مانتی ہوں کہ تجھے عشق نہیں ھے مجھ سے... ! مگر اس وہم سے اب کون نکالے مجھ کو.....!! سر کی کھائی ہوئی قسموں سے مکرنے والے...! تو تو دیتا تھا حدیثوں کے حوالے مجھ کو.....!!
میں جانتا ہوں کہ آج ہے اور کل نہیں ہے سو یہ محبت مِری اُداسی کا حل نہیں ہے کہا نہیں تھا تِری کمی مار دے گی مجھ کو کہا تو تھا کوئی تیرا نعم البدل نہیں ہے تُو زندگی میرے حوصلے کی تو داد دے ناں تُجھے گزارا ہے اور ماتھے پہ بل نہیں ہے
کہانی ٹھیک بنتی ہے نظارے ٹھیک مِلتے ہیں عموماً وقت اچھا ہو تو سارے ٹھیک ملتے ہیں ہمیں جو مِلا اپنا وہی ڈسنے مِیں ماہر تھا ناجانے کیسے لوگوں کو سہارے ٹھیک مِلتے ہیں
پھر یوں ہوا کے ساتھ تیرا چھوڑنا پڑا ثابت ہوا کے لازم و ملزوم کچھ نہیں پھر یوں ہوا کہ حشر کے سامان ہوگئے پھر یوں ہوا کہ شہر بیابان ہوگئے پھر یوں ہوا کہ صبر کی انگلی پکڑ کے ہم اتنا چلے کہ راستے حیران ہوگئے.......... Bye HS
ہماری نیند ہے پوری نہ خواب پورے ہیں ادھورے لوگ ہیں لیکن عذاب پورے ہیں کہاں ہے، کیسے ہے، کیوں ہے، اگر ،مگر، شاید تمہارے پاس تو سارے جواب پورے ہیں تمہارے بعد ہمیں یہ کبھی لگا ہی نہیں کہ ہم جہاں ہیں وہاں دستیاب پورے ہیں