وقت نے چھین لی چہرے کی چمک چاند
ہم ویسے نہیں رہے جیسے ہوا کرتے تھے
کسی کو طلب مار گئ ہماری
اور کوئی ہمیں پا کر بھی خوش نہ ہوا
جو مکمل ملتے نہیں ہیں
وہ مکمل بچھڑتے بھی نہیں ہیں
جس کی سنو وہی فرشتہ ہے
نا جانے انسان کہاں رہتے ہیں 🥀
زندگی کی تصویر میں عرصہِ دراز سے ایک لڑکی
خود کو ستاۓ جا رہی ہے یعنی مسکراۓ جا رہی ہے
میں بیمار پڑ رہی ہوں
اسے کہو کہ خیال رکھے اپنا
تو نے فقط دیکھا ہے مجھے تلخ مزاجی میں
میں بلا کی شرارتی تھی ہنستی رہتی تھی
جس کو دیکھو وہ اداس ہے
یہ خوشیاں آخر جا کہاں رہی ہیں
پھر اس کے بعد میں بچپن سے نکل آئی
محبت میری آخری شرارت تھی
بہا بہا کر آنسو بکھر چکی ہوں میں
سمٹ کر اپنی ذات میں اب مسکرانا چاہتی ہوں
تیری کائنات میں اے خدا میرا دل دل کہیں بھی لگا نہیں
جو تسلیاں میرے دل کو دے مجھے ایسا کوئی ملا نہیں
میری چہرے کو کسی نے ٹھیک سے دیکھا کہاں ہے
پانچ جھیلوں کے برابر فقط آنکھیں ہیں میری
خوش مزاج ہوں اتنی کہ جوڑ دوں ٹوٹے ہوئے دل
حساس ہوں اس قدر کہ اپنا دل ہے پاش پاش
اب کبھی یاد آ جائے تو میں سوچتی ہوں
وقت نے چھین لیے کیسے کیسے خواب مجھ سے
کیا کرو گے اگر کہہ دوں کہ اداس ہوں میں ۔۔۔
پا سکیں گے نہ عمر بھر جس کو
جستجو آج بھی اسی کی ہے
میں اپنی ماں کے باغ کی سب سے خوبصورت کلی تھی
ایک شخص نے میری ایک ایک پتی کو توڑ کر مجھے وقت سے پہلے ختم کر دیا
اب یہ کلی پھول بننے کا سفر کبھی نہیں کر سکتی
کیونکہ ٹوٹی پتیاں ہوں تو وہ پاؤں کی زینت بنتی ہیں
تمہیں ہے رشک میرے ارد گرد لوگوں پر
مجھے یہ دکھ کہ کوئی بھی میرا نہیں
یہ نصیب کی بات تھی کہ بکھر گئے
ورنہ خواب سارے نایاب تھے
ہر کسی کی زندگی کی اپنی اپنی کہانی ہوتی ہے شاید ہی کسی کی کہانی ملتی جلتی ہو لیکن
__ بہت کم ہوتا ہے ایسے
میری بھی مختلف زندگی ہے جس میں میں نے اپنے خوابوں کو چھوڑ کر کسی کو چنا ہے میرا انتخاب رشتوں کو قائم رکھنے کی وجہ سے تھا اگر میں اپنا مستقبل دیکھتی تو شاید رشتے ٹوٹ جاتے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain