ہونے چاہئیں کچھ ایسے بھی لوگ زندگی میں کہ جب ان سے کہا جائےمیں ٹھیک ہوں تو جواب آئے یہ اداکاری بعد میں کرنا ابھی مسئلہ بتاؤ تا کہ میں کچھ مدد کر سکوں تمھاری جب کہا جائے کہ مجھے تو فرق ہی نہیں پڑنے والا میں بہادر ہوں تو جواب آۓ مجھے اچھی طرح علم ہے تمہاری بہادری کا تب ہی یہ فیصلہ کیا ہے کہ تمہارے ساتھ ہی رہنا ہے جب کہیں کہ جائیے آپ کو کس نے کہا آنے کوتو جواب آۓ تم جو بھی کہو سنتا کون ہے مجھے تو آنکھوں کو پڑھنا آتا ہے کوئی ہونا چاہیے جو اداسی میں یاد آ کر اذیت کو مٹا سکے کوئی ہونا چاہیے جس کو ہم اپنی سیف پلیس مان سکیں کوئی ہونا چاہیے جس کو اپنی خامیاں بتاتے جھجک نا ہو کوئی ہونا چاہیے جس پر یقین ہو کے لڑکھڑانے پے تھام لے گا کوئی روح کا ساتھی ہونا چاہیے۔۔
حرفِ رنجش پہ کوئی بات بھی ہو سکتی ہے عین مُمکن ہے، مُلاقات بھی ہو سکتی ہے زندگی پُھول ہے، خوشبو ہے، مگر یاد رہے! زندگی، گردشِ حالات بھی ہو سکتی ہے ہم نے یہ سوچ کے رکھّا ہے قدم گُلشن میں !لالہ و گُل میں تِری ذات بھی ہوسکتی ہے چال چلتے ہُوئے، شطرنج کی بازی کے اُصول !بُھول جاؤ گے، تو پھر مات بھی ہوسکتیہے ایک تو چھت کے بِنا گھر ہے ہمارا مُحسؔن اُس پہ یہ خوف ، کہ برسات بھی ہو سکتی ہے
سنو تم عزم والے ہو بلا کا ضبط رکھتے ہو تمھیں کچھ بھی نہیں ہو گا مگر دیکھو، جسے تم چھوڑے جاتے ہو اسے تو ٹھیک سے شاید بچھڑنا بھی نہیں آتا تم عزم والے ہو اسے مت چھوڑ کے جاؤ
تیرے پہلو میں ترے دل کے قریب رہنا ہے میری دنیا ہے یہی مجھ کو یہیں رہنا ہے کام جو عمرِ رواں کا ہے اسے کرنے دے میری آنکھوں میں سدا تجھ کو حسیں رہنا ہے دل کی جاگیر میں میرا بھی کوئی حصہ رکھ میں بھی تیرا ہوں مجھے بھی تو کہیں رہنا ہے۔۔۔