💛"___بچپن پر شاعری___"💙
بہت یاد آتا ھـــــے گُزرا زمـــــانہ
وہ گاؤں ڪی گلیوں میں پیپل پُرانا۔
وہ گرمی ڪی چُھٹّی مزے سے بِتانا،
وہ نانی ڪا قِصّہ کہانی سُنانا۔
وہ باغوں میں پیڑوں پہ ٹائر ڪے جھولے،
وہ بارش ڪی بوندوں میں چھت پر نہانا۔🌧
وہ گاؤں ڪے میلے میں گُڑ ڪی جلیبی،
وہ سرکس میں خوش ہو ڪے تالی بجانا۔👏🏻
وہ اِملی ڪے پیڑوں پہ پتّھر چلانا،
جو پتّھر ڪسی ڪو لگے بھاگ جانا۔🏃🏻♂️
وہ اُنگلی چُھپا ڪر پہیلی بُجھانا،
وہ پیچھے سے ہو ڪر ڪے سب کو ڈرانا۔🙃
چُھپا ڪر ڪے سب ڪی نظر سے ہمیشہ،
وہ ماں ڪے دوپٹے سے سِکّے چُرانا۔
وہ ڪاغذ ڪے ٹکڑوں پہ چور اور سپاہی،👮🏻♂️
وہ شادی میں اُڑتا ہوا شامیانہ۔
وہ سائیکل ڪے پہیے کی گاڑی بنانا،🚲
بڑے فخر سے دوسروں ڪو سکھانا۔🙂
اوس بہ د بل چا سرہ ناست وی.
ورتا بہ وائی چی مئین درباندے یمہ.🥀
💞💞💞💞💞
اوربل مې تور په مخ راخور دی
کلي کې شور دى چې په تا میينه يمه
💞💞💞💞💞💞
اميد مې شته لالی به راشي
ما ئي خوري زلفې په خوب ليدلي دينا
🥰🥰🥰🥰🥰
مشکل ہے بہت مشکل چاہت کا بھلا دینا
آ سان نہیں دل کی یہ آ گ بجھا دینا
یہ کھیل نہیں لیکن یہ کھیل ہے الفت کا
روتوں کو ہنسا دینا ہنستوں کو رلا دینا
دل والوں کی دنیا میں ہے رسم کہ جب کوئی
آ ئے تو قدم لینا جائے تو دعا دینا
الجھن ہے بہت پھر بھی ہم تم کو نہ بھولیں گے
ممکن تو نہیں لیکن تم ہم کو بھلا دینا
💞💞💞💞💞💞
صرف مُسکرائیے اور کہہ دیجئے
میں ٹھیک ہوں!
کیونکہ حقیقت میں کوئی بھی پرواہ نہیں کرتا
💞💞💞💞💞💞💞
آج 21 جون سال کا بڑے سے بڑا دن اور چھوٹی رات ہے۔
کل سے دن چھوٹے ہونگے اور راتیں لمبی ہونگی۔
اوکھے پینڈے لمیاں نی راہواں عشق دیاں
درد جگر سخت سزاواں عشق دیاں
پھلاں ورگی جندڑی عشق رُلا چھڈدا
سرِ بازار چاہوے عشق نچا چھڈ دا
ککھ نہ چھڈے دیکھ #وفاواں عشق دیاں
اوکھے پینڈے لمیاں راہوں عشق دیاں
سجناں باہجوں ذات صفاتاں عشق دیاں
وکھری کُلی دن تے راتاں عشق دیا
ہین چودہ طبقاں اندر تھاواں عشق دیاں
اوکھے پینڈے لمیاں راہوں عشق دیاں
ہر ہر دل ہر تھاں وچ عشق سمایا اے
عرش فرش تے عشق نے قدم ٹکایا اے
عین باطل عین الحق صداواں عشق دیاں
اوکھے پینڈے لمیاں راہواں عشق دیاں
#عشق دی ہستی مستی یار مٹا دیوے
اگ ایہہ عشق دی دل دی دوہی جلا دیوے
بلھےؔ وانگ نچاون تاراں عشق دیاں
اوکھے پینڈے لمیاں راہواں عشق دیاں
#کلام : بابا بلھے شاہ رحمتہ اللّه علیہ
کوئی ملا، تو کسی اور کی کمی ہوئی ہے
سو دل نے بے طلبی اختیار کی ہوئی ہے
جہاں سے دل کی طرف زندگی اُترتی تھی
نگاہ اب بھی اُسی بام پر جمی ہوئی ہے
ہے انتظار اِسے بھی تمہاری خوشبو کا؟
ہوا گلی میں بہت دیر سے رُکی ہوئی ہے
تم آگئے ہو، تو اب آئینہ بھی دیکھیں گے
ابھی ابھی تو نگاہوں میں روشنی ہوئی ہے
بناؤ سائے، حرارت بدن میں جذب کرو
کہ دھوپ صحن میں کب سے یونہی پڑی ہوئی ہے
نہیں نہیں، میں بہت خوش رہا ہوں تیرے بغیر
یقین کر کہ یہ حالت ابھی ابھی ہوئی ہے
وہ گفتگو جو مری صرف اپنے آپ سے تھی
تری نگاہ کو پہنچی، تو شاعری ہوئی ہے۔۔
#اداسیوں_کی_شام
استاد شاگرد سے ذرا اس شعر کی تشریح کرو
شعر:
کبھی تو ہم حد کر دیتے ہیں☹️
خود کو دیکھتے ہیں تو رد کر دیتے ہیں🙁
شاگرد
تشریح:
استاد جی اس شعر میں شاعر اپنی سیلفیاں ڈیلیٹ کر رہا ہے🤣😂
🤭😁🤣🤣😂😝😝جب کوئی بات بگڑ جائے🥹
جب کوئی مشکل پڑ جائے🙆
دوسروں پر الزام لگائیں😪
اور وہاں سے کھسک جائیں 🫣😂🤝🤭
مزید مشوڑوں کے لئیے پھالو می🙉🙉
آنکھوں کا رنگ ، بات کا لہجہ بدل گیا
وہ شخص ایک شام میں کتنا بدل گیا
کچھ دن تو میرا عکس رہا آئینے پہ نقش
پھر یوں ہوا کہ خود مرا چہرہ بدل گیا
کوئی بھی چیز اپنی جگہ پر نہیں رہی
جاتے ہی ایک شخص کے، کیا کیا بدل گیا
وحشتِ شب سے ڈر گیا میں بھی
شام ڈھلتے ہی گھر گیا میں بھی
ہم تو دونوں ہی بے وفا نکلے
تُو بھی دِل سے اُتر گیا میں بھی
وقتِ رُخصت خِزاں کا موسم تھا
پھُول بِکھرے، بِکھر گیا میں بھی
زہر کھانے کی بات کی اُس نے
اُس کی باتوں سے ڈر گیا میں بھی
دفعتاً اس نے پھیر لی آنکھیں
صاف منہ پر مُکر گیا میں بھی
تم سے تھا جسم و جان کا رشتہ
مر گئے تم تو مر گیا میں بھی
زندگی نے کچھ ایسے زخم دئیے
دِل تو دِل ہے سُدھر گیا میں بھی
بعد از عشق سوچتا ہوں سلیم
وہ کہاں ہے کِدھر گیا میں بھی۔
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ
اس دنیا میں جب ہم گرمی کی شدت سے
پریشان ہوتے ہیں تو اس کا حل تلاش کرتے ہیں
وہ بھی پیسوں کی پرواہ کیے بغیر اپنی استطاعت
سے باہر نکل کر تاکہ اس گرمی سے بچیں
یہ دنیا کی گرمی ھے اور یہ مستقل بھی نہیں ھے
عارضی ھے
اور جو زندگی اصل زندگی ھے اور نہ ختم ہونے والی ھے
اس میں جو جہنم کی گرمی ھو گی اس کے آگے یہ گرمی
کچھ بھی نہیں ھے
وہاں پر انسان کو ایک ہی چیز اس گرمی سے بچا سکتی ھے
وہ ھے اللہ پر کامل ایمان اور اعمال صالحہ سنت کے مطابق
اسی لیے اس زندگی کی فکر کیجئے اور اس مستقل مستقبل میں قابل استعمال چیز کی فکر کیجئے جو اعمال صالحہ ہیں
اللہ ہمیں جہنم کی گرمی سے بچائے اور اصل زندگی کے لیے
زیادہ سے زیادہ نیکیاں کرنے کی توفیق عطا فرمائے
آمین ثم آمین♥️ اسلام علیکم ورحمتہ اللہ
اس دنیا
میرے پاس خاموشی کے سوا کوئی حل نہیں ہے
میں بات کرتی ہوں تو بات بگڑ جاتی ہے
💞💞💞💞
غزل
پت جھڑ میں بہاروں کی فضا ڈُھونڈ رہا ھے
پاگل ہے جو. دُنیا میں وَفا ڈُھونڈ رہا ھے
خُود اپنے ہی ہاتھوں سے وہ گھر اپنا جلا کر
اَب سر کو چُھپانے کی جگہ ڈُھونڈ رہا ھے
کل رات کو یہ شخص ضیا بانٹ رہا تھا
کیوں دِن کے اُجالے میں دِیا ڈُھونڈ رہا ھے
شاید کے ابھی اُس پہ زوال آیا ہوا ھے
جُگنُو جو اندھیرے میں ضیا ڈُھونڈ رہا ھے
کہتے ہیں کہ ہر. جاہ پہ موجُود خُدا ھے
یہ سُن کے وہ پتَّھر میں خُدا ڈُھونڈ رہا ھے
اُسکو تو کبھی مُجھسے محبت ہی نہیں تھی
کیوں آج وہ پھر میرا پتا ڈُھونڈ رہا ھے
کِس شہر ِ مُنافِق میں یہ تُم آ گۓ ساغر
اِک دُوجے کی ہر شخص خطا ڈُھونڈ رہا ھے
*❥•✍احساںツ | ➳*
پوری دنیا میں جون کے تیسرے اتوار کو Father's day
منایا جاتا ہے ۔
والد حضرات گھر کے سپر ہیروز ہوتے ہیں ، انکا کوئی ایک دن نہیں ہوتا ، ہر دن انکا ہونا چاہیے ، لیکن کبھی کبھی زندگی میں چینج لانے کے لیے ، انہیں ایک دن دن سراہا جائے ، تو اس میں میری نظر میں کوئی برائی نہیں ہے۔
ماں کا عالمی دن ہو(mothers day )یا باپ کا عالمی دن(fathersday) ہو ، مجھے یہ دونوں دن بہت پسند
لکھتے لکھتے الفاظ ہی ختم ہوجائے🥺
میرے باپ کی تعریفوں کا کوئی جواب نہیں 👑🌏
No one day is father day every day is father day 🥰
وہ سایہ جس کی شفقت، محبت اورخلوص کی گھنی چھاؤں میں 🥀❤️
کوئی دکھ،غم اور تکلیف نہیں آتی پاس ہمارے اسے باپ کہتے ہیں 🖤🖤
دنیا کی خوبصورت ترین چھت باپ ھے ۔
مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود جلتا رہا دھوپ میں
میں نے دیکھا اک فرشتہ باپ کے روپ میں۔
Synonyms and antonyms.. easy to learn but difficult to use.
Synonyms are words that have the same or nearly the same meaning as another word. For example, the word “happy” can be replaced with “joyful,” “pleased,” or “content.”
Antonyms are words that have opposite meanings as another word. For example, the word “hot” can be replaced with “cold” or “cool.”
Examples:
Synonyms:
Big, large, enormous
Serious, grave, somber
Brave, courageous, valiant
Help, assist, support
Antonyms:
Happy, sad
Fast, slow
Good, bad
Up, down
VOICES:
ACTIVE AND PASSIVE VOICE:
DEFINITION:-
Voices refer to the relationship between the subject of a sentence and the action or state described by the verb.
There are two main types of voices: active voice and passive voice.
1-Active Voice:
In active voice, the subject of the sentence performs the action described by the verb. It emphasizes the "doer" of the action. Here's an example:
Active Voice: "John ate the apple." In this sentence, "John" is the subject, "ate" is the verb, and "the apple" is the object.
2-Passive Voice:
In passive voice, the subject of the sentence receives the action described by the verb. It emphasizes the "receiver" or the "affected party" of the action.
مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود چلتا رھا دھوپ میں💝💐💝💐💝💐💝💐💝💐💝💐💝💐💝
میں نے دیکھا اک فرشتہ باپ کے روپ میں💐💝💐💝💐💝💐💝💐💝💐
𝑰 𝑳𝑶𝑽𝑬 𝑴𝒀 Father
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
زندگی کا سب سے قیمتی لمحہ وہ ہوتا ہے
جب کوئی آپ کو کہتا ہے 😊
𝗶 𝗞𝗻𝗼𝘄 𝗬𝗼𝘂𝗿 𝗙𝗮𝘁𝗵𝗲𝗿. 𝗛𝗲 𝗶𝘀 𝗔 𝗚𝗿𝗲𝗮𝘁 𝗠𝗮𝗻🥀🥰
اشک آنکھوں میں چھپاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
بوجھ پانی کا اٹھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
پاؤں رکھتے ہیں جو مجھ پر انہیں احساس نہیں
میں نشانات مٹاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
برف ایسی کہ پگھلتی نہیں پانی بن کر
پیاس ایسی کہ بجھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
اچھی لگتی نہیں اس درجہ شناسائی بھی
ہاتھ ہاتھوں سے ملاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
غمگساری بھی عجب کار محبت ہے کہ میں
رونے والوں کو ہنساتے ہوئے تھک جاتا ہوں
اتنی قبریں نہ بناؤ میرے اندر محسن
میں چراغوں کو جلاتے ہوئے تھک جاتا ہوں
🥲🥲🥲🥲🥺🥺🥺🥺🥺🥺😥😥😥
🥀🥀❤❤
*مجھے یاروں کی لمبی قطاروں سے مطلب نہیں ہے*
*اگر تم دل سے مخلص ہو تو* *بس اک تم ہی کافی ہو*❤❤*
💕.•°``°•.¸.•°``°•.💕
زندہ رہنا تھا تبھی دوستوں کے ساتھ رہے
اپنے جیسے ہی کئی دوستوں کے ساتھ رہے
جتنے آنسو ہیں خدا میرے گلے پڑ جائیں
اور جتنی ہے خوشی دوستوں کے ساتھ رہے
پیچھے ہٹنا ہے جسے کل وہ ابھی ہٹ جائے
جو نبھا پائے وہی دوستوں کے ساتھ رہے
دنیا داری کے لیے دوستی یاری کے لیے
کبھی تنہا تھے کبھی دوستوں کے ساتھ رہے
شاعری صحبتِ یاراں کی عطا ہے ہم پر
ہم نے بھی شاعری کی دوستوں کے ساتھ رہے😍♦
کرتا ہے دل جو ملنے کو گر تو قریب آ
جھوٹی انا کو پھر سے نہیں مسئلہ بنا
ایسا نہیں بچھڑ کےاکیلا ہوا ہوں میں
تو بھی تو میرے بعد کہیں کا نہیں رہا
اپنی طرف میں دیکھوں کہ پھر میر کی سنوں
کہتے ہیں جس کو عشق مجھے پھر نہیں ہوا
تو نے گلے کیے یہ ترا اپنا فعل تھا
میں نے تو آج تک تجھے کچھ بھی نہیں کہا
مجھ کو مرے طبیب نے ایسا دیا جواب
کس نے کہا ہےعشق کے ماروں کی ہے دوا
👌
رب ہی بچاۓ اُن کی نگہ مست ناز سے
اُس کی گلی میں جو بھی گیا جان سے گیا
ہنستا تھا بات بات پہ جو تجھ کو یاد ہے
دیکھا ہے تو نے روتے اُسے ان دنوں بھلا
راہِ وفا میں کِتنوں کی عزت چلی گئی
تو نے عجیب درد اکیلے نہیں سہا
👌👌👌👌👌👌
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain