دستک اور آواز تو کانوں کے لئے ہے
جو روح کو سنائی دے اسے خاموشی کہتے ہیں








حالت بگاڑ،شور مچا،توڑ کوئی شے
جیسے بھی تجھ کو ٹھیک لگے،دکھ بیان کر





هم بصدِناز دل و جاں میں بسائے بھی گئے
پھر گنوائے بھی گئے اور بھلائے بھی گئے
زندگی دیکھ تیرے دِیدہ تمسخُر کی قسم
ہم تجھے چُھوڑنے والے ہیں تماشہ نہ بنا

پاؤں رکھتے ہیں جو مجھ پر , انہیں احساس نہیں !
میں نشانات مٹاتے ہوئے , تھک جاتا ہوں۔۔
غمگساری بھی عجب کار محبت ہے , کہ میں !
رونے والوں کو ہنساتے ہوئے , تھک جاتا ہوں۔۔
اتنی قبریں نہ بناؤ میرے اندر , محسن !
میں چراغوں کو جلاتے ہوئے , تھک جاتا ہوں۔۔

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain