اور لڑکیاں تو صرف یہی سوچ کر محبت کر بیٹھتی ہیں کہ ماں باپ ہر ضد کی طرح ان کی یہ ضد بھی پوری کر دیں گے
طویل خاموشیاں
کبھی بھی اقرار نہیں ہوتیں
یا تو وہ گلہ ہوتی ہیں یا پھر نفرت
آپ کے بعد جسے چاہا اس کو دھوکہ دیا
آپ کے بعد محبت کبھی نہ کی ہم نے
اور اب جب صبر کی آیتیں حفظ کر لی ہیں
تو دنیا کہتی ہے تم تو بہت بے حس ہو
ان باتوں پہ میں اکثر پھوٹ کر روئی ہوں
جن باتوں پہ میں کہہ دیتی ہوں
" کوئی بات نہیں "
کبھی کبھی کسی سے اتنی شکایت ہوتی ہے کہ شکایت کرنے کو بھی دل نہیں کرتا
اتنی شدت پسند ہوں کہ
چھوڑ تو سکتی ہوں بانٹ نہیں سکتی
خواہشیں یوں تو سب ہی مر چکی ہیں
پر وہ اک "آپ" کی حسرت نہیں جاتی
اک مدت سے گھر میں میرا قہقہہ نہیں گونجا
اک مدت سے ماں کو میری خاموشی کا دکھ ہے
اب تو بے رنگ ہو گیا سب کچھ
سات رنگوں کا شہر بستا تھا مجھ میں
میرے حصے میں وہ زندگی آئی جس کو جیتے ہوئے بھی ڈرتی ہوں
آپ کسی اور کو میسر ہو
اس سے بڑھ کے اذیت کیا ہو گی
کبھی کبھی خود کی بہت یاد آتی ہے
کتنا خوش رہا کرتی تھی میں
کیوں نہیں ماں ساری دنیا تیرے جیسی