعا كرتے: "اے الله ہميں رمضان تك پہنچا دے، اور پھر وہ رمضان كے بعد پانچ ماہ تك يہ دعا كرتے رہتے اے الله ہمارے رمضان كے روزے قبول فرما..."
✨جب شعبان كا مہينہ شروع ہوتا تو عمرو بن قيس اپنى دوكان بند كر ديتے، اور قرآن مجيد كى تلاوت كے ليے فارغ ہو جاتے...
✨ابو بكر بلخى رحمہ الله كہتے ہيں:
🔸ماہ رجب كھيتى لگانے كا مہينہ ہے،
🔸اور ماہ شعبان كھيتى كو پانى لگانے كا،
🔸اور ماہ رمضان كھيتى كاٹنے كا مہينہ ہے..✨اور ان كا يہ بھى كہنا ہے:-
🔸ماہ رجب كى مثال ہوا،
🔸اور ماہ شعبان كى بادلوں،
🔸اور ماہ رمضان كى مثال بارش جيسى ہے،

Gumnaam3210
 

۔ مصنف لکھتا ہے کہ وہی بچے جو کھیلتے ہوئے برے لگ رہے تھے اب وہی بچے بہت اچھے اور پیارے لگ رہے تھے۔۔ اس لئے صرف پس منظر بدلا ہمارا دیکھنا بدلا تو ان بچوں پر پیار آنے لگا۔۔۔ ہم بنا سوچے سمجھے اور بنا دیکھے جذباتی ہو جاتے ہیں اگر کچھ دیر کے لئے ہم بھی کسی کے پس منظر میں جھانکیں تو شائد ایک گالی بکتا ہوا آدمی بھی ہمیں برا نہ لگے۔ *سو سوچنے اور دیکھنے کا انداز بدلو کوئی بھی برا نہیں لگے گا*۔🌹🌹

Gumnaam3210
 

🌹🌹🌹👈ایک مصنف لکھتا ہے کہ جہاز میں سفر کر رہے تھے ایک آدمی کے بچے لوگوں سے شرارتیں کرتے اور تنگ کرتے پھر رہے تھے۔ ہر آدمی ان سے بہت تنگ تھا بچوں کا باپ آنکھیں بند کئے بچوں سے بےپرواہ بیٹھا تھا۔ آخر ایک آدمی نے تنگ آ کر اس سے کہا جناب آپ کے بچے لوگوں کو تنگ کرتے ہیں ان کو سمجھائیں۔ اس آدمی نے آنکھیں کھولیں اور کہا کہ بچوں کی والدہ کا کچھ گھنٹے پہلے انتقال ہوا ہے اس لئے میں چاہتا ہوں بچے کھیلیں کودیں تاکہ ان کے ذہن سے یہ حادثہ نکل جائے۔ مصنف لکھتا ہے کہ وہی بچے جو کھیلتے ہوئے برے لگ رہے تھے اب وہی بچے بہت اچھے اور پیارے لگ رہے تھے۔۔ اس لئے صرف پس منظر بدلا ہمارا دیکھنا بدلا تو ان بچوں پر پیار آنے لگا۔۔۔ ہم بنا سوچ