اُس کے نہ مِلنے کا ملال تو رہے گا۔۔
خود کو لاکھ سمجھاؤں مگر خیال تو رہے گا۔۔
اور میں اس جہان میں ایک بھی۔۔۔
شخص کا حقدار نہیں تھا کیا۔۔؟؟
خود سے میرا یہ سوال تو رہے گا۔۔!!
ہم کسی کے قابل نہیں اس لیے دور رہنے لگے ہیں
جو ہمارے بناء خوش ہیں انہیں ہم کبھی ستایا نہیں کرتے
دستک اور آواز تو کانوں کے لئے ہے
جو روح کو سنائی دے اسے خاموشی کہتے ہیں
حالت بگاڑ،شور مچا،توڑ کوئی شے
جیسے بھی تجھ کو ٹھیک لگے،دکھ بیان کر