حقیقت کی دنیا میں کسی لڑکی کو دیکھتے ہی اپنی نفسیاتی خواہیشات کی پیاس بجھانے کی خاطر اس پہ بھی جھپٹ پڑھیں۔ ابھی تک میڈیا اس کوشش میں لگا ہوا ہے لیکن وہ پہلے اور دوسرے سٹیپ میں کافی حد تک کامیاب ہوچکا ہے ۔ اب باری ہے تیسرے سٹیپ کی ۔ یعنی حقیقت کی دنیا میں آپ کی ماں ،بہن ، بیٹی یا بیوی کسی غرض سے باہر نکلے اور یہ بھیڑیے ان پہ اٹیک کرڈالیں ۔
ابھی ان بھیڑیوں میں میڈیا نے اتنی طاقت تو ڈال دی ہے کہ یہ بھیڑیے چھپ چھپا کر یا معصوم بچیوں پہ حملہ آور ہوکر انہیں نوچ کھاتے ہیں ۔
بس اب اگلا سٹیپ رہ چکا ہے ۔ جس کے لیئے میڈیا نے کمر کس لی ہے اور اس سٹیپ کے لئے دن رات ایک کررہا ہے ۔
جب ہمارا میڈیا ہمارے معاشرے کو انتہائی طاقتور بھیڑیا بنانے میں کامیاب ہوجائے گا ۔ تو تب ان بھیڑیوں کو کوئی روک نہیں سکے گا
تین دن پہلے میں نے اپنی فیس بک آئی ڈی کا نام تبدیل کرکے ایک لڑکی کے نام پہ رکھ لیا۔ ان تین دن کے اندر اندر مجھے تقریباً دو ہزار کے قریب فرینڈ ریکوسٹیں وصول ہوئیں اس کے علاوہ مختلف آئیڈیز سے بے شمار میسجز آئے ۔ جب بھی آن لائین ہوتا ہوں تو میسجز کی بوچھاڑ ہوجاتی ہے اور ایک لمبھی لائین فرینڈ ریکوسٹوں کی لگ جاتی ہے اس کے علاوہ فیس بک پہ مختلف آئیڈیز سے کالز آنا شروع ہوجاتیں ہیں۔
میں سوچ رہا تھا کہ ہمارا میڈیا ہمارے معاشرے کو کافی حد تک نفسیاتی خواہیشات کا بھیڑیابنانے میں کامیاب ہوچکا ہے اور اس بھیڑیے میں اتنی طاقت بھی ڈال چکا ہے کہ وہ انٹرنیٹ کی دنیا میں کسی بھی لڑکی کو دیکھتے ہی اپنی بھوک مٹانے کی خاطر اس پہ جھپٹ پڑتے ہیں۔ لیکن اس بھیڑیے کو ہمارا میڈیا ابھی تک اتنا طاقتور نہیں بنا سکا کہ یہ انٹرنیٹ سے باہر حقیقت کی دنیا میں کسی لڑکی کو دیکھتے
نصیحت کے قابل نہیں۔
یہ کہتے ہوئے چڑیا پھر سے اڑی اور ہوا میں پرواز کر گئی۔ وہ شخص وہیں کھڑا چڑیا کی باتوں پر غور و فکر کرتے ہوۓ سوچوں میں کھو گیا۔
وہ لوگ خوش نصیب ہوتے ہیں جنہیں کوئی نصیحت کرنے والا ہو۔ہم اکثر خود کو عقلِ کل سمجھتے ہوۓ اپنے مخلص ساتھیوں اور بزرگوں کی نصیحتوں پر کان نہیں دھرتے اور اس میں نقصان ہمارا ہی ہوتا ہے۔
یہ نصیحتیں صرف کہنے کی باتیں نہیں ہوتیں کہ کسی نے کہہ لیا ، ہم نے سن لیا بلکہ دانائی اور دوسروں کے تجربات سے حاصل ھونے والے انمول اثاثے ہیں جو یقینناً ہمارے لئے مشعلِ راہ ثابت ہو سکتے ہیں اگر ہم ان نصیحتوں پر عمل بھی کریں۔
چھوڑ کر اپنی زندگی کی بہت بڑی غلطی کی۔ اگر اسے نہ چھوڑتا تو میری نسلیں سنور جاتیں۔
چڑیا نے جو اسے اس طرح سوچ میں پڑے دیکھا تو اڑ کر درخت کی شاخ پر جا بیٹھی اور بولی۔اے بھلے مانسابھی میں نے تمہیں پہلی نصیحت کی جسے تم بھول گئے کہ جو بات نہ ہو سکنے والی ہو اسکا ہر گز یقین نہ کرنا۔ لیکن تم نے میری اس بات کا اعتبار کرلیا کہ میں چھٹانک بھر وزن رکھنے والی چڑیا اپنے پیٹ میں پاؤ وزن کا موتی رکھتی ہوں۔ کیا یہ ممکن ہے؟
میں نے تمہیں دوسری نصیحت یہ کی تھی کہ جو بات ہو جائے اسکا غم نہ کرنا۔ مگر تم نے دوسری نصیحت کا بھی کوئی اثر نہ لیا اور غم و افسوس میں مبتلا ھو گئے کہ خواہ مخواہ مجھے جانے دیا۔
تمہیں کوئی بھی نصیحت کرنا بالکل بیکار ہے۔تم نے میری پہلی دو نصیحتوں پر کب عمل کیا جو تیسری پر کرو گے۔ تم نصیحت کے قابل نہیں۔
یہ کہتے ہوئے چڑیا پھر سے اڑی اور
چڑیا کیا فائدہ مند نصیحتیں کرے گی۔ اس نے چڑیا کی بات مانتے ہوئے اس سے پوچھا۔تم مجھے پہلی نصیحت کرو پھر میں تمہیں چھوڑ دونگا۔
چنانچہ چڑیا نے کہاکہ میری پہلی نصیحت تو یہ ہے کہجو بات کبھی نہیں ہو سکتی اسکا یقین مت کرنا۔
یہ سن کر اس آدمی نے چڑیا کو چھوڑ دیا اور وہ سامنے دیوار پر جا بیٹھی۔ پھر بولی۔میری دوسری نصیحت یہ ہے کہ جو بات ہو جائے اسکا غم نہ کرنا۔
اور پھر کہنے لگی۔ اے بھلے مانس تم نے مجھے چھوڑ کر بہت بڑی غلطی کی کیونکہ میرے پیٹ میں پاؤ بھر کا انتہائی نایاب پتھر ہے۔ اگر تم مجھے ذبح کرتے اور میرے پیٹ سے اس موتی کو نکال لیتے تو اس کے فروخت کرنے سے تمہیں اس قدر دولت حاصل ہوتی کہ تمہاری آنے والی کئی نسلوں کے لئے کافی ہوتی اور تم بہت بڑے رئیس ہو جاتے۔
اس شخص نے جو یہ بات سنی تو لگا افسوس کرنےاور پچھتایا کہ اس چڑیا کو چھوڑ کر اپنی زندگی
ایک دلچسپ اور سبق آموز واقعہ
ایک شخص نے چڑیا پکڑنے کے لئے جال بچھایا۔ اتفاق سےایک چڑیا اس میں پھنس گئی اور شکاری نے اسے پکڑ لیا۔
چڑیا نے اس سے کہا۔اے انسان تم نے کئی ھرن، بکرے اور مرغ وغیرہ کھاۓ ہیں ان چیزوں کے مقابلے میں میری کیا حقیقت ہے۔ ذرا سا گوشت میرے جسم میں ہے اس سے تمہارا کیا بنے گا؟ تمہارا تو پیٹ بھی نہیں بھرے گا لیکن اگر تم مجھے آزاد کردو تو میں تمہیں بڑی ہی کام میں آنے والی نصیحتیں کرونگی جن پر عمل کرنا تمہارے لئے بہت مفید ہوگا۔
ان میں سے ایک نصیحت تو میں ابھی ہی کرونگی جبکہ دوسری اس وقت کرونگی جب تم مجھے چھوڑ دو گے اور میں دیوار پر جا بیٹھوں گی۔ اس کے بعد تیسری اور آخری نصیحت اس وقت کرونگی جب دیوار سے اڑ کر سامنے درخت کی شاخ پر جا بیٹھوں گی۔
اس شخص کے دل میں تجسس پیدا ھوا کہ ناجانے چڑیا کیا فائدہ مند نصیحتیں کرے گی۔
سمجھ کر دیکھو
۔۔۔۔۔جسطرح انہوں نے تم کو بوجھ نہی سمجھا بغیر کسی معاوضہ کے تمھاری دن رات پرورش کر کے معاشرے کا ایک کامیاب انسان بنایا ھے ۔کم سے کم انکی وھی خدمات کا صلہ سمجھتے ھوے ان سے حسن سلوک کا رویہ اختیار کرو ۔۔پھر دیکھنا وہ بھی خوش اور اللہ بھی خوش ۔۔
عالم دین کی یہ باتیں سن کر نوجوان اشک بار ھوگیا اور باقی کے حاضرین کی آنکھیں بھی۔نم ھو گئیں ۔۔
۔۔واقعی۔یہ حقیقت ھے کہ ایسے نصیحت آموز باتیں دنیا کی کسی بھی یونیورسٹی میں نہی مل۔سکتی صرف اور صرف دینی علماء ھی ایسی تربیت کر سکتے ھیں ۔۔۔
اللہ۔ایسے علماء کا سایہ ھمیشہ۔قائم رکھے ۔۔
اور ھر انسان کو یہ۔توفیق اور خوش نصیبی عطا کرے کہ۔وہ۔اپنے والدین کی۔ڈیمانڈ سے پہلے ھی انکی۔ضروریات کو جانتے ھوے پایہ تکمیل تک پہنچا دے ۔“
آمین یا رب العالمین
کیا کبھی ان پھٹی ھوئی ایڑیوں میں کوئی کریم یا تیل لگایا ھے جیسے وہ تمکو چھوٹے ھوتے وقت لگاتے تھے ؟؟
کیا کبھی ماں یا باپ کے سر میں تیل لگایا ھو کیونکہ جب تم بچے تھے تو وہ باقاعدہ تمھارے سر میں تیل لگا کر کنگھی بھی کرتے تھے ۔۔تمھای ماں تمھارے بال سنوارتی تھی کبھی ماں کے بال سنوار کر تو دیکھو ۔۔۔
کیا کبھی باپ کے پاوں دبائیں ھیں حالانکہ تمھارے باپ نے تمہیں بہت دفعہ۔دبایا ھو گا ۔۔۔
کیا کبھی ماں یا۔باپ کیلئے ہاتھ میں پانی یا تولیہ لے کر کھڑے ھوے ھو ۔جیسے وہ تمھارا منہ بچپن میں نیم گرم پانی سے دھویا کرتے تھے ۔۔۔۔
کچھ کرو تو سہی
۔۔ انکو بغیر مانگے لا کر دو
۔۔۔انکی۔زمہ داریاں اٹھا کر دیکھو ۔
۔۔۔۔۔۔۔انکو وقت دے کر دیکھو
۔۔۔۔انکی خدمت کر کے دیکھو۔۔۔۔۔انکو اپنے ساتھ رکھو ھمیشہ
۔انکو اپنے آپ۔پر۔بوجھ مت سمجھو نعمت سمجھ
اور آج تم کہتے ھو کہ۔جو کچھ وہ مجھ سے مانگتے ھیں میں انکو لا کر دیتا ھوں اسکے باوجود وہ۔خفا رھتے ھیں ۔۔
جاو والدین کو بن مانگے دینا شروع کرو ۔
انکی ضروریات کا خیال اپنے بچوں کی ضروریات کیطرح کرنا شروع کرو ۔۔
اگر انکی۔مالی مدد نہی کر سکتے تو انکو اپنا قیمتی وقت دو ۔انکی خدمت کرو ۔گھر کی۔زمہ داریاں خود لو ۔۔جیسے اپنے بچوں کے باپ بنے ھو ویسے ھی اپنے والدین کی نیک اولاد بنو ۔۔اور انکو بن مانگے دینا شروع کرو
اپنے آپ کو اس قابل بنا لو کہ انکو تم سے مانگنے کی یا مطالبے کی ضرورت ھی نہ پڑے ۔۔یا انکو کبھی تمھاری کمی محسوس ھی نہ ھو کم سے کم۔اتنا وقت تو انکو عطا کردو ۔۔۔۔انکو مسائل پوچھو ۔۔
اگر انکی۔مالی مدد نہی کر سکتے تو انکی۔خدمت کرو
کیا کبھی ماں یا باپ کے پاوں کی پھٹی ھوئی ایڑیاں دیکھیں ھیں تم نے ؟؟
کیا کبھی ان پھٹی ھوئی ایڑیوں میں کوئی
تمھارا خیال رکھ سکے ۔۔۔
لڑکی تلاش کرتے ھوے بھی انکی اولین ترجیح تمھاری خدمت ھی ھوگی بلکہ انکے تو ذھین میں کبھی یہ۔خیال بھی نہی آیا ھو گا کہ ھم ایسی دلہن بیٹے کیلئے لائیں جو ھماری خدمت بھی کرے اور ھمارے بیٹے کی بھی ۔۔۔
تمھارے لئے کپڑے ۔تمھاری پہلی سائکل۔تمھارا پہلا موٹر سائکل ۔تمھارا پہلا سکول ۔تمھارے کھلونے ۔تمھاری بول چال ۔تمھاری تربیت ۔تمھارا رھن سہن چال چلن رنگ دھنگ گفتگو کا انداز ۔۔۔۔۔یہاں تک کے تمھارے منہ سے نکلنے والا پہلا لفظ تک تمکو تمھارے ماں باپ نے مفت میں سیکھایا ھے اور تمھارے مطالبے کے بغیر سیکھایا ھے ۔۔۔
انتظام تمھارے والدین نے تمھاری دنیا میں آنے سے پہلے ھی کر رکھا تھا ۔۔
۔۔۔۔
۔۔۔۔پھر آگے چلو ۔۔۔
کیا تمھارے والدین نے کبھی تم سے پوچھا تھا کہ بیٹا تم کو سکول میں داخل کروائیں یا نہ ۔
اسیطرح کالج یا یونیورسٹی میں داخلے کیلئے تم سے کبھی پوچھا ھو ۔۔بلکہ تمھارے بہتر مستقبل کیلئے تم سے پہلے ھی سکول اور کالج میں داخلے کا۔بندوبست کر۔دیا ھو گا ۔۔
اسیطرح تمھاری پہلی نوکری کیلئے تمھارے سکول کی ٹرانسپورٹ کیلئے تمھارے یونیفارم کیلئے تمھارے والد صاحب نے کبھی تم سے نہی پوچھا ھو گا بلکہ اپنی استطاعت کے مطابق بہتر سے بہتر چیز تمھارے مانگنے سے پہلے ھی تمہیں لاکر دی ھو گی ۔۔
تمہہں تو شاید اسکا بھی احساس نہ ھو کہ جب تم نے جوانی میں قدم رکھا تھا تو تمھارے والدین نے تمھارے لئے ایک۔اچھی لڑکی بھی دھونڈنی شروع کر دی ھو گی جو اچھی طرح تمھاری خدمت کر سکے اور
ایک عالم دین سے ایک نوجوان شخص نے شکایت کی کہ میرے والدین اڈھیر عمر ھیں اور اکثر و بیشتر وہ مجھ سے خفا رہتے ھیں حالانکہ میں انکو ہر وہ چیز مہیا کرتا ھوں جسکا وہ مطالبہ کرتے ھیں۔
عالم دین نے نوجوان شخص کو سر سے پیروں تک دیکھا اور فرمانے لگے کہ بیٹا یہی تو انکی ناراضگی کا سبب ھے کہ جو وہ مانگتے ھیں تم انکو لا کر دیتے ھو۔
نوجوان کہنے لگا کہ میں آپکی بات نہی سمجھ پایا تھوڑی سی وضاحت کر دیں۔
۔عالم دین فرمانے لگے ۔۔۔۔بیٹا کیا کبھی تم نے غور کیا ھے کہ
جب تم دنیا میں نہی آے تھے تو تمہارے آنے سے پہلےھی تمھارے والدین نے تمھارے لئے ہر چیز تیار کر رکھی تھی ۔
تمھارے لئے کپڑے ۔
تمھاری خوراک کا انتظام
تمھاری حفاظت کا انتظام
تمہیں سردی نہ لگے اگر گرمی ھے تو گرمی نہ لگے ۔تمہھارے آرام کا بندوبست
تمھاری قضاے حاجت تک کا انتظام تمھارے والدین نے
ندامت کے چراغوں سے بدل جاتی ہے تقدیریں
اندھیری رات کے آنسو خدا سے بات کرتے ہیں
طہارت کے بغیر نماز قبول نہیں ہوتی🌷
💥حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے- اللہ طہارت کے بغیر نماز قبول نہیں فرماتا اور مال غنیمت سے چوری کئے ہوئے مال کا صدقہ قبول نہیں فرماتا💥
💦مسلم💦
🌷پیشاب کرنے کے بعد طہارت سے غفلت برتنے پر عذاب قبر ہوتا ہے🌷
💥حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قبر میں زیادہ تر عذاب پیشاب کے معاملے میں ہوتا ہے- لہذا اس سے احتیاط کرو💥
💦طبرانی،حاکم💦
🌹مجھے دعاؤں میں یاد رکھیے گا🌹
جب ناک صاف کرتا ہے تو ناک کے صغیرہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں، جب چہرہ دھوتا ہے توچہرہ کے صغیرہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں حتی کہ پلکوں کے گناہ بھی ختم ہو جاتے ہیں جب ہاتھ دھوتا ہے تو ہاتھ کے صغیرہ گناہ حتی کے ناخنوں کے نیچے سے بھی گناہ مٹ جاتے ہیں- آدمی جب مسح کرتا ہے تو سر کے صغیرہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں حتی کے کانوں کے گناہ بھی معاف جو جاتے ہیں جب پاؤں دھوتا ہے تو پاؤں کے گناہ حتی کہ پاؤں کے ناخنوں کے گناہ بھی ختم ہو جاتے ہیں (وضو کے بعد) آدمی جب مسجد کی طرف آتا ہے اور نماز پڑھتا ہے تو یہ سارے اعمال اس کی نیکی میں اضافہ (یعنی بلندئ درجات)کا باعث بنتے ہیں💥
💦 النسائی 💦
🌷طہارت نصف ایمان ہے🌷
💥حضرت مالک اشعری کہتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا طہارت نصف ایمان ہے ایک مرتبہ الحمدللہ کہنا ترازو کو نیکیوں سے بھردیتا ہے سبحان اللہ اور الحمدللہ کہنا زمین و آسمان کے درمیان ساری جگہ کو نیکیوں سے بھر دیتا ہے- نماز دنیا و آخرت میں چہرے کا نور ہے- صدقہ روز قیامت نجات کا ذریعہ ہے- صبر روشنی ہے اور قرآن مجید روزِ قیامت تیرے حق میں یا تیرے خلاف گواہی دے گا- ہر آدمی صبح اٹھتا ہے تو اس کی جان گروی ہوتی ہے جسے یا تو وہ نیکی کر کے آزاد کرا لیتا ہے یا گناہ کر کے ہلاک کرتا ہے💥
💦مسلم 💦
🌷وضو طہارت کرنے سے ہاتھ اور منہ اور پاؤں کے تمام صغیرہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں🌷
💥حضرت عبداللہ کہتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب مومن آدمی وضو کے لیے کلی کرتا ہے تو اس کے منہ کے صغیرہ گناہ ختم ہو جاتے ہیں-
🌷محمد صلی اللہ علیہ وسلم پرجب دوسری وحی نازل ہوئی تو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت کی بھاری ذمہ داری پوری کرنے کے لیے جو ہدایات دیں ان میں سے ایک طہارت تھی🌷
💥اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کپڑے پاک صاف رکھیے اور گندگی سے دور رہیے💥
💦سورۃ المدثر آیت 4٬5💦
🌷نیت کے مسائل 🌷
💥حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے ہر شخص کو وہی کچھ ملے گا جس کی اس نے نیت کی لہذا جس نے دنیا حاصل کرنے کی نیت سے ہجرت کی اسے دنیا ملے گی- جس نے کسی عورت سے نکاح کی غرض سے ہجرت کی اسے عورت ملے گی💥
💦بخاری 💦
🌺طہارت کے مسائل🌺
🍀 لیکچر 1 🍀
🌻دین اسلام کا پہلا سبق🌻
🌷طہارت دین اسلام کا پہلا سبق ہے جب کوئی غیر مسلم مسلمان ہوتا ہے تو اس کو سب سے پہلے غسل کر کے طہارت حاصل کرنا پڑتی ہے اس کے بعد کلمہ شہادت کا اقرار کر کے وہ مسلمان کہلاتا ہے🌷
💥اللہ تعالیٰ (غسل، وضو، تیمم کے احکام دے کر)تم پر زندگی تنگ نہیں کرنا چاہتا بلکہ وہ چاہتا ہے کہ تمہیں پاک و صاف کر دے اور اپنی نعمت تم پر مکمل کر دے تا کہ تم شکر گزار بنو💥
💦سورۃ المائدہ آیت 6💦
🌷مدینہ کی بستی قباء کے لوگ نماز کے لیے طہارت کا بہت زیادہ اہتمام کرتے تھے اللہ نے ان کی قرآن مجید میں یوں تعریف کی🌷
💥(مسجد قبا) میں ایسے لوگ (نماز پڑھتے)ہیں جو طہارت کو بہت پسند کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ طہارت حاصل کرنے والوں کو پسند کرتا ہے💥
💦 سورۃ التوبہ آیت 108💦
﷽
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
مجھے
اتنا عجیب لگتا ہے ناں...
کہ لوگ
ہماری زندگی کا
ایک صفحہ پڑھ کے
ہمارے بارے میں
پوری کتاب
خود ہی
لکھ لیتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain