بوہڑ گیٹ
ملتان شہر کی تاریخی باقیات دنیا بھر میں ملتان کی شناخت کا حوالہ ہیں ۔دنیا بھر سے آنے والے سیاح متحیر نظروں سے ان عمارتؤں کو دیکھتے ہیں۔۔یہ قدیم تاریخی دروازے آج بھی ملتان کے تاریخی شکو ے کی علامت ہیں۔ملتان کہ قدیم دروازوں میں ایک بوہڑ گیٹ بھی ہے۔
بوہڑ دروازہ بھی اپنی قدامت کی وجہ سے خاصہ مشہور ہے۔بوہڑ دروازے کے باہر دریائے راوی بہتا تھا جس کے آس پاس بوہڑ کے درخت تھے۔اسکی شہرت کی وجہ یہاں پر کثیر تعداد میں موجود بوہڑ (برگد) کے درخت تھے۔اگرچہ اب یہ درخت بھی زمانے کی شکست وریخت کی نظر ہو گئے ۔تا ہم ایک درخت آج بھی ان پرانی یادوں کو تازہ کر رہا ہے۔ابن بطوطہ اسی دروازے سے ہوتا ہوا ملتان شہر میں داخل ہوا تھا۔
بوہڑ دروازے کا نام تو قدیم عہد سے چلا آرہا ہے۔
If people are unkind, still be kind.
Do not regret being kind for it will come back to you doubled.
Let us be kind to one another for it creates goodness and peace.
If you find it hard to be kind, seek God.
️ غزل ❣️
مدت سے اضطراب میں وہ بھی ہیں، ہم بھی ہیں
اک موجِ نیم تاب میں وہ بھی ہیں، ہم بھی ہیں
یہ تو نہیں کہ رابطہ کرنا محال ہے
ان دیکھے سے حجاب میں وہ بھی ہیں، ہم بھی ہیں
ذکرِ شبِ وصال نہیں ہے کتاب میں
حالانکہ انتساب میں وہ بھی ہیں، ہم بھی ہیں
اپنی انا کی قید میں دونوں ہیں عمر سے
خود ساختہ عذاب میں وہ بھی ہیں، ہم بھی ہیں
نیلمؔ کوئی سراغ ہمارا نہیں ملا
حالانکہ دستِ خواب میں وہ بھی ہیں، ہم بھی ہیں
#نیلم_بھٹی
جیمز کیمرون 33 مرتبہ ٹائٹینک کے ملبے کا دورہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے کپتان سے زیادہ وقت ٹائٹینک پر گزارا تھا۔ یہ انسان صرف اپنی فلم میں ایڈیٹنگ اور درستگی کے لیے سمندر کی گہرائیوں میں چلا گیا۔ "ٹائی ٹینک سمندر کی تہہ میں اس وقت کی محدود ٹیکنالوجی کی وجہ سے نہیں ڈوبا بلکہ یہ ٹائی ٹینک کے عملے کی لاپرواہی کی وجہ سے ڈوبا حالانکہ اس وقت ٹائی ٹینک کے کپتان کو خبردار کیا گیا تھا کہ آگے آئس برگز ہیں اس کے باوجود اس نے جہاز کی رفتار کو تیز رکھا اور آگے بڑھتا گیا اور جہاز کو کریش کر دیا۔ Oceangate آبدوز کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔" 2012 میں، جیمز کیمرون پہلا شخص تھا جو سولو آبدوز گاڑی میں سمندر کے سب سے گہرے مقام (ماریانا ٹرینچ) تک پہنچا۔
قناعت نہ کر عالم رنگ وبو پر________چمن اور بھی ہیں اور اشیان اور بھی ہیں(علامہ اقبال(
اداس موسم کہ رتجگوں میں۔۔۔!ہر اک لمحہ بکھر گیا ہے _______پھر ایسے موسم میں کون آئےکوئی تو جائے____تیری نگر کی مسافتوں کو سمیٹ لائے_____تیری گلی میں ہماری سوچیں بکھیرائے_____تجھےبتائے کہ کون کیسے ؟_____ اچھالتا ہے وفا کہ موتی ___ تمھاری جانب کوئی تو جائے،، میری زباں میں تجھے بلائےتجھے منائے _____(چلیں یہی سہی«،سعد عبداللہ شاہ« (
* «یاد»* اس موسم میں جتنے بھی پھول کھلیں گے ۔۔! ان میں تیری یاد کی خوشبو ہر سو ہوگی۔۔ __________ پتہ پتہ بھولےبسرےرنگوں کی تصویر جگاتا گزرے گا_____ اک یاد بناتاگزرے گا _________اس موسم میں جتنے تارے آسمان پر ظاہر ہونگے _______ان میں تیری یادکا پیکر منظر منظر عریاں ہوگا ____تیری جھلمل یاد کا روپ دکھاتا گزرے گا.(امجد اسلام امجد(
لذت ایماں فزایددرعمل ______مردہ آن ایمان کہ ناید درعمل ______ (عمل۔کی۔لذت سے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے وہ ایمان مردہ ہو جاتا ہے جس پہ عمل نہ کیا جائے،_،علامہ اقبال،💖
خزاں کہ آخری دن تھے،،__بہار آئی نہ🍁 تھی لیکن ،__ ہوا کہ لمس میں ایک بے صدا سی نغمگی محسوس ہوتی تھی ،__درختوں کہ تحیر میں کسی بے آسرا امید کی لو تھراتی تھی،،__گزرگاہوں۔میں اڑتے خشک پتے ،__ اجنبی۔لوگوں کہ۔قدموں سے لپیٹتےاور الجھتے تھے_،تو اک بھولی ہوئی تصویر جیسے کوند جاتی تھی ،(امجد اسلام امجد(🍁
ایسا نہیں کہ کوئی اپنی نیند نہ پوری کرتا ہو اور اسکا موڈ اچھا ہو ،،ڈاکٹر صداقت علی،
کسی چراغ نے پوچھی نہیں خبر میری ___________ کوئ پھول میرے نام پہ نہیں آیا ____(امجداسلام امجد(
Happiness is not something readymade .It come frome your own actions. Assalam o Alaikum.🌼
تو وہ آگے سے جواب دیتے ہیں کہ ایمان تو ہے لیکن اے اللہ میرے دل کو سکون آ جائے گا ۔ (البقرۃ 02:260)
اور پھر چار پرندے ذبح کر کہ پہاڑوں پر رکھنے والا واقعہ ہوتا ہے کہ جو زندہ ہو کر ان کے پاس بھاگتے چلے آتے ہیں ۔ (البقرۃ 02:260)
لیکن اپنے اس پیٹرن میں مجھے جو سب سے خوبصورت بات نظر آ رہی ہے وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ نے کس طرح ان کے تجسس کو پورا کیا ۔
ہم نے ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی مخلوقات دکھا دیں تاکہ اسے پورا یقین آ جائے۔ (الانعام 06:75)
پھر کبھی وہ چاند کو چمکتا دیکھ کروہ اس کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ شاید یہ میرا رب ہے لیکن وہ بھی غروب ہو جاتا ہے ۔
(الانعام 06:77)
صرف یہاں تک ہی نہیں بلکہ جب وہ سورج کو نکلتا دیکھتے ہیں تو اس کی بارے میں بھی تجسس کا اظہار کرتے ہیں کہ یہ تو سب سے بڑا ہے ، شاید یہ میرا رب ہے لیکن بالآخر اسے بھی غروب ہوتا دیکھ کر اس سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں ۔ (الانعام 06:78)
آپ کچھ نوٹس کر رہے ہیں ؟ He is pondering, He is curious ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ نبوت کے بعد بھی ان کی curiosity ، ان کا تجسس ختم نہیں ہوتا بلکہ وہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ مجھے مردے زندہ ہوتے دیکھنے ہیں (البقرۃ 02:260) اور اللہ تعالیٰ ان سے پوچھتے بھی ہیں کہ ابراہیم کیا تمہیں ایمان نہیں ہے ؟
آپ نے حضرت ابراہیمؑ کے متعلق کبھی ایک بات نوٹ کی؟
اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ان کی personality کے متعلق کافی کچھ بتایا ہےمثلاً دو جگہ تو یہ بتایا ہے کہ وہ ایک بہت ہی نرم دل کے مالک تھے ، ایک بہت پیار کرنے والی شخصیت، ایک رحمدل انسان۔
(التوبہ 09:114 ، ھود 11:75)
لیکن اگر آپ میری طرح قرآن پاک کو سٹڈی کر رہے ہیں تو آپ دیکھیں گے کہ قرآ ن پاک میں ان کی شخصیت کا ایک اور پہلو بھی نظر آتا ہے ۔
ایک متجسس شخصیت ، ایک curious personality ۔
مثلاً کبھی وہ ستاروں کی طرف دیکھ کر سوچتے ہیں کہ شاید یہ میرا رب ہے ، لیکن پھراسے غروب ہوتا دیکھ کر اس سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں ۔
(الانعام 06:76)
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain