بس آخری ہچکی کا انتظار ہے
پھر یہ زندگی بہت آسان ہے
آسان نہیں ہے مجھے پڑھ لینا
لفظوں کی نہیں جذبات کی کتاب ہوں میں
ترک تعلق کا تھا ان کو اختیار
پر جو بنا رہے تھے وہ بہانے عجیب تھے
یہاں تو ہر کوئی ہی کرتا ہے حمایت تمہاری
کیا ہو جو حشر میں خدا میرا طرفدار نکلے
میں چاہتا ہوں تمہیں میرے علاوہ محبت ہو
اور جس سے ہو وہ تم سے بڑا اداکار نکلے.
" اب میں پَوروں پہ گِنوں اور بتاؤں تجھ کو
••__" یہ بتاؤں کہ فلاں اور فلاں ،، چھوڑ گیا
" اتنی تعداد میں ہیں چھوڑ کے جانے والے
" یاد رہتا ہی نہیں ،، کون ،، کہاں چھوڑ گیا
لے میرے تجربوں سے سبق اے مرے رقیب
دو چار سال عمر میں تجھ سے بڑا ہوں میں
دل ویراں ہے ، تیری یاد ہے ، تنہائی ہے
زندگی درد کی بانہوں میں سمٹ آئی ہے
مرے محبوب زمانے میں کوئی تجھ سا کہاں
تیرے جانے سے میری جان پہ بن آئی ہے
ایسا اجڑا ہے امیدوں کا چمن تیرے بعد
پھول مرجھائے، بہاروں پہ خزاں چھائی ہے
چھاگئے چاروں طرف غم کے اندھیرے سائے
میری تقدیر میرے حال پہ شرمائی ہے
میں تیری بد دعا سے مر جاؤں
یہ میری آخری خواہش ہے
میری موت کی خبر دور دور تک پھیلانا
ہزاروں دلوں کو سکون ملے گا
صبر کرومرنے تک
پھر سب ٹھیک ہو جائے گا
اپنا بہت ۔۔۔۔ خیال رکھا کرو
ابھی میں نے تمہیں اپنی موت کا غم دیتا ہے
ذہنی اذیتیں کوئی نہیں سمجھتا
سب کہتے ہیں نس پھٹنے سے موت ہوئی ہے
دل ویراں ہے ، تیری یاد ہے ، تنہائی ہے
زندگی درد کی بانہوں میں سمٹ آئی ہے
مرے محبوب زمانے میں کوئی تجھ سا کہاں
تیرے جانے سے میری جان پہ بن آئی ہے
ایسا اجڑا ہے امیدوں کا چمن تیرے بعد
پھول مرجھائے، بہاروں پہ خزاں چھائی ہے
چھاگئے چاروں طرف غم کے اندھیرے سائے
میری تقدیر میرے حال پہ شرمائی ہے
کیسے بناؤں ہاتھ پر تصویر خواب کی
مجھ کو ملی نہ آج تک تعبیر خواب کی
آنکھوں سے نیند روٹھ کے جانے کدھر گئی
کٹتی نہیں ہے رات بھر زنجیر خواب کی
جس شہر میں ہو خواب چرانے کی واردات
کیسے کروں وہاں پہ میں تشہیر خواب کی
ذہنی اذیتیں کوئی نہیں سمجھتا
سب کہتے ہیں نس پھٹنے سے موت ہوئی ہے
میرے مرنے پر لاکھ روئیں گے
میرے رونے پر کون مرتا ہے ؟
رہنے کو سداد ہر میں آتا نہیں کوئی
تم جیسے گئے ایسے بھی جاتا نہیں کوئی
بے موت مر جاتے ہیں
بے آواز رونے والے
حد تو یہ ہے کہ موت بھی تکتی ہے دور سے
اس کو بھی انتظار ہے میری خودکشی کا
شمع کے جلنے پر ہم افسوس کریں کیوں
ہم نے بھی مانندِ شمع خود کو جلایا بہت
ہم نے جس کسی کو بھی ہمدرد سمجھا
وہ ہمارے دکھ پہ نہ جانے کیوں مسکرایا بہت
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain