زندگی نے اک بات تو سکھا دی ہے کہ ہم ایسے لوگ ہیں جو لاحاصل کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور حاصل کی ناقدری کرتے ہیں 🥀
میں اس سے ایسی محبت کرتی ہوں
جیسے میری خواہش تھی کہ کوئی مجھ سے کرتا
وقت نے چھین لی چہرے کی چمک چاند
ہم ویسے نہیں رہے جیسے ہوا کرتے تھے
کسی کو طلب مار گئ ہماری
اور کوئی ہمیں پا کر بھی خوش نہ ہوا
جو مکمل ملتے نہیں ہیں
وہ مکمل بچھڑتے بھی نہیں ہیں
جس کی سنو وہی فرشتہ ہے
نا جانے انسان کہاں رہتے ہیں 🥀
زندگی کی تصویر میں عرصہِ دراز سے ایک لڑکی
خود کو ستاۓ جا رہی ہے یعنی مسکراۓ جا رہی ہے
میں بیمار پڑ رہی ہوں
اسے کہو کہ خیال رکھے اپنا
تو نے فقط دیکھا ہے مجھے تلخ مزاجی میں
میں بلا کی شرارتی تھی ہنستی رہتی تھی
جس کو دیکھو وہ اداس ہے
یہ خوشیاں آخر جا کہاں رہی ہیں